خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت

شری رامیشور تیلی نے آسام میں فوڈ پروسیسنگ صنعتوں کے اسٹیک ہولڈرز کی میٹنگ میں شرکت کی


پی ایم کے ایس وائی کے تحت شمال مشرقی علاقے کے لیے خصوصی فوائد پر روشنی ڈالی

Posted On: 16 FEB 2021 4:43PM by PIB Delhi

خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کے وزیر مملکت شری رامیشور تیلی نے آج فوڈ پروسیسنگ کے اسٹیک ہولڈر کی میٹنگ میں شرکت کی، جسے خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت نے گواہاٹی، آسام میں حکومت آسام کے اشتراک سے منعقد کیا تھا۔

اپنی تقریر میں شری رامیشور تیلی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت حکومت ہند کی پالیسی اور اس شعبے کی ترجیحات کے مطابق، اپنی اسکیموں اور پروگراموں کے نفاذ کے لیے اپنے بجٹ کا 10 فیصد شمال مشرقی خطے میں فوڈ پروسیسنگ کے شعبے کی ترقی کے لیے مختص کر رہی ہے۔

محترم وزیر نے بتایا کہ آج تک، تقریباً 200 کروڑکی پروجیکٹ لاگت کے ساتھ آسام میں 15 فوڈ پروسیسنگ یونٹ کام کر رہی ہیں۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ آسام میں لگ بھگ 60 کروڑ لاگت کے زرعی پروسیسنگ کلسٹر پروجیکٹس کو منظوری دی گئی ہے اور اتنی ہی لاگت کا اے پی سی پروجیکٹ تیار ہے جس کی منظوری دی جا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ آسام کے نلباڑی ضلع میں میگا فوڈ پارک کے ذریعہ خطے کی معیشت اور روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوا ہے۔

شری تیلی نے مزید کہا کہ خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت کی ایک اہم اسکیم، پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی  کے تحت اس علاقے میں سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے اعلیٰ شرح اور دیگر مراعات کے لحاظ سے شمال مشرقی ریاستوں کے لیے خصوصی فوائد دستیاب ہیں۔ مثال کے طور پر، شمال مشرقی علاقے میں سبسڈی کی شرح عام علاقوں میں 35 فیصد سے 50 فیصد کے مقابلے میں 50 فیصد سے 75 فیصد تک ہے۔ اس وقت، پی ایم کے ایس وائی کے تحت آسام میں 28 پروجیکٹس کو منظوری دی جا چکی ہے، جن میں سے 7کام کر رہے ہیں۔ وزیر مملکت نے اس بات پر بھی رشنی ڈالی کہ کرشی ادان یوجنا کو خاص طور پر شمال مشرقی خطے کو ذہن میں رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔

وزیر مملکت نے بھی کہا کہ شمال مشرقی علاقے میں زیادہ تر معاملوں میں فوڈ پروسیسنگ یونٹ کے قیام سے متعلق رہنما اصول دستیاب نہیں ہیں۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے، خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت میں ایک پروجیکٹ ڈیولپمنٹ سیل تشکیل دیا گیا ہے، جو دلچسپی رکھنے والے تاجر کو مشاورت اور ڈی پی آر وغیرہ بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

شری رامیشور تیلی نے حکومت آسام سے لوگوں کے لیے پی ایم کے ایس وائی  اور پی ایم ایف ایم ای کو قابل رسائی بنانے کی گزارش کی۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کی ترقی کے ذریعہ، کسان اپنی پیداوار کے لیے مناسب قیمت حاصل کر سکیں گے، فصلوں کی کٹائی کے بعد فضلہ کو کم کم کر سکیں گے اور سرمایہ کاری اور ملازمت کے نئے مواقع پیدا کر سکیں گے۔

 

                                          **************

م ن۔ف ش ع

16-02-2021

U: 1633



(Release ID: 1698593) Visitor Counter : 108