وزارتِ تعلیم

وزیر اعظم نے ’ایک آتم نربھر بھارت کے لئے تعلیم، تحقیق اور ہنر مندی ترقیات کے بہتر استعمال‘ کے موضوع پر منعقدہ ویبنار کے افتتاحی سیشن سے خطاب کیا


یہ بجٹ تعلیم کو روزگار اور کاروباری صلاحیتوں سے جوڑنے کی کوششوں کو وسعت دیتا ہے: وزیر اعظم

اس ویبنار کا مقصد تعلیمی شعبے سے متعلق بجٹی تجاویز کے مؤثر نفاذ کے لئے ماہرین اور صنعتی نمائندوں کے ساتھ گروپ ڈسکشن اور تبادلہ خیالات کرنا ہے

Posted On: 03 MAR 2021 7:14PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 03 مارچ 2021: وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ’ایک آتم نربھر بھارت کے لئے تعلیم، تحقیق اور ہنرمندی ترقیات کے بہتر استعمال‘ کے موضوع پر منعقدہ ویبنار کے افتتاحی سیشن سے خطاب کیا۔ یہ ویبنار وزارتوں/تعلیمی محکموں، سائنس اور تکنالوجی، بایوتکنالوجی، ارضیاتی سائنس، ہنرمندی ترقیات، خلاء، فارماسیوٹیکلس اور کیمیکلز اور پیٹروکیمیکلز کے ذریعہ مشترکہ طور پر منعقد کیا گیا ، جبکہ اعلیٰ تعلیمی شعبے نے نوڈل منسٹری کے طور پر شرکت کی۔ اس کا مقصد تعلیمی شعبے سے متعلق بجٹی تجاویز کے مؤثر نفاذ کے لئے ماہرین اور کاروباری نمائندوں کے ساتھ گروپ ڈسکشن اور تبادلہ خیالات کرنا ہے۔

مرکزی وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال ’نشنک‘، مرکزی وزیر برائے ہنرمندی ترقیات اور کاروبار ڈاکٹر مہیندر ناتھ پانڈے، کیمیکلز اور فرٹیلائیزرس کے مرکزی وزیر جناب سدانند گوڈا، تعلیم، مواصلات، الیکٹرانکس اور آئی ٹی  کے وزیر مملکت جناب سنجے دھوترے، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں (آئی سی) کے وزیر مملکت جناب مان سکھ مانڈویا نے اس تقریب کو وقار بخشا۔ پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر ڈاکٹر کے وجے راگھون، سابق چیئرمین، اسرو اور این ای پی کی ڈرافٹنگ کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر کے کستوری رنگن، اسرو کے چیئرمین ڈاکٹر کے سیوان، اے آئی سی ٹی ای کے چیئرمین پروفیسر انل سہسربدھے اور حکومت ہند کے سکریٹری حضرات کے علاوہ دیگر عہدیداران نے ورچووَل انداز میں اس ویبنار میں شرکت کی۔ سکریٹری، ایچ ای جناب امیت کھرے اور سکریٹری، ڈی او ایس ای ایل نے بھی اس میٹنگ میں شرکت کی۔

افتتاحی خطبے میں، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آتم نربھر بھارت کی تعمیر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے نوجوانوں کی خوداعتمادی مساوی طور پر اہمیت کی حامل ہے۔ یہ خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے جب نوجوان اپنی تعلیم اور علم پر مکمل بھروسہ کرتے ہوں۔ یہ خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے جب انہیں یہ احساس ہو جائے کہ ان کی تعلیم انہیں اپنا کام کرنے کے لئے موقع فراہم کر نے کے ساتھ ساتھ لازمی مہارت بھی فراہم کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی اسی سوچ کے ساتھ تیار کی گئی ہے۔ انہوں نے پری نرسری سے لے کر پی ایچ ڈی تک فوری طور پر قومی تعلیمی پالیسی کی تجاویز کو نافذ کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ  اس سلسلے میں بجٹ بہت مددگار ثابت ہوگا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اس سال صحت کے بعد دوسرے سب سے اہم شعبے تعلیم، ہنرمندی، تحقیق اور اختراع سے متعلق ہیں۔ انہوں نے ملک کے کالجوں اور یونیورسٹیوں کے درمیان بہتر تال میل پیدا کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں ہنرمندی ترقیات، تجدید کاری اور اپرینٹس شپ پر بہت زور دیا گیا ہے۔ اس بجٹ میں تعلیم کو روزگار اور کاروباری صلاحیتوں سے مربوط کرنے کے لئے کئی برسوں سے کی جا رہی کوششوں کو بھی مزید توسیع دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کوششوں کے نتیجے میں، آج بھارت سائنٹفک پبلی کیشن، پی ایچ ڈی اسکالروں کی تعداد اور اسٹارٹ اپ ایکو نظام کے معاملے میں تین سرکرہ ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ  بھارت عالمی اختراعی انڈیکس میں سرکردہ 50 ممالک کی صف میں شامل ہوگیا ہے اور اس کی پوزیشن مسلسل بہتری سے ہمکنار ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبا اور نوجوان سائنسدانوں کے لئے مواقع میں اضافہ ہو رہا ہے اور ساتھ ہی اعلیٰ تعلیم، تحقیق اور اختراع پر مسلسل توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پہلی مرتبہ، اسکولوں میں موجود اٹل ٹنکرنگ تجربہ گاہوں سے اعلیٰ اداروں میں اٹل انکیوبیشن مراکز تک متعدد مسائل پر توجہ مرکوز کی  جا رہی ہے۔ملک میں اسٹارٹ اپس کے لئے ہیکاتھون کی ایک نئی روایت کا آغاز ہوا ہے، جو کہ ملک کے نوجوانوں اور صنعت دونوں کے لئے ایک زبردست قوت بن کر ابھر رہی ہے۔ انہوں نے مزید معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ اختراع کو ترقی دینے اور بہتر طریقے سے بروئے کار لانے کے لئے قومی پہل قدمیوں کے توسط سے، 3500 سے زائد اسٹارٹ اپس کو تیار کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح، نیشنل سوپر کمپیوٹنگ مشن کے تحت، آئی آئی ٹی بی ایچ یو، آئی آئی ٹی کھڑگ پور اور آئی آئی ایس ای آر میں تین سوپر کمپیوٹرس: پرم شوائے، پرم شکتی اور پرم برمہا، قائم  کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مطلع کیا کہ ملک میں ایک درجن سے زائد اداروں کو اس طرح کے سوپر کمپیوٹرس فراہم کرانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں تین بہترین تجزیاتی اور تکنیکی امدادی ادارے (ساتھی) آئی آئی ٹی کھڑگ پور، آئی آئی ٹی دہلی اور بی ایچ یو سے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ علم اور تحقیق کو محدود رکھنے والی سوچ ملک کے مضمرات کے لئے ایک بہت بڑی ناانصافی ہے۔ باصلاحیت نوجوانوں کے لئے خلاء، ایٹمی توانائی، ڈی آر ڈی او اور زراعت کے شعبے میں متعدد راستے کھولے جا رہے ہیں۔  انہوں نے کہا  کہ پہلی مرتبہ ملک نے میٹرولوجی کے تعلق سے عالمی معیار کی برابری کی ہے جس سے تحقیق و ترقی اور ہماری عالمی قابلیت میں زبردست طور پر بہتری واقع ہوگی۔حال ہی میں جغرافیائی اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں اور اس سے خلائی شعبے اور ملک کے نوجوانوں کے لئے زبردست مواقع پیدا ہوں گے۔ اس سے مکمل ایکو نظام کو زبردست طور پر فائدہ حاصل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں پہلی مرتبہ قومی تحقیقی فاؤنڈیشن کا قیام عمل میں آر ہا ہے۔ اس کے لئے 50 ہزار کروڑ روپئے مختص کیے گئے ہیں۔ اس سے تحقیق سے متعلق اداروں کے انتظامی ڈھانچے کو مضبوطی حاصل ہوگی اور تحقیق و ترقی، تعلیم اور صنعت کے درمیان روابط میں بہتری واقع ہوگی۔وزیر اعظم نے کہا کہ بایوتکنالوجی تحقیق میں 100 فیصد اضافے سے حکومت کی ترجیحات کا اشارہ ظاہر ہوتا ہے۔ انہوں نے خوراک سلامتی، تغذیہ اور زراعت جیسی خدمات میں بایوتکنالوجی تحقیق کے امکانات میں اضافہ کرنے کی اپیل کی۔

بھارتی صلاحیت کے مطالبات کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم مودی نے ہنر مندی صلاحیتوں کی میپنگ کی ضرورت اور بہترین طریقہ کار کا استعمال کرتے ہوئے نوجوانوں کو تیار کرنے، بین الاقوامی اداروں کو مدعو کرنے اور صنعت کے لیے تیار صلاحیت تجدیدکاری کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ اس بجٹ میں وضع کیا گیا ایز آف ڈوئنگ اپرینٹس شپ پروگرام کا خاکہ ملک کے نوجوانوں کے لئے زبردست طور پر فائدے مند ثابت ہوگا۔

جناب مودی نے کہا کہ توانائی پر ہماری آتم نربھرتا کے لئے مستقبل کے ایندھن اور گرین اینرجی اہمیت کی حامل ہیں۔ اس کے لئے بجٹ میں اعلان کردہ ہائیڈروجن مشن ایک سنجیدہ عہد ہے۔ انہوں نے مطلع کیا کہ بھارت ہائیڈروجن گاڑیوں کو ٹیسٹ کر چکا ہے اور اس سلسلے میں خود کو انڈسٹری ریڈی بنانے کی غرض سے نقل و حمل کے لئے ہائیڈروجن کو بطور ایندھن استعمال کرنے کے لئے ٹھوس کوششیں کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی نے زیادہ سے زیادہ مقامی زبانوں کے استعمال کو فروغ دینے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب تمام ماہرین تعلیم، ہر زبان کے ماہر کی یہ ذمہ داری ہے کہ  ملک اور دنیا کے بہترین مواد کو بھارتی زبانوں میں کیسے تیار کیا جانا چاہئے۔ آج کے تکنالوجی کے دور میں یہ مکمل طور پر ممکن ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں تجویز کردہ نیشنل لینگویج ٹرانسلیشن مشن اس سلسلے میں دور رس اثرات مرتب کرے گا۔

ویبنار مندرجہ ذیل 6 علیحدہ علیحدہ متوازی سیشنوں پر مشتمل تھا:

  • ایک کثیر ضابطہ جاتی ماحول میں تحقیق اور اختراع کافروغ
  • تعلیمی مراکز کی ترقی کے لئے گلو گرانٹ کا استعمال
  • گہرے سمندری مشن
  • بھارت کو دنیا کے لئے صلاحیتوں کا مخزن بنانا
  • تعلیم اور کثیر لسانیات میں عمدگی کے توسط سے انسانی سرمائے کا احیاء
  • ڈجیٹل تعلیم کے ذریعہ تدریس کو بڑھاوا دینا

مرکزی وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال ’نشنک‘ نے ’ ایک آتم نربھر بھارت کے لئے تعلیم، تحقیق اور ہنرمندی ترقیات کے بہتر استعمال‘ کے موضوع پر منعقدہ ویبنار کے اختتامی سیشن کی صدارت کی۔ ہنرمندی ترقیات اور کاروبار کے مرکزی وزیر ڈاکٹر مہیندر ناتھ پانڈے، تعلیم، مواصلات، الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے وزیر مملکت جناب سنجے دھوترے سمیت دیگر عہدیدیداران نے ورچووَل انداز میں اس ویبنار میں شرکت کی۔

اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے جناب پوکھریال نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آتم نربھر بھارت کی بنیاد رکھی۔ وزیر اعظم کے ذریعہ پیش کیا گیا’’جے انوسندھان‘‘ کا نظریہ ایک بہترین، صحت مند اور اہل بھارت کی تعمیر کرے گا۔ وزیر موصوف نے ’ووکل فار لوکل‘ اور ’لوکل ٹو گلوبل‘ پہل قدمیوں کو بڑھاوا دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان پہل قدمیوں کے پس پشت مقامی ثقافت، زبانوں اور عوام کی ہنر مندیوں کو مقامی سطح پر فروغ دیتے ہوئے اسے گلوبل پلیٹ فارم تک لے جانے کا نظریہ کارفرما ہے۔ انہوں نے نئی تعلیم پالیسی کے آسان نفاذ کے لئے تمام وزارتوں، یونیورسٹیوں، فیکلٹی اور طلبا سے ٹھوس اور تعاون پر مبنی کوششیں کرنے کی اپیل کی۔

ڈاکٹر مہیندر ناتھ پانڈے نے کہا کہ ہنرمندی ترقیات کو مستحکم بنانے سے ملک کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے میں مدد ملے گی۔ ہنر مندی، از سر نو ہنرمندی اور ہنرمندی میں اضافے سے آتم نربھر بھارت کے خواب کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔ وزیر موصوف نے مطلع کیا کہ ہنر مندی ترقیات کے مراکز 69  اضلاع میں سرگرم طور پر مصروف عمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہنرمندی ترقیات کے ان مراکز کے نیٹ ورک میں ملک گیر طور پر مزید توسیع کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہنرمندی ترقیات کی وزارت اور وزارت تعلیم قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے کامیاب نفاذ کے لئے مل جل کر کام کریں گی۔

جناب سنجے دھوترے نے وزیر اعظم  کے ذریعہ تعلیمی شعبے کے جامع تغیر پر اپنا ویژن ساجھا کرنے کے لئے ان کے تئیں اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 بڑے پیمانے پر مقامی زبانوں کے استعمال کو بڑھاوا دیتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ماہرین تعلیم اور ماہرین لسانیات کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس امر کو یقینی بنائیں کہ بہترین تعلیمی مواد ہمارے طلبا کے لئے دستیاب ہو اور تکنالوجی اس کام کو ممکن بنا سکتی ہے۔

****

 

ش ح ۔اب ن

U-2138




(Release ID: 1702391) Visitor Counter : 168


Read this release in: English , Marathi , Hindi