امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے ، کاروبارکرنے کی آسانی کی حوصلہ افزائی کرنے کی غرض سے ’’ایم ایس ایم ای ،اسٹارٹ اپس اور خواتین صنعت کاروں‘‘ کے لئے بی آئی ایس (ہندوستانی معیارات کی بیورو) کو ٹیسٹنگ کی فیس کم کرنے کی ہدایت کی
’’رفتار ، مہارت ، پیمائش اورمعیار ‘‘ ترقی کا نیاقومی منتر ہوناچاہئے: پیوش گوئل
بہترین کوالٹی اور معیار کی مصنوعات تیار کرنے اور اس سے کم کچھ بھی نہ قبول کرنا ،وقت کی اہم ضرورت: جناب گوئل
بی آئی ایس نے ملک کے صنعتی زونوں کانقشہ تیار کرنے اوراسی مناسبت سے عالمی درجے کے لیب ٹیسٹنگ کے بنیادی ڈھانچے وضع کرنے کی ہدایت دی ہے
بی آئی ایس نے ،جی اے پی تجزیہ کرنے اور ٹیسٹنگ کے لیبس کی جدید کاری شروع کرنے کی ہدایت دی ہے
بی آئی ایس کو ، ملک بھر میں ،اس طریقے سے اپنی ٹیسٹنگ کے لیبس قائم کرنے کی ضرورت ہے کہ صنعت کاروں کو ٹیسٹنگ اور معیارات کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لئے زیادہ طویل سفر نہ کرنا پڑے
وزیر موصوف نے بی آئی ایس کو، اپنے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے عمل اور معائنات میں ،اعلیٰ تر شفافیت لانے کے لئے ایک صارف چارٹر وضع کرنے کی ہدایت دی ہے
جناب پیوش گوئل نے ہندوستانی معیارات کےبیورو کی تیسری گورننگ کونسل میٹنگ کی صدارت کی
Posted On:
01 MAR 2021 3:29PM by PIB Delhi
نئی دہلی، یکم مارچ 2021: صارفین امور ، خوراک اور عوامی نظام تقسیم ،ریلویز اور کامرس نیزصنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج ہندوستانی معیارات کے بیورو کی تیسری گورننگ کونسل کی میٹنگ کی ورچوئلی صدارت کی ۔ صارفین امور ،خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر مملکت جناب راؤ صاحب پاٹل دانوے، راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ جناب مہیش پُڈار ، صارفین امور کے محکمے کے سکریٹری ، ڈی جی ، بی آئی ایس جناب آر کےتیواری ، کیو سی آئی کے صدر نشین عادل زین البھائی اور وزارت نیز ہندوستانی معیارات کے بیورو کے دیگر سینئیر حکام نے اس میٹنگ میں شرکت کی ۔
جناب گوئل نے بی آئی ایس کے حکام ، مختلف وزارتوں نیز ضابطہ کاروںوغیرہ کے سینئیر حکام کے ساتھ ہندوستانی معیارات اور ان کے نفاذ کے عمل کا جائزہ لیا۔وسیع پیمانے پر یہ تبادلہ خیال کیا گیا کہ معیارات کیسے طے کئے جاتے ہیں اور ان کے نفاذ اور ان پر عمل درآمد کو کس طرح بہتر بنایا جاسکتا ہے۔اس بات پر زوردیا گیا کہ ’ ایک قوم ایک معیار ‘ ہونا چاہئےاور ہندوستانی معیار کو عالمی درجے کا بنایا جانا چاہئے۔
گورننگ کونسل کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے جناب پیوش گوئل نے کہا کہ معیار کاری کے تئیں ملک کی رسائی کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندرمودی نے تیز تر اقتصادی ترقی کے لئے تین منتر دئے ہیں ، یعنی رفتار ، مہارت اور پیمانہ ۔ اب وقت آگیا ہےکہ ہم اس میں پانچواں زمرہ یعنی ’معیار ‘ کو شامل کریں۔
وزیرموصوف نے کہا کہ ایم ایس ایم ای ، اسٹارٹ اپس اور خواتین صنعت کاروں کے لئے ابتدائی برسوں کے لئے معیار کی ٹیسٹنگ فیس کو بھی کم کیا جانا چاہئے ، اس سے کاروبار کرنے میں آسانی کی حوصلہ افزائی کے علاوہ انہیں اپنی مصنوعات کوسرٹیفائی کرانے کے لئے بھی حوصلہ افزائی بھی حاصل ہوگی۔
وزیرموصوف نے بی آئی ایس کو جانچ کرنے والی لیبس کی وسیع پیمانے پرتوسیع اور جدیدکاری کا آغاز کرنےکی ہدایت کی تاکہ صنعت کاروں کو ٹیسٹ کروانے اور معیارات کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لئے زیادہ دور کا سفر نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ یقینی بنانا ہے کہ کوئی بھی شخص معیار کی جانچ کے لئے ٹیسٹ کرنے والے لیبس کی تلاش میں دوردراز کاسفر کرے۔
جناب گوئل نے بی آئی ایس کو اپنے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے عمل اور معائنات میں اعلیٰ تر شفافیت لانے کے لئے ایک صارف چارٹر وضع کرنے کی ہدایت دی۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں تیار کردہ مصنوعات بین الاقوامی معیارات کی ہونی چاہئے تاکہ انہیں مقامی منڈی یا
بین الاقوامی مارکیٹ کے لئے تیار کیا گیا ہو۔کسی بھی شخص یاادارے کو، چاہے نجی ہو یا سرکاری ،اس ضمن میں کسی بھی طرح کا فائدہ اٹھانے کا کوئی موقع نہیں دیا جانا چاہئے۔
انہو ں نے کہا کہ معیار قائم کرنے کے عوامل کو تیز کرنے کے لئے، خاص طور پر ان پروگراموں کے لئے جو قومی ترجیح کے ہیں ، بی آئی ایس کے سامنے یہ ایک چیلنج ہے ۔لہٰذا بی آئی ایس کو یہ بات یقینی بنانی چاہئے کہ اس کی تکنیکی کمیٹیاں ان مصنوعات کے لئے جلدسے جلد وقت میں نئے معیارات وضع کرے ، جن کے لئے اس وقت کوئی معیارات قائم نہیں ہیں یا جب کبھی بھی ضرورت پڑے وہ موجودہ معیارات کا جائزہ لے اور اس کی از سرنو تشکیل کرے ۔
ہندوستانی معیارات کے بیورو نے پہلے ہی بین الاقوامی معیارات کی مطابقت سے مختلف ہندوستانی معیارات تشکیل دئے چکا ہے جیسے کہ الیکٹرک گاڑیوں ، ایندھن کے بلینڈس ، اسمارٹ سٹی ڈجیٹل بنیادی ڈھانچہ ، انٹر نیٹ آف تھنگس ( آئی او ٹی ) ،اسمارٹ مینوفیکچرنگ ، تکنیکی ٹیکسٹائل ، ایئریل روپویز وغیرہ کے لئے وضع کردہ معیارات ۔
بی آئی ایس ملک بھر میں37000سے زیادہ مصنوعات کی سرٹیفکیشن کے لائسنس جاری کررہا ہے۔ یکم اپریل 2020 کے بعد سے پہلی مرتبہ مصنوعات سرٹیفکیٹ اسکیم کے تحت پہلی مرتبہ 55 نئی مصنوعات کا احاطہ کررہا ہے۔ صارفین کے انگیجمنٹ کا ایک پورٹل شروع کیا گیا ہے ،جس کا مقصد صارفین کی تنظیموں نیز گروپوں کے ساتھ بات چیت کی سہولت فراہم کرنا ہےجوکہ بی آئی ایس کے مختلف صارف مرکوز پروگرامو ں اور سرگرمیوں کو منعقد کرنے کے لئے ہے۔اینڈرائڈ موبائل ایپ کا ایک اپ گریڈڈ ورژن - بی آئی ایس کیئر ،موجودہے ، جو آئی ایس آئی مارک ، اندارج شدہ جیولرز کی درستگی کی توثیق کے لئے ساجھیداروں کوسہولت فراہم کرنے اور لازمی اندراج کی اسکیم (سی آر ایس )کے تحت مارک شدہ الیکٹرانک کی اشیا ء کی تصدیق کرنے کے لئے ہے۔ اس ایپ کے ذریعہ شکایات بھی درج کی جاسکتی ہیں۔
صارفین امور ، خوراک اورعوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر مملکت جناب راؤ صاحب پاٹل دانوے نے بھی گورننگ کونسل کی میٹنگ سے خطاب کیا۔کورننگ کونسل کی میٹنگ نے صارفین امور کے محکمے کی سکریٹری محترمہ لینا نندن نے بھی اپنے خیالات ساجھا کئے ۔
*************
ش ح۔ح ا ۔رم
(02-03-2021)
U- 2069
(Release ID: 1701887)
Visitor Counter : 244