زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

بانس کے قومی مشن نے 25 اور 26 فروری 2021 کو ہندوستان میں بانس کے لئے مواقع اور چیلنجز پر ایک قومی کانفرنس کا اہتمام کیا ہے


10ہزار ایف پی اوز کی نئی اسکیم کے تحت بانس کی 40 ایف پی اوز کو منظوری دی گئی

ہینڈی کرافٹس سیکٹر اسکل کونسل کے ساتھ اقرار نامہ پر دستخط

اے آئی سی ٹی ای تکنیکی کالجوں میں بانس کی انجینئرنگ اور ڈیزائن کے لئے نصاب تیار کرے گا

Posted On: 27 FEB 2021 1:33PM by PIB Delhi

نئی دہلی27،فروری2021

زرعی تعاون اور کسانوں کی بہبود کے محکمے میں بانس کے قومی مشن نے 25 اور 26 فروری 2021 کو ورچوئل پلیٹ فارم کے ذریعے سے ہندوستان میں بانس کے لئے مواقع اور چیلنجز پر قومی مشورہ پر دو روزہ کانفرنس کا اہتمام کیا ہے۔ اس کانفرنس کے اہتمام میں نیتی آیوگ اور انویسٹ انڈیا نے بانس سے متعلق قومی مشن کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے۔ اس کانفرنس کا مقصد تمام ویلیو چین میں اس سیکٹر کی مجموعی ترقی کو  فروغ دینے کے لئے بانس ایکوسسٹم پر صلاح ومشورہ کیا تھا۔ مختلف شعبوں کے فریقین اور ماہرین کے صلاح ومشورہ اور تبادلہ خیال سے اس سیکٹر کو درپیش مسائل سے نجات دلانے اور کوئی بہتر حل تلاش کرنے کی بانس کے قومی مشن کی کوششوں میں اور تیزی لائیں گے۔

بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ایز) کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے ایک تقریب کے دوران 25 فروری کو اس کانفرنس کا اہتمام کیا تھا، جس میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر، نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین ڈاکٹر راجیو کمار، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری، زرعی تعاون اور کسانوں کی بہبود کے محکمے کے سکریٹری جناب سنجے اگروال اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت میں خصوصی سکریٹری جناب اندیور پانڈے بھی موجود تھے۔

بانس کی کھیتی وتحقیق، اختراع سے جڑے مختلف پہلوؤں سے متعلقہ ممتاز پیشہ وروں، صنعت کاروں اور صنعت کی حصہ داری، تحقیق کے اداروں ، ریاست کے افسروں، کسانوں اور صنعت کاروں کی موجودگی سے اس کانفرنس کو فائدہ پہنچا۔ اس کانفرنس میں پلانٹنگ میٹریلز سے لے کر ہائی اینڈ انجینئرنگ مصنوعات اور بازار تک بانس کی صنعت کی آخر تک ترقی سے متعلق سبھی موضوعات پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ جن امور پر تبادلہ خیال کیاگیا ان میں آتم نربھر بھارت کے لئے بانس، برآمدات کو فروغ دینا اور عالمی برانڈنگ، کامیاب داستانیں، فیڈ اسٹاک اور پلانٹیشن، اختراعات، تحقیق اور ترقی، ہنرمندی کو فروغ، ادارہ جاتی قرض اور بین الاقوامی تعاون وغیرہ شامل تھے۔

صلاح ومشورے کے بعد سامنے آنے والے کچھ اہم مشورے اور چیلنجز حسب ذیل تھے۔

خاص طور سے بانس پلانٹیشن، جیسٹیشن کے ابتدائی تین چار سالوں میں کامیاب ہونے کے لئے کسانوں کے ذریعے زرعی، جنگلاتی ماڈل کو اپنانے، ادرک، دالوں، لیمن گراس وغیرہ کے ساتھ انٹرکراپنگ کو ایک ٹھوس متبادل کی شکل میں تجویزکیاگیا۔ پیداوار بڑھانے کے لئے اچھی قابل یقین پلانٹنگ میٹریل اور بہتر زرعی طور طریقے کے استعمال کو اس شعبے کے لئے انتہائی اہم مانا جاتا ہے۔ صنعت کو فیڈ اسٹاک فراہم کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر کھیتی کے لائق بنجر زمین پر پلانننگ کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے۔ بانس کے مکمل استعمال کے لئے مربوط ابتدائی پروسیسنگ اکائیاں یعنی زیروویسٹ پالیسی سے ملک میں بانس کے زیادہ استعمال کو بڑھاوا ملے گا۔

خاص طور سے شمال مشرقی خطے سے ٹرانسپورٹ کی اونچی لاگت کے معاملے سے نمٹنے کے لئے آبی شاہراہوں اور ٹرانسپورٹ سبسڈی کے متبادل کے استعمال کی تلاش کی جانی چاہئے۔ ممکنہ صنعتوں کے ذریعے صنعت کے استعمال کے لئے بانس کے واسطے سبھی سیکٹروں میں دستیاب ترغیب کو شامل کیے جانے کی ضرورت ہے۔ بانس کے سیکٹر میں اسٹارٹ اپ، صنعت کاری کو حوصلہ دینے کے لئے قدم اٹھائے جانے کی ضرورت ہے۔

سرکاری خرید کے لئے الیکٹرانک مارکیٹ اسپیس میں بانس پیدا کرنے والوں کی حیثیت بڑھانے کے لئے بانس پروڈکٹس کے رجسٹریشن کے لئے جی ای ایم پورٹل ایک ڈیڈیکیٹیڈڈ ونڈو تشکیل دے گا۔ تعمیرات بائیو سی این جی، اینتھونول وغیرہ جیسے سیکٹروں میں بانس سے متعلق بڑے پیمانے پر پیداوار کی ضرورت اس سیکٹر کو حقیقی طور پر حوصلہ فراہم کرے گا اور کسانوں کی آمدنی دوگنی ہوگی اور ان کی آمدنی بڑھے گی۔ اگربتی اور انجینرڈ ووڈکے لئے درآمد سب ٹی ٹیوشن ایک اہم مقصد ہونا چاہئے۔ کلسٹروں کو سائنسی اور تکنیکی اداروں کے ساتھ جوڑنے کے ذریعے تحقیق اور ترقی پر زور دیاگیا ہے۔ سرکار نے زرعی بنیادی ڈھانچے کے  فنڈ اور 10 ہزار ایف پی او کی تشکیل جیسی کئی اسکیمیں نافذ کی ہیں۔ ان اسکیموں کو چھوٹے محدود کسانوں کے لئے قرض اور اقتصادی صورتحال میں سدھار لانے کے لئے بانس سیکٹر کے ساتھ جوڑا جائے گا۔

26 فروری 2021 کی دوپہر ایک اختتامی اجلاس کے ساتھ کانفرنس اختتام پذیر ہوئی۔ ایڈیشنل سکریٹری ڈاکٹر ڈاکٹر آلکا بھارگو نے کانفرنس کے دوران تبادلہ خیال اور گفتگو کا خلاصہ پیش کیا اور اس سیکٹر کے لئے آگے بڑھنے کے راستے وضع کیے۔ ہندوستان کے بانس کے سیکٹر کے لئے آگے کے راستے پر چلنے سے متعلق پینل گفتگو میں جنگلات سے متعلق ڈائریکٹر جنرل اور اسپیشل سکریٹری ڈاکٹر سنجے کمار اور مہاراشٹر کے بانس سرگرم رکن پاشا پٹیل نے حصہ لیا۔

ڈی اے سی اور ایف ڈبلیو کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ چھوی جھا نے سبھی معززین، پینل میں شامل افراد اور کانفرنس میں حصہ لینے والے لوگوں کو ووٹ آف تھینک دیا۔

 

...............................................................

 

 

 

  ش ح، ح ا، ع ر

27-02-2021

                                                                                                                U-1996



(Release ID: 1701482) Visitor Counter : 181