سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے  ڈی بی ٹی – آئی ایل ایس کے 32 ویں  یوم تاسیس کے موقع پر  اُس کی سائنسی  حصہ داری  کی ستائش کی


ڈی بی ٹی – آئی ایل ایس نے  آدیواسی  آبادی کی  گزر بسر میں  سدھار کے لئے سائنس  وٹیکنالوجی کے  انطباق  میں مہارت کا مظاہرہ  کیا ہے:ڈاکٹر ہرش وردھن

ڈی جی ٹی – آئی ایل ایس اڈیشہ کے  لوگوں کی زندگیوں اور  گزر بسر  میں  اہم  تبدیلی لانے میں  کردار ادا کر رہا ہے: جناب دھرمیندر پردھان

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ڈی بی ٹی – آئی ایل ایس میں اینیمل چیلنج اسٹڈی پلیٹ فارم کا سنگ بنیاد رکھا، آئی ایل ایس  میں کووڈ – 19  کے طبی نمونوں کے لئے بائیو ریپوزیٹری  کا افتتاح کیا، آئی ایل ایس  - آئی بی ایس ٹی شراکت داری مرکز قوم کے نام وقف کیا اور  ہمالین بائیو ریسورس مشن کا  افتتاح کیا

Posted On: 18 FEB 2021 4:27PM by PIB Delhi

نئی دہلی،18؍فروری:  صحت اور خاندانی بہبود، سائنس و ٹیکنالوجی اور ارضیاتی علوم  کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج  ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے  انسٹی ٹیوٹ آف لائف سائسنز بھوبنیشور ، جو  بائیو  ٹیکنالوجی شعبے کا  ایک خود مختار ادارہ ہے،  کے  32  ویں یوم تاسیس  کے موقع پر  خطاب کیا اور  کووڈ – 19  کے دوران  ادارے کی  تشخیصی اور تحقیقی  میدانوں میں  سائنسی حصولیابیوں کی ستائش کی۔

اس موقع پر  پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر  جناب دھرمیندر پردھان ،  سکریٹری  شعبہ بائیو ٹیکنالوجی  ڈاکٹر رینو سوروپ ،  ڈائریکٹر ڈی بی ٹی – آئی ایل ایس ڈاکٹر اجے  پریدا، سکریٹر  ی  ڈی بی ٹی  جناب  سی پی گوئل  ،جوائنٹ سکریٹری  ڈی بی ٹی  ڈاکٹر میناکشی منشی،  مشیر ڈی بی ٹی  اور  دیگر  معزز  شخصیات نے شرکت کی۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ  ’’ادارے نے  تقریبا 500  وائرل  جینوم  کو  سیکوئنس  کیا  ہے اور  17  وائرس کلچر  بنائے ہیں ، جن سے  آئندہ دنوں میں  کووڈ – 19   سے متعلق تحقیق  اور  ترقیاتی  کوششوں کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔ ڈی بی ٹی – آئی ایل ایس  نے قبائلی آبادی  کے طرز زندگی  کو بہتر بنانے  میں سائنس و ٹیکنالوجی کے اطلاق میں مہارت کا مظاہرہ کیا ہے۔‘‘ انہوں نے  پورے اڈیشہ میں ڈیڑھ لاکھ  نمونوں  کے ٹیسٹ کئے جانے پر ڈی بی ٹی – آئی ایل ایس  کی  ستائش کی۔


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001MQS1.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002OXLT.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003QDHG.jpg

 

اس موقع پر  پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی  وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے کہا کہ   ڈی بی ٹی – آئی ایل ایس   اڈیشہ اور مشرقی بھارت کے  سرکردہ اداروں میں سے ایک ہے اور انہوں نے اس بات  کا مسرت  اور اطمینان کا اظہار کیا کہ ڈی بی ٹی – آئی ایل ایس  اڈیشہ کے لوگوں کی زندگیوں اور طرز  حیات  میں زبردست  تبدیلیاں  پیدا کرنے کی وجہ بن رہا ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ  اڈیشہ  کا ساحلی علاقہ وزیراعظم نریندر مودی کی نیلی معیشت  کے ویژن  کا اہم  فوکس رہا ہے۔ انہوں نے  ڈاکٹر ہرش وردھن سے گزارش کی کہ   آئی ایل ایس  میں بحری  بائیو ٹیکنالوجی کا  مرکزِ فضیلت( سینٹر  آف  ایکسیلنس) قائم کیا جائے، جس سے  اڈیشہ کی  سمندر سے وابستہ  پائیدار  معیشت  کے حقیقی  امکان کو  کھولنے میں مدد ملے  گی۔

شعبہ بائیو ٹیکنالوجی کی سکریٹری  ڈاکٹر رینو سوروپ  نے ڈی بی ٹی – آئی ایل ایس  کی  قابل ذکر  پیش رفت  ، خاص طور پر  قبائلی صحت اور تغذیہ  کے میدان میں  کثیر جہتی  ایپروچ  اختیار کرنے  کے بارے میں  تفصیل سے روشنی ڈالی  ، جس سے دور رس  اثرات مرتب ہوں گے۔ ڈی بی ٹی – آئی ایل ایس   کے  ڈائریکٹر ڈاکٹر اجے پریدا نے  تحقیق  و ترقیات، کووڈ  کے انتظام ، سماجی کام اور  صنعتی ترقیات  کے میدانوں میں  کئے جانے والے کاموں کی تفصیلی  پریزنٹیشن دی ۔

 پروگرام کے دوران ڈاکٹر ہرش وردھن نے ڈی بی ٹی – آئی ایل ایس   میں  اینیمل چیلنج اسٹڈی پلیٹ فارم کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ یہ ادارہ  امکانی  دواؤں اور ٹیکوں  کی جانچ  کے مطالعات کرے گا۔ انہوں نے  آئی ایل ایس میں کووڈ  -19  کی بائیو  ریپوزیٹری کا بھی افتتاح کیا، جو  1000  سے زیادہ  طبی نمونوں، خون، پیشاب، تھوک وغیرہ  نمونوں پر مشتمل ہے، جو کووڈ  کے مریضوں سے لئے گئے۔

 وزیرموصوف  نے آئی ایل ایس-آئی  بی  ایس ڈی  شراکت داری مرکز  کا بھی افتتاح کیا، جس کا مقصد شمال مشرقی خطے میں ترقی یافتہ  بائیو ٹیکنا لوجی کے میدان میں  سائنسی برادری کی مہارت  اور صلاحیت سازی  کرنا ہے۔ ہمالین  بائیو ریسورسز مشن  کا بھی افتتاح کیا۔ یہ مشن  زراعت ،  باغبانی، ادویات  اور  خوشبودار پودوں،  مویشیوں اور  خرد وسائل  پر  مبنی  تحقیقی  کام انجام دے گا۔ نیز  سماجی  ترقی  کے لئے  تحقیقی امور بھی انجام دے گا۔


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004JJMO.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0052ZTT.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00625TV.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0076GLJ.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/8NY3Z.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/968YP.jpg

 

 

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح-ع ا- ق ر)

(19-02-2021)

U-1733



(Release ID: 1699319) Visitor Counter : 96