بجلی کی وزارت

باندھوں اور دریا کے طاس کی ٹھوس ترقی کے بارے میں بڑے باندھوں کے سمپوزیم سے متعلق بین الاقوامی کمیشن کا افتتاح کیاگیا


چار دن کا سمپوزیم 24 سے 27 فروری 2021 تک چلے گا

انڈین ڈیم کے انجینئرنگ پیشہ ور افراد اور ایجنسیاں انجینئرنگ کے بہترین طور طریقے اور نئی تعمیراتی ٹکنالوجیاں ایک دوسرے کو فراہم کریں گے

Posted On: 24 FEB 2021 3:05PM by PIB Delhi

نئی دہلی24،فروری2021

جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گنجیندر سنگھ شیخاوت نے آج یہاں چیف گیسٹ کی حیثیت سے باندھوں اور دریا کے طاس کی پائیدار ترقی سے متعلق بڑے باندھوں کے سمپوزیم میں بین الاقوامی کمیشن کا افتتاح کیا۔ بجلی اور نئی قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب آر کے سنگھ نے افتتاحی تقریب کی صدارت کی۔

شرکت کرنے والی دیگر شخصیتوں میں بجلی کی وزارت کے سکریٹری جناب آلوک کمار، جل شکتی کی وزارت کے سکریٹری جناب پنکج کمار ، سینٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی کے چیئرپرسن جناب پرکاش ایس مہاسکے اور سینٹرل واٹر کمیشن کے چیئرمین جناب ایس کے ہلدر موجود تھے۔

بڑے باندھوں سے متعلق بین الاقوامی کمیشن، سینٹرل واٹر کمیشن (سی ڈبلیو سی) باندھ کی بازآبادکاری کی بہتری کے پروجیکٹ (ڈی آر آئی پی) اور نیشنل ہائیڈرولوجی پروجیکٹ (این ایچ پی) کے اشتراک سے 24 سے 27 فروری 2021 تک ایک ہائی برڈ ایونٹ کے طور پر نئی دلی میں بڑے باندھوں سے متعلق بین الاقوامی کمیشن (آئی سی او ایل ڈی) کی نگرانی میں باندھوں اور دریا کے طاسوں کی پائیدار وٹھوس ترقی سے متعلق ایک سمپوزیم کا اہتمام کررہا ہے۔ ملک بیرون ملکوں کے 300 سے زیادہ وفود سمپوزیم میں شرکت کریں گے۔

اپنے خطاب میں بجلی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ ہم ہائیڈرو، شمسی، بائیو اور یون توانائی جیسی غیر فوسل فیولر (ایندھن) کے ساتھ اپنی توانائی باسکٹ کو متنوع اور وسعت دے رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بجلی کے یہ وسائل صاف اورسستے ہیں۔ انہوں نے پیرس کلائی میٹ یعنی آب وہوا کے سمجھوتے کے تئیں بھارت کے کاربند رہنے کے عزم کو دوہرایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری فی کس آمدنی دنیا کی ایوریج (اوسط) کا ایک تہائی ہے، حالانکہ ہم ایسی واحد بڑی معیشت ہیں جس کے ایکشن یعنی (سرگرمیاں) جاری ہیں تاکہ عالمی درجہ حرارت کو 2 ڈگری سیلسیس سے اوپر بڑھنے سے روکا جاسکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00154NZ.jpg

یہ سمپوزیم اس لئے منعقد کیا  جارہا ہے تاکہ انڈین ڈیم انجینئرنگ پیشہ ور افراد اور ایجنسیوں کو ایک زبردست موقع فراہم کیا جاسکے کہ وہ نئے میٹریلز (سازوسامان) اور تعمیراتی ٹکنالوجیوں، تحقیقی تکنیکس میں پیش رفت وبہترین انجینئرنگ طور طریقے اور باندھ کی سلامتی کے امور کے بارے میں اپنے تجربات اور نظریے ایک دوسرے کو فراہم کرسکیں۔ اس کے علاوہ یہ ڈیم کی تعمیر وبندوبست اور آپریشن اور آپسی فائدوں کے لئے رکھ رکھاؤ میں مصروف عالمی تنظیموں اور مختلف ملکوں کے عالمی شہرت یافتہ ، نامور ڈیم ماہرین کے ساتھ جڑنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

جل شکتی کی وزارت کے اہم پروگراموں مثلاً ڈیم ری ہیبلٹیشن امپرومینٹ پروجیکٹ (ڈی آر آئی پی) کی حصولیابی بڑے باندھوں کی سلامتی اور آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔ اس کے علاوہ عالمی بینک کی مدد سے نیشنل ہائیڈرولوجی پروجیکٹ کو ادارہ جاتی طور پر مستحکم کرتا ہے۔اس کے علاوہ ریگولیٹری طریقہ کار کو برقرار رکھنے کی غرض سے ڈیم سیفٹی بل جو لوک سبھا میں منظور کیاگیا ہے، ہندوستان میں تمام باندھوں کے رکھ رکھاؤ، مناسب نگرانی، معائنہ، آپریشن فراہم کرے گا۔

43 ملکوں کے تکنیکی مقالوں کے 285  مکمل متن قومی اور بین الاقوامی ڈیم ماہرین سے موصول ہوئے ہیں۔ ان میں سے 130 مقالے، 27 تکنیکی اجلاس کے دوران پیش کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ سات ورکشاپ میں 30 سے زیادہ مقالوں کا 27 فروری 2021 کو اہتمام کیا جارہا ہے۔ یہ ورکشاپ ورچوئل طور پر ہوں گے۔ یہ پرزنٹیشن یعنی مقابلے باندھوں کے ماحولیاتی پہلوؤں، ڈیزائن، کارکردگی، بازآباد کاری سے متعلق تازہ پیش رفت اور تجربوں کے تبادلوں کے لئے پیش کیے جائیں گے۔ 40 مختلف ملکوں کے 800 سے زیادہ شرکا اس تقریب کے بحث ومباحثوں میں شرکت کررہے ہیں۔

ڈیم پروجیکٹس پر اختراعی مالیہ ڈیم انجینئرنگ میں جیو-سینتھیٹکس کے استعمال پر خصوصی سیشن کے علاوہ باندھوں کے نیومیریکل تجزیے، رولر کوم پیکٹدڈ، کنگریٹ ڈیم، انتہائی اہم واقعات سے نمٹنے کے لئے ریزروایئر آپریشن، لائف ایکسٹینشن ٹکنالوجیز اور پرانے ہونے والے باندھوں کے لئے حکمت عملی اور ڈیم کے ڈیزائن کے زلزلے سے متعلق تجزیوں پر 6 ورکشاپ ہوں گے۔

ایک ٹکنالوجی نمائش کے طور پر سمپوزیم کے دوران ایک نمائش کا بھی اہتمام کیا جارہا ہے تاکہ باندھوں اور دریا کے طاس کی ترقی کے لئے 21 ویں صدی کے چیلنجوں سے نمٹا جاسکے۔ مندوبین اس نمائش کو ورچوئلی طور سے دیکھنے جائیں گے۔

...............................................................

 

 

      ش ح، ح ا، ع ر

                                                                                                                U-1902



(Release ID: 1700641) Visitor Counter : 184