امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

این ایف ایس اے میں 30 لاکھ فیضیافتگان کو شامل کیا گیا ہے اور گجرات کی حکومت مزید فیضیافتگان کی نشاندہی کر رہی ہے


خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کے محکمے کے سکریٹری (خوراک) نے گجرات میں این ایف ایس اے پر عملدرآمد کا جائزہ لیا

بھارت سرکار اسٹوریج کے بنیادی ڈھانچے کو جدید طرز پر ڈھانچے کے منصوبے بنا رہی ہے

ریاستی حکومتوں کو اس مقصد کے لیے خالی زمین فراہم کرنے کے امکانات تلاش کرنے چاہئیں

پانچ شہروں میں آزمائشی بنیاد پر اناج کی خودکار ڈسپینسنگ مشینوں کی آزمائش کی جارہی ہے

گجرات نے بھی احمدآباد شہر میں آزمائشی بنیاد پر اس طرح کی مشین نصب کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے

ایتھنال کی تیار کے لیے مکئی کو خام میٹیریل کے طور پر استعمال کرنے کے زبردست امکانات ہیں

Posted On: 20 FEB 2021 3:55PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،20 فروری ،2021، بھارت سرکار کے خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کے محکمے کے سکریٹری (خوراک) جناب سدھانشو پانڈے نے گاندھی نگر میں گجرات کی ریاستی حکومت کے ساتھ این ایف ایس اے پر عملدرآمد اور دیگر متعلقہ امور کا جائزہ لیا۔

انھوں نے کہا کہ این ایف ایس اے کے تحت مزید فیضیافتگان کو لانے کے امکانات تلاش کئے جائیں جس کے لیے ریاستی حکومت نے بتایا کہ ماضی قریب میں 30 لاکھ فیضیافتگان کو اس میں شامل کیا گیا ہے اور دیگر مرکزی پروگراموں  مثلاً نیشنل سوشل اسسٹنس پروگرام وغیرہ کی معاونت سے مزید فیضیافتگان کی نشاندہی کی جارہی ہے۔

یہ بھی محسوس کیا گیا کہ پی ایس ایس کے تحت گیہوں اور دھان کی خرید کو بڑھانے کا امکان ہے کیونکہ موجودہ خریداری کا فیصد اس کی پیداوار سے کم ہے۔گیہوں اور دھان دونوں کی پیداوار این ایف ایس اے کے تحت ریاست گجرات کی اناج کی سالانہ ضرورتوں سے زیادہ ہے۔ اس بات پر زور دیا گیا کہ حکومت کو سالانہ ضرورت کے مطابق فروخت کا نشانہ مقرر کرنا چاہیے جس سے نہ صرف یہ کہ تمام کسانوں کوفائدہ ہوگا بلکہ ٹرانسپورٹیشن کی لاگت بھی کم ہوجائے گی جو دوسری ریاستوں سے اناج لانے پر ا ٓتی ہے۔مقامی طور پر اُگائے گئے اناج  مقامی لوگوں کے لیے زیادہ قابل قبول ہوں گے۔

سکریٹری (خوراک) نے مطلع کیا کہ پانچ شہروں میں آزمائشی بنیاد پر اناج کی خودکار ڈسپینسنگ مشینوں کی آزمائش کی جارہی ہے تاکہ فیضیافتگان اناج کی راشن کی دوکانوں پر جائے بغیر سبسڈی والا اناج حاصل کرسکیں۔ گجرات کی ریاستی حکومت نے بھی اس طرح کی ایک مشین احمدآباد میں آزمائشی بنیاد پر نصب کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔

گجرات میں  مکئی کی پیداوار 3 ایل ایم ٹی سے زیادہ ہے اس لئے مکئی کی خریداری پر بھی غور کیا جارہا ہے۔   یہ دیکھتے ہوئے کہ گجرات میں پیٹرول مصنوعات کی کھپت زیادہ ہے، سکریٹری موصوف نے مشورہ دیا کہ مکئی کو ایتھنال کی تیاری کے لیے خام میٹیریل کے طو رپر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ راب کی فراہمی کی کمی کو دیکھتے ہوئے اس کی جگہ مکئی استعمال کی جاسکتی ہے۔  اس کے علاوہ مکئی سے ایتھنال بنانے کے عمل میں جو بائی پروڈیکٹ حاصل ہوگی اور جو پروٹین سے مالامال ہوں گی اسے مرغیوں کے دانے کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

اسٹوریج صلاحیت کو جدید طرز پر ڈھالنے کے بھارت سرکار کے منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ بتایا گیا کہ گیہوں اسٹور کرنے کے لیے 100 ایل ایم ٹی صلاحیت کے فولاد کے سیلوس (گودام) قائم کئے جائیں گے۔ کیونکہ سیلوس کے لیے  زمین کی فراہمی ایک بڑا چیلنج ہے، اس لیے اس بات پر زور دیا گیاکہ ریاستی حکومتوں کو اسٹوریج کے بنیادی ڈھانچے کی تشکیل کے لیے فالتو زمین فراہم کرنےکے امکانات تلاش کرنے چاہئیں۔ منصوبہ یہ بنایا گیا ہے کہ ایف سی آئی ، سی ڈبلیو سی، ریاستی ویئر ہاؤسنگ کارپوریشنوں کے گوداموں کو رفتہ رفتہ ختم کردیا جائے اور ان کی جگہ سیلاس تعمیر کردیئے جائیں۔ ساتھ ہی ساتھ چاول کے لیے سیلوس قائم کرنے کے کام  کو بھی فروغ دیا جائے۔

سکریٹری (خوراک)، نے گاندھی نگر میں واقع فوڈ ریسرچ لیباریٹری کا دورہ کیا۔ اس لیباریٹری میں جدید ترین جانچ کا سامان اور سہولتیں فراہم  ہیں جنھیں اناج کی پروسیسنگ ، اسٹوریج اور اسے محفوظ رکھنے  کے شعبےمیں مطالعات کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

سکریٹری (خوراک)، نے احمد آباد ضلع کے بنکھوڑا گاؤں میں نئے تعمیر شدہ سیلو کمپلیکس کا بھی دورہ کیا۔ 50000 ایم ٹی اسٹوریج صلاحیت کا سیلو میسرز ٹوٹل ایگری سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ نے ایف سی آئی کی طرف سے 30 سال کی گارنٹی کے تحت تعمیر کیا ہے۔منصوبہ یہ بنایا گیا ہے کہ پنجاب کے سیلوس سے بڑی مقدار میں گیہوں  کنٹینروں کو استعمال کرکے ٹرانسپورٹ کیا جائے جس کے لیے سی او این سی او آر کی طرف سے انتظام کیا جارہا ہے۔ ایک مرتبہ بڑی مقدار میں کنٹینروں کے ذریعے  گیہوں کو ٹرانسپورٹ کرنے کے نظام کی آزمائش کر لی جائے تو پھر یہ مزید سیلوس کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا جو مستقبل قریب میں تعمیر کئے جائیں گے۔

*****

                                                           

ش ح ۔اج۔را

U.No.1776


(Release ID: 1699701) Visitor Counter : 120