سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت

حکومت مخنثوں کی فلاح و بہبود کے لئے ایک جامع اسکیم پر کام کر رہی ہے: جناب  رتن لال کٹاریہ

Posted On: 04 FEB 2021 3:53PM by PIB Delhi

سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزیر مملکت جناب رتن لال کٹاریہ نے پارلیمنٹ میں ایک بیان دیا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت  مخنث  برادری کے لئے ایک جامع منصوبہ پر کام کررہی ہے۔  اس میں صحت ، تعلیم ، فلاح و بہبود ، ہنرمندی کی ترقی ، رہائش تک رسائی اور معاش کے لئے مالی تعاون جیسے امور شامل ہیں۔ مرکزی وزیر نے یہ بیان تلنگانہ کے پارلیمانی  حلقہ ملکاج گری سے رکن پارلیمنٹ جناب انومولا ریونت ریڈی کے ایک سوال کے جواب میں دیا۔

رکن پارلیمنٹ نے اس کمیونٹی کے لئے معاش کے مواقع پیدا کرنے کے لئے خصوصی فنڈز مختص کرنے کے حکومتی منصوبے کے بارے میں پوچھ تاچھ  کی ۔ اس کے علاوہ انہوں نے موجودہ  وقت میں عوامی خدمات میں کام کرنے والے مخنث  افراد کی تعداد سے متعلق تفصیلات طلب کیں۔

مسٹر کٹاریہ نے پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل حکومت نے مخنث افراد (حقوق کا تحفظ) ایکٹ 2019 کو نافذ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس برادری کی فلاح و بہبود کے حصول کی سمت یہ ایک اہم قدم ہے۔ اس ایکٹ کے ذریعہ  مخنث افراد کو شناختی سرٹیفکیٹ دینے کے سب سے اہم اور حساس مسئلے سے نمٹا گیا ہے اور اس کے لئے ایک ہموار طریقہ کار فراہم کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اس ایکٹ میں مخنث افراد کے لئے بلا امتیاز سلوک ، روزگار کے مساوی مواقع ، تعلیم سے متعلق اسکیمیں بنانے کے التزام  ، سماجی تحفظ اور بہ آسانی  صحت کی دیکھ بھال کے التزام  بھی  شامل ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وزارت نے نومبر 2020 میں ایک قومی پورٹل  کی شروعات کی تھی ، جہاں مخنث افراد متعلق ڈسٹرکٹ آفیسر سے شناختی سند حاصل کرنے کے لئے درخواست کرسکتے ہیں ۔ اس کے لئے ، پورٹل کسی بھی طرح کی  جسمانی موجودگی کی ضرورت کا مطالبہ نہیں کرتا  ۔ پورٹل پر اب تک 259 درخواستیں موصول ہوچکی ہیں۔

جناب کٹاریہ نے مزیدبتایا کہ سرکار نے مخٰنث افراد کے لئے ایک قومی کونسل تشکیل دی ۔ یہ اس فرقے کے نمائندوں کے لئے ان کے روزبہ روز کی زندگی میں سامنے آنے والے مسائل کو سامنے لانے کا ایک پلیٹ فارم ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مخنث برادری کے مسائل کا احاطہ کرنے کے لئے یہ کونسل ایک اعلیٰ ادارے کے طور پر کام کرے گی۔ اس کونسل کی صدارت سماجی و انصاف و تفویض اختیارات  کے وزیر کریں گے۔ وہیں اس میں صحت و خاندانی و فلاح بہبود کی وزارت ، داخلہ، رہائش و شہری کام کاج، تعلیم، دیہی ترقی، محنت و روزگار ، قانونی کام اور نیتی آیوگ وغیرہ کے حکام کی بھی حصہ داری ہوگی۔

جناب کٹاریہ نے کووڈ19 وبا کے دوران مخنث  برادری کو دی جانے والی امداد کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ قومی پسماندہ طبقہ مالیاتی و ترقیاتی کارپوریشن (این سی بی سی ایف ڈی سی) کے توسط سے وزارت نے ہر مخنث شخص کو 1500 روپئے کی ایک بار  مدد دی ہے۔ براہ راست فائدہ منتقلی (ڈی بی ٹی)  کےتوسط سے مجموعی طور پر 5711 مخنث مستفیدہوئے ۔اس کے علاوہ ضلع انتظامیہ کے توسط سے راشن کٹوں کی تقسیم کی گئی۔ وہیں آٹھ ریاستوں میں طبی کیمپوں کا بھی انعقاد کیا گیا جن میں 1005 مخنث افراد نے حصہ لیا۔

جناب کٹاریہ نے ذکر کیا کہ اس برادری کو درپیش مسائل کے حل اور تاریخی ناانصافی اور نظرانداز کئے جانے میں اصلاح کے لئے سرکار پوری طرح عہدبند ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس برادری کو قدیم دور سے ہی ماتحت کرکے رکھا گیا ہے۔

 

****

 (ش ح   ۔  ج ق ۔  م ص)

U-1197



(Release ID: 1696137) Visitor Counter : 127