شہری ہوابازی کی وزارت

ہندوستان کو، مضبوط طیارہ پٹّے پردینے کی صنعت قائم کرنے کے لئے بڑھتی ہوائی نقل وحمل کافائدہ اٹھانا چاہئے:  ہردیپ سنگھ پوری


ہندوستانی شہری  ہوابازی کے سیکٹر نے کووڈ سے پہلے کی سطحوں کے لئے خاطر خواہ بحالی کی

ہندوستان نے طیارے کو پٹّے  پردینے سے متعلق سربراہ میٹنگ 2021  کا اہتمام کیا

Posted On: 26 FEB 2021 6:31PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  یکم مارچ 2021: شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر مملکت  (آزادانہ چارج) جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا ہے کہ ایک مضبوط طیارہ  پٹے پر دینے کی صعنت قائم کرنے کےلئے ہندوستان کو اپنے بڑھتے ہوئے ہوائی نقل  وحمل سے  فائدہ اٹھانا چاہئے، جو اپنی خود کی پالیسیوں اور مصنوعات کے ذریعہ نئے  طیارے کی فراہمی    کےلئے مالیہ فراہم کرے گی۔ آج یہاں  انڈیا ایئر کرافٹ لیزنگ 2021 –روپے رفتار  سے خطاب کرتے ہوئے جناب پوری نے کہا کہ یہ  مالی خدمات اور  بین الاقوامی مالی خدمات کے لئے عالمی مالی مراکز کے نقشے پر ہندوستان کو جوڑنے کے لئے ہندوستان میں  کاروبار کی اس نئی  لائن کو فروغ دینے کے لئے اہم ہے۔مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن  نے ورچوئل موجودگی کے ساتھ اس تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی ۔جنا ب ہردیپ سنگھ پوری سربراہ میٹنگ میں اعزازی مہمان تھے۔ شہری ہوابازی کی وزار  ت کے سکریٹری جناب پردیپ سنگھ کھرولہ  انٹرنیشنل مالی خدمات کے سینٹر کی اتھارٹی  کے چیئر پرسن جناب انجیٹی سرینواس  ، شہری ہوابازی کی وزارت کی سینئیر اقتصادی مشیر محترمہ وندنا اگروال ،فکی کے صدر جناب اودے شنکر ،ائیر بس انڈیا کے سربراہ جناب ریمی میلارڈ   اور ہندوستانی شہری ہوابازی کے سیکٹر کےشراکتداروں اور صنعت کے ممبروں نے  اس سمٹ میں شرکت کی۔

جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ کووڈ-19  عالمی وبا نے پوری دنیا میں اقتصادی سرگرمیوں کوسست کردیا ہے لیکن عالمی تجارت کے مختلف پہلوؤں  کے منفی اثرات کے باوجود  ہندوستانی ہوابازی کے سیکٹر نے   ازسرنوابھرنے  اور اپنی قوت کا مظاہرہ کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی ہوابازی کاشعبہ بحالی کے راستے پر گامزن ہے اور اس نے مسافروں اور سامان کی نقل وحمل کے اعتبار سے کووڈ سے پہلے کی سطحوں  پر پہنچنے کے سلسلے میں ّخاطر خواہ بحالی  حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طیارے  پٹے  پر دینے  ، مالیہ اور ایم آر او کواپریشن کے ذریعہ ہندوستان میں   نئی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے ٹھوس کوششیں کی جارہی ہیں۔

جناب پور ی نے بتایا کہ اگلے 20 سال میں  ہندوستانی ہوابازی کےسیکٹر کی ترقی  کے امکان کودیکھتے ہوئے ہندوستان  کو 1750 سے  2100 طیاروں کی ضرورت ہوگی، جس کی قیمت  2040 ہزار کروڑروپے  ہوگی۔ہرسال  لگ بھگ 100 طیاروں کی فراہمی کے ساتھ ائیر بس اور بوئنگ کی  پیش گوئی کے مطابق ہرسال 35000 کروڑروپے یا 5  ارب امریکی ڈالر کے مالیہ  کے ساتھ  مذکورہ تعداد میں طیاروں کی ضرورت ہوگی۔ انہوں  نے مزید  کہا کہ گزشتہ کچھ دہائیوں  میں  عالمی سطح پر پٹے پرطیارے کی  حصہ داری میں ڈرامائی  طور پر اضافہ ہوا ہے۔یہ 1980  میں  دو فیصد تھی ، جو بڑھ کر 2018  میں 41فیصد سے زیادہ ہوگئی اور اندازہ ہے کہ یہ 2020  میں  50فیصد تک پہنچ جائے گی۔

شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر نے اس بات کو اجاگر کیا کہ  طیارے کے لئے فنڈ فراہم کرنا ہوابازی کا سب سے منافع بخش زمرہ ہے اور سردست  بیرونی فائنانسرز اور پٹےپر دینے والے ہندوستان کے بڑھتے ہوئے موقع کے سب سے بڑے مستفدین ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ  ہندوستان میں ہوابازی کے لئے  مالیہ فراہم کرنے اور اسے  پٹے پر دینے کے مرکزکوفروغ دینے کے لئے حکومت کی طرف سے بہت سے اقدامات کئے گئے ہیں۔جس  میں ہندوستان میں  اس کاروبار کو  تیزی سے وسعت دینے کےلئے مالیہ ، ایم آر او  اور مینوفیچرنگ وغیرہ شامل ہیں۔

ہندوستان نے طیارہ پٹے پر دینے اور مالیہ فراہم کرنے کے لئے ایک انتہائی موثر نظام قائم کیا ہے ،جو آئر لینڈ ،چین ، ہانگ کانگ اور سنگاپور  کے مقابلے کا ہے۔

*************

ش ح۔ح ا ۔رم

U- 2028



(Release ID: 1701655) Visitor Counter : 156