کانکنی کی وزارت

نیشنل مینیرل ایکپلوریشن ٹرسٹ کے ذریعے ایکسپلوریشن بڑھانے پر2 مارچ 2021 کو بھوپال میں ورکشاپ

Posted On: 03 MAR 2021 2:40PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی 03 مارچ 2021: جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی) اور مینیرل ایکسپلوریشن کارپوریشن (ایم ای سی ایل) کے اشتراک سے وزارت خانہ نے  بھوپال میں قومی مینیرل ایکسپلوریشن ٹرسٹ (این ایم ای ٹی) کے معدنیات سے متعلق اقدامات کے سلسلے میں کان کنی اور جیولوجی کے ریاستی محکموں اور چھتیس گڑھ  اور مہاراشٹر کی ریاستی معدنیاتی ترقیاتی کارپوریشنوں کے فوائد کے لئے ورکشاپ کا انعقاد کیا۔این ایم ای ٹی کے ذریعے ریسرچ کو بڑھانے کے عنوان سے یہ این ایم ای ٹی کا تیسرا ورکشاپ ہے۔ اس سے قبل جے پور (گجرات اور راجستھان کا احاطہ کرتے ہوئے) اور لکھنؤ (ہماچل پردیش،  جموں و کشمیر، لداخ ، اتراکھنڈ اور یوپی کا احاطہ کرتے ہوئے) میں ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا تھا۔

حکومت مدھیہ پردیش کے معدنی وسائل کے محکمے کے پرنسپل سکریٹری جناب سکھ ویر سنگھ  نے ورکشاپ کا افتتاح کیا۔ جیولوجیکل سروے آف انڈیا کے ڈائریکٹر جنرل اور مینیرل ایکسپلوریشن کارپوریشن لمیٹڈ  کے چیف مینیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر رنجیت رتھ کانکنی کی وزارت کے ڈائریکٹر جناب امیت سرن  ورکشاپ کے دوران کانکنی کی وزارت  ، جیولوجیکل سروے آف انڈیا ، ایم ای سی ایل کے دیگر عہدیدار شریک تھے۔ ورکشاپ میں مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ ، اور مہاراشٹر کی ریاستوں کے معدنیات اور جیولوجی کے محکموں کےعہدیداروں نے شرکت کی۔

ورکشاپ میں علم میں شراکت کا ایک پلیٹ فارم مہیا کیا گیا۔ اس میں این ایم ای ٹی فنڈز کے ذریعہ ملک میں ایکسپلوریشن کا دائرہ وسیع کرنے کے لئے مائننگ اینڈ جیولوجی اینڈ مائننگ کارپوریشنوں کے اسٹیٹ ڈائریکٹوریٹ کے کردار کو اجاگر کیا گیا۔ ریاستوں سے کہا گیا کہ وہ  ایکسپلوریشن کی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی اس طرح کریں کہ معدنیات کے شعبے میں اس کا کافی اثر پڑے۔ ریاستوں سے یہ بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ غیراستعمال شدہ معدنی وسائل کی تلاش کے لئے نوٹیفائیڈ ایکسپلوریشن ایجنسیوں کی خدمات کو بروئے کار لائیں۔ معدنیات کی وزارت  ریاستی حکومت کو ہر ممکن تعاون میں مدد فراہم کرے گی۔

این ایم ای ٹی نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ہندوستان معدنیات سے مالا مال ہے۔ باوجودیہ کہ یہ بڑے معدنی وسائل درآمد کر رہا ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ مینوفیکچرنگ سیکٹر کے حصہ میں اضافے کے ساتھ ملک کی معدنیات کی ضروریات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔اس اضافے سے نمٹنے اور درآمدی بل کو کم رکھنے کے لئے ریسرچ سرگرمیوں کو بڑھانے کی ضرورت ہے  جس کے لئے فنڈز کی کوئی قلت نہیں ہے۔

ورکشاپ میں معدنی ایکسپلوریشن پروجیکٹ کی تشکیل کا احاطہ کرنے والی این ایم ای ٹی سے متعلق اوراین ایم ای ٹی فنڈنگ کے ذریعے منظوری اور عمل درآمد کے طریقہ کار  کے بارے میں تفصیلی دستاویزات پیش کی گئیں۔ جی ایس آئی نے مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ ، اور مہاراشٹر میں معدنیات کی تلاش کے لئے ممکنہ علاقوں کے بارے میں ایک پریزنٹیشن پیش کی۔

یہ بات سامنے لائی گئی کہ نیشنل منرل ایکسپلوریشن ٹرسٹ (این ایم ای ٹی) نے ریاستی حکومتوں کو نوٹیفائیڈ ایکسپلوریشن ایجنسیوں (این ای اے) کے ذریعے اپنے معدنی وسائل کو بروئے کار لانے اور اس مقصد کے لئے این ایم ای ٹی کے فنڈ کو استعمال کرنے کا ایک بہت بڑا موقع فراہم کیا ہے۔ ریاستی ڈی جی ایم اورریاستی پی ایس یو سے درخواست کی گئی  کہ وہ تحقیقات کی سرگرمیوں میں فعال طور پر حصہ لیں اور این ایم ای ٹی فنڈز کے لئے ایکپلوریشن کی تجاویز پیش کریں۔ ورکشاپ نے معدنیات کی تلاش کو بڑھانے کے لئے ایک دوسرے کے خیالات سے واقفیت کے پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا جو کان کنی کے شعبے کی ترقی کے لئے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔

ریاستی ڈی ایم جی اور ریاستی منرل ڈویلپمنٹ کارپوریشن اور ایم او ایل کے عہدیداروں نے بھی اپنی متعلقہ تنظیموں کی معدنیات کی تلاش کی سرگرمیوں پر اظہار خیال کیا۔

****

U.No. 2127

م ن۔ ر ف ۔س

 



(Release ID: 1702377) Visitor Counter : 166


Read this release in: English , Hindi , Punjabi