صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

صحت عامہ کا مستحکم نظام

Posted On: 09 FEB 2021 12:34PM by PIB Delhi

نئی دہلی ، 09 فروری2021: صحت اوراسپتال چونکہ ریاستی موضوع ہے اس لئے صحت عامہ کے ڈھانچہ کو استحکام بخشنے کی ذمہ داری متعلقہ ریاسی حکومت سے وابستہ ہوتی ہے۔ تاہم مرکزی حکومت نیشنل ہیلتھ مشن (این ایچ ایم) کے تحت  حفظان صحت کے نظام میں بہتری لانے کے لئے ریاستوں کو تکنیکی اورمالی مدد فراہم کرتی ہے اوریہ امداد ان تجاویز کی بنیاد پر دی جاتی ہے جو ریاستوں کی طرف سے  وسائل اور دستیابی کے حوالہ سے پیش کی جاتی ہے۔ 

حکومت آیوش مان بھارت مہم کے تحت  دسمبر 2022 تک  ملک بھر میں  1.5 لاکھ  حفظان صحت اور بہبودی کے مراکز (ایچ ڈبلیو سیز) قائم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ اس قسم کے مراکز قائم کرنے کےلئے ریاستوں کو  کافی و وافی وسائل مہیا کردیئے گئے ہیں  اور اس کے نتیجہ میں اب تک 57017 ہیلتھ اینڈ ویلنس سینٹرز کام کرنا شروع کرچکے ہیں، جن کےذریعہ ضرورتمند افراد کو ا بتدائی طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

ابتدائی، ثانوی اوراعلی درجے کی طبی سہولیات کے نظام کی صلاحیتوں میں ا ضافہ کرنے، موجودہ قومی اداروں کو  مزید تقویت بخشنے اور  نئی اورابھرتی ہوئی بیماریوں کا پتہ لگانے اوران کاعلاج کرنے کے مقصد سے نئے ادارے قائم کرنے کے لئے وزیراعظم کی آتم نربھر سوستھ بھارت یوجنا کااعلان کیا گیا ہے۔ یہ موجودہ نیشنل ہیلتھ مشن کے علاوہ تصور کیا جائے گا۔  اس اسکیم کے تحت  جواقدامات کئے جانے ہیں وہ حسب ذیل ہیں:

  1. 17788 دیہی اور 11024 شہری صحت اور بہبود مراکز کے لئے امداد۔
  2. 11 ریاستوں میں 3382 بلاک  صحت عامہ اکائیاں اور تمام اضلاع میں مربوط  صحت عامہ لیباریٹریز کی تشکیل۔
  3. 602 اضلاع میں سخت دیکھ بھال و الے ہاسپیٹل بلاکس اور12 مرکزی اداروں کا قیام۔
  4. امراض کے علاج کے لئے قومی مرکز (این سی ڈی سی)،  اس کی 5 علاقائی شاخوں اور 20 میٹروپولیٹن طبی نگرانی اکائیوں کو مضبوط بنانا۔
  5. تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر  انتظام علاقوں میں  صحت عامہ سے متعلق  تمام لیباریٹریوں کو  مربوط کرنے کے لئے  انٹگریٹیڈ ہیلتھ انفارمیشن پورٹل کی توسیع۔
  6. 17نئی صحت عامہ کی اکائیوں کو فعال بنانا اور 32  ہوائی اڈوں، 11 بندرگاہوں اور 7 زمینی کراسنگس پر  موجودہ صحت عامہ سے متعلق اکائیوں کو مضبوطی دینا۔
  7. 15 ہیلتھ ایمرجنسی آپریشن سینٹروں اور دوموبائل اسپتالوں کی تشکیل۔
  8. ڈبلیو ایچ او جنوب مشرقی ایشیا خطے کے علاقائی تحقیقاتی پلیٹ فارم  ‘ون ہیلتھ’ کے لئے  ایک قومی ادارہ، 9 حیاتیاتی تحفظ سطح –III لیباریٹریاں اور وائرس کےعلاج کےلئے 4 علاقائی قومی اداروں کا قیام۔

این ایچ ایم کے تحت  مہیا کی جانے والی رقوم کا20 فیصد کو ترغیباتی زمرہ میں رکھا گیا ہے۔ یہ ترغیبات ریاستوں کو  ترجیحی اشاریوں کی  حصولیابی پر مہیا کی جاتی ہیں جس میں صحت کے شعبہ میں  ریاست کے  بجٹ اخراجات میں اضافہ جیسی چیزیں شامل ہیں۔

 صحت اورخاندانی بہبود کے  ریاستی وزیر جناب اشونی کمار چوبے نے  یہ معلومات  آج راجیہ سبھا میں  اپنے ایک تحریری جواب کے ذریعہ فراہم کیں۔

 

 

*************

)ش ح ۔ س ت۔ف ر)

U-1325



(Release ID: 1696460) Visitor Counter : 194