صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

آئی سی ایم آر اور بھارت بایوٹیک کے ذریعہ تیارکردہ کوویکسین کے تیسرے مرحلے کے ٹرائیل سے 81 فیصد افادیت ظاہر ہوئی


ایک آزاد ڈاٹا سیفٹی اور نگرانی بورڈ کے ذریعہ جانچے گئے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ٹیکہ ملک میں مختلف عمر والے افراد کے گروپوں کے لئے ایس اے آر ایس۔ سی او وی ۔ 2 سے تحفظ کے سلسلے میں قابل برداشت اور مؤثر ہے

Posted On: 03 MAR 2021 6:30PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 03 مارچ 2021: بھارت بایوٹیک لمیٹڈ (بی بی آئی ایل) کے ساتھ شراکت داری میں انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر)  کے ذریعہ تیار کردہ کوویکسین کے تیسرے مرحلے کے نتائج نے کووِڈ۔19 سے تحفظ میں 81 فیصد افادیت ظاہر کی ہے۔

تیسرے مرحلے کا ٹرائیل وسط نومبر 2020 میں آئی سی ایم آر اور بی بی آئی ایل کے ذریعہ مشترکہ طور پر انجام دیا گیا جس  میں 21 مقامات پر مجموعی طور پر 25800 افراد شامل ہوئے۔ ڈی سی جی آئی کے ذریعہ منظور کردہ پروٹوکول کے مطابق تجزیہ کیے گئے 81 فیصد کے بقدر عبوری افادیت کے رجحان  سے یہ ٹیکہ دنیا کے سرکردہ ٹیکوں میں شامل ہوگیا ہے۔

آئی سی ایم آر کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر بلرام بھارگو نے کہا کہ، ’’8 مہینوں سے بھی کم مدت میں مکمل طور پر  اندرونِ ملک تیار کیے گئے کووِڈ۔19 ٹیکے کا، تجربہ گاہ کی تحقیق سے لے کر ٹیکہ تیاری تک کا سفر، مشکلات سے نمٹنے اور گلوبل پبلک ہیلتھ کمیونٹی میں سرخرو ہونے کے لئے آتم نربھر بھارت [خودکفیل بھارت] کی زبردست طاقت کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ بھارت کے گلوبل ویکسین سوپر پاور کے طور پر ابھرنے کا بھی ثبوت ہے۔

کوویکسین پہلی ایسی کووِڈ۔19 ویکسین ہے جو مکمل طور پر بھارت میں تیار کی گئی ہے۔ ماہ مارچ 2020 میں، آئی سی ایم آر۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ویرولوجی (این آئی وی) میں ایس اے آر ایس سی او وی۔2 وائرس کو کامیابی کے ساتھ علیحدہ کرنے کے بعد، آئی سی ایم آر نے وائرس آئیسولیٹ کو مؤثر ویکسین کینڈیڈیٹ میں تبدیل کرنے کے لئے بی بی آئی ایل کے ساتھ عوامی -نجی شراکت داری قائم کی۔ آئی سی ایم آر -این آئی وی نے، اِن -وٹرو تجربات اور الیکٹرون مائیکرواسکوپی مطالعے کے توسط سے بی بی آئی ایل کے ذریعہ تیار کردہ ویکسین کی خصوصیات بیان کیں۔

چھوٹے جانوروں اور ہیمسٹرز (چوہے کی ایک قسم) پر کیے گئے ماقبل کلینکل تجربے سے تحفظ اور قوت مدافعت کے تعلق سے بہتر نتائج ظاہر ہوئے۔ بعد ازاں بندروں پر کیے گئے تجربے نے کوویکسین کی مرض سے بچاؤ کی مؤثریت میں غیر معمولی اضافہ کیا۔ مرحلہ 1 اور مرحلہ 2 کے تحت جن 755 شراکت داروں پر کلینکل ٹرائیل کیا گیا انہوں نے ویکسین کینڈیڈیٹ کے اعلیٰ تحفظاتی پروفائل کا مظاہرہ کیا، اور 56ویں اور 104 ویں دن بالترتیب 98.3 فیصد اور 81.1 فیصد سیرو کنزرویشن شرحیں سامنے آئیں۔

کوویکسین کو ڈبلیو ایچ او کے پری کوالیفائیڈ ویروسیل پلیٹ فارم پر تیار کیا گیا ہے  جسے سلامتی فراہم کرانے کے بہتر طور پر قائم ٹریک ریکارڈ کے ساتھ عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ برطانیہ میں پیدا ہوئے ایس اے آر ایس ۔ سی او وی۔2 کے نئے مختلف قسم کے وائرس کے اثر کو زائل کرنے کی کوویکسین کی اہلیت کو حال ہی میں تسلیم کیا گیا ہے۔

وبائی امراض اور متعدی امراض، آئی سی ایم آر کے سربراہ، اور نیشنل ایڈس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر سمیرن پانڈا نے کہا کہ، ’’کوویکسین کی تیاری اور استعمال سے اس امر کی یقین دہانی ہوتی ہے کہ بھارت کے پاس مسلسل تبدیل ہورہی وبائی مرض کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ایک طاقت ور ہتھیار موجود ہے جو کووِڈ۔19 کے خلاف نبرد آزمائی میں لمبے عرصے تک ہماری مدد فراہم کرے گا۔ اس امر کو یقینی بنانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے کہ بھارت مسلسل ٹیکہ حصولیابی کا عمل جاری رکھے اور وائرس کے پھیلاؤ کے سلسلے کو توڑے۔‘‘

کوویکسین کا تجربہ گاہ سے لے کر تیاری  تک کا سفر: بھارت کا اپنا ٹیکہ

  • 11 مارچ، 2020: جب عالمی صحتی ادارے (ڈبلیو ایچ او) کے ذریعہ کووِڈ۔19 کو وبائی مرض قرار دے دیا گیا ، تو بھارت نے اپنے شہریوں کے ساتھ ساتھ عالمی برادری کو بھی اس مہلک بیماری سے تحفظ فراہم کرانے کے لئے محفوظ اور مؤثر ٹیکوں کی تیاری کی عالمی دوڑ میں شمولیت اختیار کی۔
  • 13 مارچ، 2020: آئی سی ایم آر ۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ویرولوجی (آئی سی ایم آر ۔ این آئی وی) نے کامیابی کے ساتھ ایس اے آر ایس ۔ سی او وی۔2 کو علیحدہ کیا۔ اس طرح بھارت یہ کامیابی حاصل کرنے والا دنیا کا 5 واں ملک بن گیا۔
  • اپریل 2020: آئی سی ایم آر نے ایس اے آر ایس۔ سی او وی۔2 سے تحفظ کے لئے ایک مؤثر ویکسین کینڈیڈیٹ تیارکرنے کی غرض سے بھارت بایوٹیک انٹرنیشنل لمیٹڈ (بی بی آئی ایل) کے ساتھ عوامی۔ نجی شراکت داری قائم کی۔
  • مئی 2020: آئی سی ایم آر ۔ این آئی وی نے وائرس اسٹرین کو بی بی آئی ایل میں منتقل کیا اور اِن۔وٹرو تجربے اور الیکٹرون مائیکرواسکوپی مطالعے کے توسط سے بی بی آئی ایل کے ذریعہ تیار کردہ ٹیکہ کی خصوصیات بیان کیں۔
  • جون۔اگست 2020: چھوٹے جانوروں (چوہوں اور خرگوشوں) اور ہیمسٹرز  پر کیے گئے تجربے سے کوویکسین کے محفوظ ہونے اور قوت مدافعت کے دعوے کو تقویت حاصل ہوئی۔ سیل پریس کے اعلیٰ شہرت یافتہ جریدے نے اعداد وشمار شائع کیے ہیں۔ (ان تحقیقی پیپرز کے لنک: لنک1، لنک 2)
  • جولائی اگست 2020: بندروں پر کی گئی تحقیق نے کوویکسین کی افادیت اور اس کے محفوظ ہونے کے دعوے کو تقویت فراہم کی۔ ان نتائج نے بی اور ٹی سیل مدافعتی ردعمل میں اضافے کی اہلیت کے ساتھ ساتھ متاثرہ اعضاء سے وائرس کو ختم کرنے کے لئے ویکسین کینڈیڈیٹ کی غیر معمولی اہلیت کو قائم کیا۔ریسرچ پیپر کے لئے لنک۔لنک 3
  • جولائی ۔ اکتوبر 2020: مرحلہ 1 اور مرحلہ 2 کے تحت جن 755 شراکت داروں پر کلینکل ٹرائیل کیا گیا انہوں نے کینڈیڈیٹ ویکسین کی اعلیٰ تحفظاتی پروفائل کا مظاہرہ کیا، اور 56ویں اور 104 ویں دن بالترتیب 98.3 فیصد اور 81.1 فیصد سیرو کنزرویشن شرحیں سامنے آئیں۔ یہ نتائج لینسیٹ جریدہ میں شائع ہوئے: لنک 4، لنک 5
  • نومبر2020: بھارت میں 25800 شراکت کے داروں کے ساتھ تیسرے مرحلے کے لئے کووِڈ۔19 کے سب سے بڑے کلینکل ٹرائل کا آغاز کیا گیا۔
  • 3 جنوری، 2021: ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا (ڈی سی جی آئی) نے ہنگامی حالات میں کوویکسین کے محدود استعمال کی منظوری دی۔
  • 16 جنوری، 2021: بھارت نے مرحلہ وار طریقے سے کووِڈ۔19 ٹیکہ کاری مہم کا آغاز کیا اور اس کے تحت سب سے پہلے حفظانِ صحت اور ہراول دستے کے کارکنان کی ٹیکہ کاری کی گئی۔
  • 27 جنوری،2021: برطانیہ کے ایس اے آر ایس ۔ سی او وی۔2  کے نئے مختلف وائرس کے اثر کو زائل کرنے کی کوویکسین کی اہلیت تسلیم کی گئی اور اسے ٹریول میڈیسن کے جریدے میں شائع  کیا گیا۔ ریسرچ پیپر کے لئے لنک: لنک 6
  • 3 مارچ 2021: کوویکسین کے مؤثر ٹرائیلس مرحلہ 3 کے عبوری نتائج نے ایس اے آر ایس۔سی او ای۔2 وائرس کے خلاف 81 فیصد افادیت ظاہر کی ہے۔ ٹیکہ کاری کے بعد شراکت داروں کی خبر رکھنے کا عمل ابھی جاری  ہے۔

آئی سی ایم آر کے بارے میں: انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر)، نئی دہلی بایومیڈیکل ریرسرچ کی تشکیل، تعاون اور فروغ کے لئے کام کرنے والا ایک سرکردہ ادارہ ہے، اور یہ دنیا میں طبی تحقیق کے قدیم ترین اداروں میں سے ایک ہے۔ آئی سی ایم آر کی تحقیقی ترجیحات قومی صحتی ترجیحات سے ہم آہنگ ہیں۔ یہ کوششیں مرض کے بوجھ کو کم کرنے اور آبادی کی صحت و تندروستی کو فروغ دینے کے مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی ہیں ۔ آئی سی ایم آر ملک میں انٹرامورل اور ایکسٹرامورل تحقیق کے توسط سے بایومیڈیکل تحقیق کو فروغ دیتا ہے۔ ہماری ویب سائٹ ملاحظہ کریں: https://www.icmr.gov.in/

 

روابط

ڈاکٹر نویدیتا گپتا

سائنٹسٹ ایف، وبائی مرض اور متعددی امراض ڈیویژن، آئی سی ایم آر

ای میل: drguptanivedita[at]gmail[dot]com

میڈیا کوآرڈی نیٹر

ڈاکٹر لوکیش شرما

سائنٹسٹ ای

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ

موبائل: +917567311014

sharma.lk@icmr.gov.in

 

ش ح ۔اب ن

U-2136



(Release ID: 1702375) Visitor Counter : 231