وزارت آیوش
بین الاقو امی سطح پر آیوش کی پریکٹس وفروغ
Posted On:
09 FEB 2021 12:32PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 09: فروری 2021: ادویات کی بین الاقوامی پریکٹس میں آیوش کے فروغ کی منظوری اور اعتراف کے ساتھ آیوش کی وزارت نے روایتی ادیات اور ہومیوپیتھی کے شعبے میں بیرونی حکومتوں کے ساتھ الگ الگ ملکوں کے لئے تعاون کے مفاہمت نامے پردستخط کئے ہیں۔
اب تک آیوش کی وزارت الگ الگ 25 ملکوں کے ساتھ روایتی ادویات کے شعبے میں تعاون کے لئے مفاہمت ناموں پر دستخط کرچکی ہے، جن میں نیپال ، بنگلہ دیش ، ہنگری ،ٹرینیداد اور ٹوبیگو ، ملیشیا ، جنیوا ، ماریشس ، منگولیہ، ترکمانستا ن ، میانما، جرمنی ( مشترکہ اعلامیہ ) ، ایران ،ساؤٹوم اور پرنسائپ ، اکویٹوریل گنی ، کیوبا ، کولمبیا ، جاپان ( ایم او سی ) ، بولیویا ، گامبیا ، جمہوریہ گنی ، چین ،سینٹ ونسینٹ اور گرینےڈائن ، سورینام ، برازیل اور زمبابوے شامل ہیں۔ مختلف غیر ملکی اداروں / یونیورسٹیوں کے ساتھ آیوش کے ادویاتی نظام میں مشترکہ تحقیق کے لئے 23 مفاہمت ناموں اور آیوش کی اکیڈمک چیئر قائم کرنے کے لئے 13 مفاہمت ناموں پر بھی دستخط کئے گئے ہیں۔
آیوش کی وزارت اپنی فیلو شپ اسکیم کے تحت بھارت میں آیوش کے مختلف اہم اداروں میں اہل غیر ملکی شہریوں کو یوجی ، پی جی اور پی ایچ ڈی کورس کرنے کے لئے مالی امداد بھی فراہم کررہی ہے۔فیلو شپ اسکیم کا مقصد ہمارے روایتی ادویاتی نظام کی بیرونی ملکوں میں پہچان اور قبولیت حاصل کرنا ہے۔
بھارت کے باہر طبی اداروں کے ذریعہ میڈیکل کوالی فکیشن کو ایچ سی سی 1973 کے تیسرے شیڈیول میں ایک دوسرے کے ذریعہ تسلیم کئے جانے کی بنیاد پر شامل کیا گیا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر آیوش نظام کو ایک شناخت دلانے کی خاطر آیوش کی وزارت بین الاقوامی تعاون ( آئی سی اسکیم ) کے فروغ کے لئے مرکزی سیکٹر کی اسکیم کے تحت مختلف سرگرمیاں انجام دیتی ہے۔
آیوش کے ماہرین کو آیوروید سمیت آیوش کے نظام کو فروغ دینے اور تشہیر کرنے کی خاطر حکومت ہند کی طرف سے مقررہ آیوش کے ماہرین کو بیرونی ملکو ں میں بین الاقوامی میٹنگوں ، کانفرنسوں ، تربیتی پروگراموں اور سیمنار وں میں شرکت کے لئے مقرر کیا جاتا ہے۔بین الاقوامی کانفرنسوں ، ورکشاپ ، سیمنار وغیرہ میں آیوش سے متعلق سائنسی تحقیقی پیپر پیش کرنے کے لئے مالی امداد بھی فراہم کی جاتی ہے۔
آیوش کی دوائیں بنانے والوں /صنعت کاروں /آیوش اداروں ، آیوش کی ادویات اور اسپتالوں وغیرہ کو مندرجہ ذیل کاموں کے لئے مراعات دی جاتی ہیں۔( اے )آیوش کے ادویاتی نظام کے بارے میں عوام کے درمیان بیداری پیدا کرنے کی خاطر بین الاقوامی نمائشوں /کانفرنسوں ، ورکشاپ ،سیمنار ، روڈ شو ، تجارتی میلوں وغیر ہ میں شرکت ۔ (بی) بیرونی ملکوں کے ریگولیٹری اتھارٹیوں جیسے ، یو ایس ایف ڈی اے / ای ایم ای اے / یوکے – ایم ایچ آر اے ، این ایچ اے پی ڈی ( کناڈا) / ٹی جی اے وغیرہ کے ساتھ آیوش کی مصنوعات کا رجسٹریشن ۔ا س کے علاوہ کسی بیرونی میز بان ملک میں صحت مراکز /اداروں کو مستحکم کرنے کی خاطر ایک کروڑروپے کی مالی امداد کی بھی گنجائش ہے۔
وزارت کی مسلسل کوششوں کے ساتھ کئی ملکوں نے آیوش کی ادویات کے نظام کو تسلیم کرلیا ہے ، جن ملکوں میں آیووید کو تسلیم کیا گیا ہے ، ان میں نیپال ، بنگلہ دیش ، پاکستان ،سری لنکا ، متحدہ عرب امارات ، سربیا اور سلووینیا اور یورپی یونین کے پانچ ممالک شامل ہیں۔ یونانی نظام بنگلہ دیش میں تسلیم شدہ ہے جبکہ سدھا نظام سری لنکا میں منظور کیا گیا ہے۔
آیوروید،سدھا اور یونانی کی پریکٹس کو انڈین میڈیسن سینٹرل کونسل ایکٹ 1970 ( آئی ایم سی سی ایکٹ 1970 ) کے تحت اور ہومیوپیتھی کی پریکٹس کو ، ہومیوپیتھی سینٹرل کونسل ایکٹ 1973 (ایچ سی سی ایکٹ 1973 ) کے تحت منظوری دی گئی ہے۔پریکٹس کرنے والوں کے حقوق کی آئی ایم سی سی ایکٹ 1970 کی دفعہ 17( 2) اور ایچ سی سی ایکٹ 1973 کی دفعہ 26 کے تحت تشریح کی گئی ہے ، جو بھارتی طبی کونسل ایکٹ 1956 میں پریکٹس کرنے والوں کے حقوق کے برابر ہیں۔
آیوروید، ہومیوپیتھی ، یونانی ،سدھا اور ایلوپیتھی کے ڈاکٹروں کے لئے سی جی ایچ ایس کے تحت جنرل میڈیکل ڈیوٹی افسر(جی ڈی ایم او ) کے لئے تنخواہوں کا اسٹریکچر ایک جیسا ہے ۔
آیوروید ، یوگا اور نیچروپیتھی ، یونانی ،سدھا اور ہومیوپیتھی (آیوش )کی وزارت میں وزیر مملکت جناب کرن رجیجو(اضافی چارج ) نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کیں۔
*************
ش ح۔وا ۔رم
U- 1327
(Release ID: 1696485)
Visitor Counter : 141