وزیراعظم کا دفتر

تعلیمی شعبے سے متعلق بجٹ تجاویز کے موثر نفاذ پر، وزیراعظم کا ، ویبنار سے خطاب


بجٹ میں تعلیم کو روزگار کی اہلیت اور صنعت کاری کی صلاحیتوں کے ساتھ منسلک کرنے کی کوششوں کو، توسیع دی گئی ہے: وزیراعظم

Posted On: 03 MAR 2021 12:26PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  03 مارچ 2021: وزیراعظم نےتعلیمی شعبے سے متعلق بجٹ تجاویز کے موثر نفاذ پر ایک  ویبنار سے خطاب کیا۔

ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے واضح کیا کہ ایک خودکفیل ہندوستان بنانے کے لئے ملک کے نوجوانوں کا  اعتماد  یکساں طور پر اہمیت کا حامل ہے۔اعتماد اسی وقت پیداہوتا ہے ، جب نوجوان اپنی تعلیم اور معلومات میں مکمل اعتقاد رکھتا ہو۔اعتماد اسی وقت پیداہوتا ہے جب وہ اس بات کوتسلیم کرتے ہیں کہ ان کی تعلیم انہیں اپنا کام کرنے کا موقع فراہم کررہی ہے نیز انہیں ضروری مہارتیں بھی فراہم کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ نئی قومی تعلیمی  پالیسی، اسی سوچ کے ساتھ وضع کی گئی ہے۔ انہوں نے اس ضرورت  پر زور دیا کہ پری نرسری سے لے کر پی ایچ ڈی تک ،قومی تعلیمی پالیسی کی تمام گنجائشوں کو، تیزی کے ساتھ نافذ کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس  سلسلے میں بجٹ  بہت زیارہ مددگار رہے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس سال کے بجٹ  میں  دوسری  سب سے بڑی توجہ تعلیم ، مہارت ، تحقیق اور اختراع پر مرکوز کی گئی ہے۔ انہوں نے  ملک کے کالجوں اوریونیورسٹیوں کے درمیان بہتر تال میل  قائم کرنے پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ  اس بجٹ میں  مہارت کا فروغ  ،  اسے بہتر بنانے  اور زیرتربیت کارکردگی   پر جو زور دیا گیا ہے ، وہ غیر متوقع ہے۔اس بجٹ میں ان کوششوں کو مزیدتوسیع دی گئی ہے ، جو تعلیم کو برسوں سے روزگار کی اہمیت اور  صنعت کاری کی صلاحیتوں کے ساتھ منسلک کرنے کے لئے کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کاوشوں کے نتیجے میں  ہندوستان ، سائنسی اشاعات ، پی ایچ ڈی اسکالروں کی تعداد اور  اسٹارٹ اپ  ایکو نظام  کے ضمن میں، تین اعلیٰ ملکوں  کی صف میں شامل ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان عالمی اختراعی انڈیکس میں   اعلیٰ  50 درجوں میں  شامل ہوگیا ہے اور مسلسل پیش رفت کررہا ہے ۔ انہوں  نے کہا کہ طالبعلموں اورنوجوان سائنسدانوں کے لئے نئے مواقعوںمیں اضافہ ہورہا ہے، جس میں اعلیٰ تعلیم ،تحقیق اور اختراع  پرتوجہ مرکوز کی جارہی  ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پہلی مرتبہ ،اسکولوںمیں  اٹل ٹنکرنگ  لیبس  سے لےکر اعلیٰ اداروں میں اٹل انکیوبیشن  مراکز  تک جیسے معاملات  پر توجہ مرکوز  کی جارہی ہے۔ملک میں اسٹارٹ اپس کے لئے ہیکاتھون  کی ایک نئی روایت  شروع کی گئی ہے ، جو ملک کے نوجوان اور صنعت، دونوں کے لئے، ایک وسیع قوت بن کر ابھر  رہی ہے۔ انہوں نے مزید مطلع کیا کہ قومی اقدام برائےترقی اور اختراعی  بہتری کے ذریعہ 3500 سے زیادہ اسٹارٹ اپس کو  مدد فراہم کی جارہی ہے۔اسی طرح قومی سپر کمپیوٹنگ مشن کے تحت  ،  پرم شوائے ، پرم شکتی  اور پرم برہما نامی  تین سپر کمپیوٹر، بالترتیب  آئی آئی ٹی بنارس ہندو یونیورسٹی  ،  آئی آئی ٹی کھڑک پور اور پونے کے آئی آئی ایس ای آر میں  قائم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے مطلع کیا کہ تجویز ہے کہ ملک میں ایک درجن سے زیادہ اداروںمیں اس  طر ح کے سپر کمپیوٹر  فراہم کئے جائیں گے۔انہوں  نے کہا کہ آئی آئی ٹی کھڑک پور، آئی آئی ٹی دہلی اور بی ایچ یو میں  تین جدید ترین تجزیاتی  اور تکنیکی مدد کے ادارے  ( ایس اے ٹی ایچ آئی )خدمات فراہم کررہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس سوچ کے ساتھ، جو معلومات اور تحقیق کی راہ میں رکاوٹیں  بن رہی ہیں ، وہ ملک کے روشن امکانات کے لئے بڑی ناانصافی ہے،اس لئے  ان میں  سے خلاء، ایٹمی توانائی ، ڈی آر ڈی او اور زراعت جیسے  شعبوں میں بہت سی راہوں کو  باصلاحیت نوجوانوں کے لئے  کھولا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ ملک،  موسمیات سے متعلق  بین الاقوامی معیارات  پر پورا اترا ہے ، جو تحقیق وترقی  اور ہماری عالمی صلاحیت میں  واضح اضافہ کرنے کی جانب رہنمائی کرتا ہے۔کرہ ارض  کا احاطی  اعدادوشمار، حال ہی میں کھولا گیا ہے اور یہ ملک کے خَلاء کے شعبے اور نوجوانوں کےلئے  بے شمار مواقع فراہم کرے گا۔ مکمل ایکو نظام سے بے شمار فوائد ہوں گے ۔ انہو ں نے کہا کہ ملک میں  پہلی مرتبہ قومی تحقیقی فاؤنڈیشن قائم کی جارہی ہے۔اس کے لئے 50000 کروڑروپے مختص کئے گئے ہیں۔اس سے تحقیق سے متعلق اداروں کے  گورننس کے  ڈھانچے کو استحکام ملے گا اور یہ تحقیق وترقی  ،  اکیڈمیا اور صنعت کے درمیان روابط کو بہتر بنائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ حیاتیاتی ٹکنالوجی کی تحقیق  میں  صد فیصد اضافہ ، حکومت کی ترجیحات کی  واضح نشاندہی کرتا ہے۔ انہوں  نے خوراک کے تحفظ ، تغذیہ اور زراعت  کی خدمات میں حیاتیاتی ٹکنالوجی کی تحقیق کے اسکوپ کو وسعت دینے  پرزور دیا۔

ہندوستانی صلاحیت کے مطالبے کو اجاگرکرتے ہوئے وزیراعظم نے زوردیتے ہوئے کہا کہ مہارت کے طریقوں کی نقشہ بندی  کرنے اور بہترین عوامل  کو اختیار ،  بین الاقوامی کیمپسوں  اور صنعتوں کو  مدعو کرکے نوجوانوں کو تیار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان کی مہارتوں کو بہتر بنایا جاسکے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ تربیت کاری کو آسانی سے کرنے کے پروگرام کو اس بجٹ میں  شامل کیا گیا ہے، جو کہ ملک کے نوجوانوں کے لئے وسیع  ترفائدہ مند ثابت  ہوگا۔

جناب مودی نے کہا کہ توانائی سے متعلق ہماری خودکفالت کے لئے، مستقبل کے ایندھن اور سبز توانائی لازمی ہیں ۔ اس مقصدکے لئے بجٹ میں اعلان کردہ  ہائڈروجن مشن ایک سنجیدہ عہد ہے ۔  انہوں نے مطلع کیا کہ ہندوستان نے ہائیڈروجن  سے چلنے والی گاڑیوں کی آزمائش کرلی ہے ۔  انہوں نے  نقل وحمل کے لئے  ایندھن کے طور پر ہائیڈروجن کو استعمال کرنے کے لئے  مرکوز کوششیں  کرنے کی ضرورت پر زوردیا اور کہا کہ ہمیں  اس کے لئے اپنی صنعتوں کوتیار کرنا چاہئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی میں زیادہ سے زیادہ مقامی زبانوں کو شامل کرکے  ان کے  استعمال کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ  اب یہ تمام ماہرین تعلیم ، ہر زبان کے ماہرین کی ذمہ داری ہے کہ کس طر ح ہندوستانی زبانوںمیں ملک اور  دنیا کا بہترین مواد  تیار کیا جائے۔ٹکنالوجی کے اس دورمیں یہ قطعی  طورپر ممکن ہے ۔ انہوں  نے زور دے کر  کہا کہ  بجٹ میں  تجویز کردہ  قومی زبانوں  کے ترجمے کا مشن اس سلسلے میں  بہت کارآمد رہے گا۔

 

*************

ش ح۔اع ۔رم

(03-03-2021)

U- 2114



(Release ID: 1702180) Visitor Counter : 226