وزارت خزانہ
حکومت ‘‘کم از کم حکومت – زیادہ سے زیادہ حکمرانی’’ کے اصول پر کاربند،اور مرکزی بجٹ 22-2021 میں اسی اصول کو پیش کیا گیا ہے: وزیر مالیات محترمہ نرملا سیتارمن
Posted On:
08 FEB 2021 6:57PM by PIB Delhi
نئی دہلی ،8؍ فروری 2021: مرکزی حکومت ‘‘کم از کم حکومت زیادہ سے زیادہ حکمرانی’’ کے اصول پر کاربند ہے اور مرکزی بجٹ 22-2021 بھی حال ہی میں اسی فلسفے کے ذریعے پیش کیا گیا ہے۔ مالیات اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے یہ بات ایک ورچوئل تقریب میں کہی ، جو پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ذریعے مرکزی بجٹ 22-2021 کے مشمولات کی وضاحت کے لئے منعقد کی گئی تھی۔
اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ حکومت نے اُن شعبوں کی سرگرمیوں پر بہت خرچ کیا ہے، جو کثیر رخی اثرات والے ہیں۔ وزیر مالیات نے یہ بھی کہا کہ جہاں رقم خرچ کی جاتی ہے ، ان شعبوں کی کارکردگی کثیر رخی ہوتی ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ صنعت میں اس اقدام کا استقبال کیا ہے اور کہا کہ حکومت اس بات میں یقین رکھتی ہے کہ فلاح او بہبود یہی ہے کہ عوام کو با اختیار بنایا جائے۔
وزیر مالیات کے مطابق حکومت مالی بحران کی حساس نگرانی کے اقدامات بھی کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مول منتر یہ ہیں کہ مالی خسارہ یا کساد بازاری ایک ایسی چیز ہے جس سے بچا نہیں جا سکتا۔ تاہم یہ ضروری ہے کہ اس کا حساس طریقے سے نگرانی کی جائے اور قابو پایا جائے۔
وزیر مالیات نے یہ بھی کہا کہ اقتصادیات کو پٹری پر لانے کے لئے حکومت خصوصی پیکج فراہم کرسکتی ہے تاہم طویل مدتی بنیادی ڈھانچہ کی مالی امداد کے لئے فنڈ فراہم کرنا ترقیاتی مالیاتی ادارے (ڈی ایف آئی) کا کام ہے۔ محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ یہ صرف ڈی ایف آئی کا ہی کام نہیں بلکہ یہ موقع ہے کہ پرائیویٹ ڈی ایف آئی سامنے آئیں اور اپنا رول ادا کریں۔ اور ایک بار جب اس میدان میں بہت سے پرائیویٹ ڈی ایف آئی مقابلے میں آجائیں گے تو یہ پورا عمل مقابلہ جاتی ہو جائے گا۔
محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ حکومت نے مرکزی بجٹ میں شفافیت لانے کا نظم کیا ہے۔ کچھ بھی پردے میں نہیں ہے، اور نہ ہی کچھ کارپیٹ کے نیچے چھپا ہوا ہے، حکومت جو قرض لے رہی ہے یا جو کچھ خرچ کر رہی ہے، وہ سب کے لئے کھلا ہوا ہے، اور وہ دیکھ سکتے ہیں۔
ابتداء میں پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس اینڈ ا نڈسٹری کے صدر جناب سنجے اگروال نے کہا کہ ملک میں ترقی اور اقتصادی نمو کو مہمیز کرنے کے لئے حکومت نے جو تبدیل شدہ اقتصادی پالیسی اختیار کی ہے، اس سے مالی خسارہ سال 22-2021 کے لئے 6.1 فیصد بڑھا ہے اور یہ بات قابل ستائش ہے۔ جناب اگروال نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے ملک میں بنیادی ڈھا نچے میں سرمایہ کاری کے لئے فنڈ میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی اور تبادلے میں اس کے کثیر رخی اثرات سامنے آئیں گے، جس کا تذکرہ ہماری وزیر مالیات بھی کیا ہے اور اس اقدام سے مجموعی طور پر اقتصادی ترقی میں تیزی سے بہتری آئے گی۔
********
ش ح۔ج ق ۔ق ر
1323U-
(Release ID: 1696453)
Visitor Counter : 189