صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ڈاکٹر ہرش وردھن نے طبی برادری اور فرنٹ لائن اہلکاروں سے کووڈ-19 ویکسین لگوانے کے لئے آگے آنے کی اپیل کی
ملک آپ کی سرشاری اور قربانی کے لئے آپ کا مقروض ہے- ڈاکٹر ہرش وردھن
’’غلط اطلاعات اور دروغ گوئی کا شکار نہ ہوں‘‘
’’ادویہ کنٹرولر جنرل سے منظور شدہ دونوں ویکسین محفوظ اور مناعت ساز ہیں‘‘
Posted On:
19 FEB 2021 6:26PM by PIB Delhi
نئی دلّی ، 19فروری، 2021/
صحت و کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے میڈیا کے توسط سے آج طبی برادری اور فرنٹ لائن اہلکاروں سے کووڈ-19 ویکسین لگونے کے لئے آگے آنے کی اپیل کی ہے۔ ان کی یہ اپیل ایسے دن کی گئی ہے جب ملک نے صحت کارکنان ور فرنٹ لائن اہلکاروں کو کووڈ-19 ویکسین کی ایک کروڑ خوراک دے کر ایک اہم سنگ میل عبور کیا ہے۔ ملک میں کووڈ-19 ٹیکاکاری کی مہم کا آغاز وزیراعظم نے 16 جنوری 2021 سے کیا تھا۔
صحت سے متعلق مرکزی وزیر نے یہ اپیل سبھی ڈاکٹروں، نرسوں،طبی معاونین ا ور فرنٹ اہلکاروں مثلاً آنگن واڑی اہلکار، پولیس اہلکار، محصول وصول کرنے والے افسران سے کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ میں سبھی صحت شعبے سے متعلق کارکنان اور فرنٹ لائن اہلکاروں سے عاجزانہ اور پرزور اپیل کرتا ہوں کہ وہ ویکسین لگوانے کے لئے آگے آئیں۔ آئیے ہم سبھی کووڈ-19 کے خلاف ایک ساتھ مل کر کام کریں۔دنیا ابھی اس بیماری سے پاک نہیں ہوئی ہے۔ ہم سب کی اجتماعی کاوشوں سے صحت عامہ کے اس چیلنج پر شکست دی جاسکے گی۔‘‘
ٹیکہ کاری مہم میں ہندوستان کے ذریعے ایک اہم سنگ میل عبور کرنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ’’ عالمی وبائی مرض کے خلاف ہندوستان کوتیزی کے ساتھ 10188007 ویکسین کا ہندسہ عبور کرنے میں صرف 34 دن کا وقفہ لگا جو دنیا بھر دوسراملک ہے۔ اس عرصہ میں ہم نے 2.11 لاکھ سیشنز (2.11462سیشنز) منعقد کئے، جس میں 6260242 صحت کارکنان کو پہلی خوراک اور 610899 صحت کارکنان کو دوسری خوراک، جبکہ 3316866 فرنٹ لائن اہلکاروں کو پہلی خوراک دی گئی ہے۔‘‘
اس مہم کو کامیاب بنانے والی دونوں ویکسین (کوویکسین اور کو وی شیلڈ) سے متعلق انھوں نے کہا کہ ’’ہندوستان کے ادویہ کنٹرولر جنرل کے ذریعے منظور شدہ دو کووڈ ویکسین کی تجربات کے بعد تحفظ اور مناعت بڑھانے کے لئے تصدیق کی گئی ہے اور یہ کہ بالکل محفوظ ہے۔ ویکسین لگنے کے بعدغلط اثرات مرتب ہونے پر(اے ای ایف آئی)اب تک اسپتال میں داخل ہونے کے صرف 40 معاملے درج ہوئے ہیں، جو مجموعی ٹیکہ کاری مہم کا 00.0004 فیصد ہے۔ ابھی تک سنگین/شدید طور پر مضر اثرات کاکوئی بھی معاملہ درج نہیں ہوا ہے اور کسی بھی موت کے لئے ویکسین کو وجہ نہیں بتایا گیا ہے۔ اب تک 32 اموات کے معاملے درج ہوئے ہیں جومجموعی ٹیکہ کاری مہم 0.0003 فیصد ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے تصدیق ہوئی ہے کہ ب تک ہوئی اموات کاویکسی نیشن کوئی تعلق نہیں ہے۔‘‘
ڈاکٹر ہرش وردھن نے بعد میں ملک بھر میں ٹیکہ کاری مہم کی پیش رفت کی تفصیل بتائی۔ 13 فروری 2021 سے کووڈ-19 ویکسین کی دوسری خوراک ان مستفدین کو دی جارہی ہے جوپہلی خوراک حاصل کرنے کا 28 دن کا وقفہ مکمل کرچکے ہیں۔ فرنٹ لائن اہلکاروں کو ٹیکہ لگوانے کا آغاز 2 فروری 2021 سے ہوا ہے۔
ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا گیا ہے کہ کو-ون ایپ پر رجسٹرڈ سبھی صحت کارکنان کو 20 فروری 2021 تک کم از کم ایک بار ٹیکہ لگایا جائے اور باقی بچے صحت کارکنان کو 25 فروری تک موپ-اپ راؤنڈ کے ذریعےٹیکہ لگانے کا شیڈول تیار کیاجائے۔ اسی طرح رجسٹر فرنٹ لائن اہلکاروں کو یکم مارچ تک کم از کم ایک مرتبہ اور پھر موپ-اپ راؤنڈ کے ذریعےفرنٹ لائن اہلکاروں کو 6 مارچ تک ٹیکہ لگانے کا شیڈیل تیار کیا جائے۔
وزیر موصوف نے واضح کیا کہ کس طرح طبی برادری کووڈ-19 کے انفیکشن سے بڑے خطرے کا سامنا کررہا ہے اور اسی وجہ سے انہیں ٹیکہ کاری کے لئے ترجیح دی گئی ہے۔ کووڈ-19 نے سبھی طبقات کے لوگوں کی زندگی میں بہت زیادہ غیر یقینی کی صورتحال پیدا کردی ہے۔ چاہے وہ ترقی یافتہ ہوں یاکم ترقی یافت، غریب ہوں یا امیر، سبھی یکساں طور پر متاثر ہوئے ہیں۔ لیکن سب سے زیادہ خطرہ جس طبقے کے سامنے آیا وہ ہے طبی برادری- ہمارے ڈاکٹروں، نرسوں، طبی معاونین، فرنٹ لائن اہلکار ، جو علاج ، نگرانی اور کنٹرول کرنے کی سرگرمیوں میں پیشہ وارانہ وابستہ افراد کوسب سے زیادہ خطرہ درپیش ہے۔ نرسنگ پروفیشنل صحت سے متعلق نظام کو کامیابی کے ساتھ چلانے میں بہت ہی اہم ذریعہ ہیں جو براہ راست مریضوں کی دیکھ بھال سے منسلک ہیں۔ کئی صحت کارکنان اپنے جذبہ سرشاری سے کووڈ-19 مریضوں کی دیکھ بھال کرتے ہوئے متاثر ہوئے۔ اسی وجہ سے اس طبقے کو کووڈ-19 ٹیکہ کاری کے لئے ترجیح دی گئی، جس سے وہ رابطے میں آنے پر بیماری اور کسی طرح کی مشکلات پیدا ہونے سے محفوظ رہ سکیں۔‘‘
ڈاکٹر ہرش وردھن نے مزید کہا کہ ’’ملک طبی برادری کا مقروض اور بہت شکرگزارہے جنھوں نے اپنے کام کی ذمہ داریوں کو پوری ایمانداری کے ساتھ پورا کرنے لئے استقامت اور عزم کے ساتھ کام کیا۔‘‘ انھوں نے کہا کہ ’’یہ آپ کی بے لوث خدمات اور وابستگی کا ہی نتیجہ ہے کہ ہندوستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں دنیا میں کووڈ-19 سے سب سے کم اموات اور صحتیابی کی شرح سب سے زیادہ ہے۔‘‘
بے بنیاد اور غلط تشہیر کے سلسلے میں انھوں نے کہا ’’یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کووڈ-19 وبا اور اس کے خلاف جاری ٹیکہ کاری مہم غلط اطلاعات، افواہوں اور منفی پیغامات سے متاثر ہوا ہے۔ ویکسین کی وجہ سے نامردی، ٹیکہ کاری کے بعد شراب پینے سےبرے اثرات ہونے جیسی غلط اطلاعات اور افواہیں پھیلائی گئیں جن کا مقابلہ کرنے اور قدغن لگانے کی ضرورت ہے۔ ایک کروڑ خوراک کامیابی اور محفوظ طریقے سے دیا جانا ہی اپنے آپ میں ویکسین کے محفوظ ہونے کا ثبوت ہے۔ ہمیں ان افواہوں کا شکار ہونے سے بچنا ہے۔‘‘
*****
ش ح۔ ن ر
U NO: 1766
(Release ID: 1699626)
Visitor Counter : 150