کامرس اور صنعت کی وزارتہ
ڈی پی آئی آئی ٹی کے سکریٹری نے کہا کہ انشورنس کے شعبہ میں ایف ڈی آئی کی حد میں اضافہ کا بھارتی معیشت پر مثبت اثر پڑے گا
Posted On:
05 FEB 2021 3:32PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 5 /فروری 2021 ۔ صنعت و تجارت کے ڈی پی آئی آئی ٹی محکمہ کے سکریٹری ڈاکٹر گرو پرساد موہاپاترا نے آج کہا کہ انشورنس کمپنیوں میں ایف ڈی آئی کی حد کو 49 فیصد سے بڑھاکر 74 فیصد کرنے کا جو اعلان مرکزی بجٹ 2021-22 میں کیا گیا ہے اس کا بھارتی معیشت پر مثبت اثر پڑے گا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ نئے ڈھانچہ کے تحت بورڈ کے ڈائریکٹروں کی اکثریت اور مینجمنٹ سے وابستہ اہم شخصیات بھارت میں مقیم بھارتی ہوں گے، جن میں کم از کم 50 فیصد ڈائریکٹر آزاد ڈائریکٹر ہوں گے اور منافع کا ایک مخصوص فیصد جنرل ریزرو کے طور پر روک کر رکھا جائے گا۔ انشورنس ایکٹ 1938 میں ترمیم سے انشورنس کمپنیوں میں ایف ڈی آئی کی حد 49 فیصد سے بڑھ کر 74 فیصد ہوجائے گی اور اس سے حفاظتی اقدامات کے ساتھ غیرملکی مالکانہ حقوق اور کنٹرول کی اجازت ملے گی۔
اس کے فوائد کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر مہاپاترا نے کہا کہ ا س سے عالمی انشورنس کمپنیاں اس بات کی اہل ہوسکیں گی کہ وہ بھارت میں انشورنس شعبہ کے بارے میں زیادہ اسٹریٹیجک اور طویل مدتی نظریہ قائم کریں اور اس سے بڑی مقدار میں طویل مدتی سرمایہ، گلوبل ٹیکنالوجی، طریقہ کار اور بہترین طور طریقوں کو لے کر آئیں۔ انھوں نے کہا کہ اس سے آخری صارف کو فائدہ ہوگا اور اس سے مسابقت بڑھے گی۔
انھوں نے کہا کہ انشورنس آپریشنز کو اوپر اٹھانے سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے اور ایک مضبوط اور وائبرینٹ انشورنس شعبہ بھارت کے بنیادی ڈھانچہ جاتی پروجیکٹوں میں طویل مدتی سرمایہ کاری میں تعاون دے گا۔ مجوزہ اضافہ انشورنس شعبہ کو پرائیویٹ بینکنگ شعبہ کے ہم پلہ بنائے گا جہاں 74 فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت ہے۔ ایف ڈی آئی کی بلند شرح سے انشورنس کمپنیاں اپنی سرمایہ جاتی ضرورتوں کی تکمیل کرپائیں گی اور اس طرح سے بینکوں، انشورنس کمپنیوں کے لئے سرمایہ اکٹھا کرنے کے لئے این بی ایف سی پر بوجھ کم ہوگا۔
علاقائی فوائد کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ممبئی (مہاراشٹر)، این سی آر، بنگلور (کرناٹک)، حیدرآباد (تلنگانہ) جہاں زیادہ بڑی تعداد میں انشورنس فراہم کرنے والی کمپنیوں کے صدر دفاتر اور دفاتر ہیں، کو بھی اس سے فائدہ ہوگا۔ اس سے جی آئی ایف ٹی (گفٹ) سٹی کے ابھار میں بھی مدد ملے گی۔ بھارت کے لیڈنگ مالی / فنٹیک ہب کے طور پر احمدآباد، کولکاتہ، جے پور، سورت، بھوپال، چنڈی گڑھ، پٹنہ، آگرہ وغیرہ سمیت اعلیٰ ڈسپوزیبل آمدنی اور مالی خواندگی والے موجودہ اور ابھرتے ہوئے میٹرو ہب کو بھی اس سے فائدہ ہوگا۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO. 1213
(Release ID: 1695717)
Visitor Counter : 124