وزارت خزانہ

تلنگانہ کو سرمایہ جاتی  اخراجات کے لئے اضافی طور پر 179 کروڑ روپئے ملیں گے۔ شہریوں پر مرکوز چار مقررہ شعبوں میں سے تین   میں اصلاحات مکمل کرنے کے لئے مراعات کے طور پر اضافی رقم دی جاتی ہے


تلنگانہ مدھیہ پردیش کے بعد 2 میں سے 3  شعبوں میں اصلاحات مکمل کرنے والی دوسری ریاست بن گئی ہے

Posted On: 30 JAN 2021 10:05AM by PIB Delhi

نئی دہلی۔ 30 جنوری     وزارت خزانہ کے محکمہ اخراجات نے تلنگانہ کے لیے 179 کروڑ روپے کی اضافی رقم کے سرمایہ جاتی منصوبوں کو منظوری دے دی ہے۔ یہ  رقم اس سے پہلے ریاست کے لیے  منظور شدہ 179 کروڑ روپے کے سرمایہ جاتی  منصوبوں کے علاوہ ہے۔ ریاست میں اضافی منصوبوں کو شہریوں پر مرکوز چارمقررہ شعبوں میں سے تین میں یعنی ون نیشن ون راشن کارڈ ، کاروبار کرنے کی آسانی  ، اور شہری بلدیاتی اداروں میں اصلاحات کرنے کے لیے مراعات کے طور پر منظور کیا گیا ہے ۔ ان منصوبوں کو "سرمایہ جاتی  منصوبوں کے لئے ریاستوں کو مالی اعانت" کی نئی اسکیم کے تحت منظور کیا گیا ہے۔

تلنگانہ اس اسکیم کے تحت اضافی رقم وصول کرنے والی دوسری ریاست بن گئی ہے۔ اس سے قبل مدھیہ پردیش میں چار مقررہ شعبوں میں سے تین میں اصلاحات کرنے کے لئےمراعات کے طور پر 660 کروڑ روپے کے اضافی سرمایہ جاتی منصوبوں کی منظوری دی گئی تھی۔ اصلاحات شروع کرنے کے لئے حکومت ہند کے ذریعہ شناخت کیے جانے والے شہریوں پر مرکوز شعبوں میں ون نیشن ون راشن کارڈ راصلاحات ، کاروبار کرنے کی آسانی سے متعلق اصلاحات ، بجلی کے شعبہ میں اصلاحات اور شہری بلدیاتی اداروں میں ریاستوں کے ذریعہ کیے گئے اصلاحات شامل ہیں۔

1979 کروڑ روپئے کی اضافی منظور شدہ رقم میں سے 989.50 کروڑ روپئے کی رقم ریاست کو پہلی قسط کے طور پر جاری کردی گئی ہے۔ تلنگانہ کی ریاستی حکومت کے ذریعہ جن سرمایہ جاتی منصوبوں کی نشاندہی کی گئی ہے ان پر عملدر آمد اضافی فنڈسے کیا جائے گا،ان تمام منصوبوں کا تعلق سڑک کے شعبہ سے ہے۔

وزیر خزانہ نے 12 اکتوبر ، 2020 کو خو انحصار ہندوستان پیکیج کے طور پر "سرمایہ جاتی اخراجات کے لئے ریاستوں کی  خصوصی معاونت کی اسکیم کا اعلان کیا تھا۔

اس اسکیم کا مقصد ریاستی حکومتوں کے ذریعہ سرمایہ جاتی اخراجات کو بڑھانا ہے جو اس سال کووڈ 19 وبائی مرض  کے باعث محصولات میں کمی  کے پیش نظر مشکل مالی صورتحال کا سامنا کررہے ہیں۔ سرمایہ جاتی اخراجات کا ایک زبردست ہمہ جہت اثر پڑتا ہے ، جس سے معیشت کی مستقبل کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے ، اور اس کے نتیجے میں اقتصادی ترقی  کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے۔ لہذا ، مرکزی حکومت کی منفی مالی حیثیت کے باوجود مالی سال 21-2020 میں سرمایہ جاتی اخراجات کے سلسلے میں ریاستی حکومتوں کو خصوصی مدد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

ریاستی حکومتوں کی طرف سے اس اسکیم کا گرمجوشی سے استقبال کیا گیا ہے۔  اب تک 27 ریاستوں کے 10835.50 کروڑ روپئے کے سرمایہ جاتی اخراجات کی تجاویز کو وزارت خزانہ نے منظوری دی ہے۔ اس اسکیم کے تحت ریاستوں کو 5417.70 کروڑ کی رقم پہلی قسط کے طور پر پہلے ہی جاری کردی گئی ہے۔ ریاست وار اختصاص ، منظوری  اور جاری کردہ فنڈ کی تفصیلات منسلک  کی جا رہی ہیں۔ تمل ناڈو نے اس اسکیم کا فائدہ نہیں اٹھایا ہے۔

صحت ، دیہی ترقی ، پانی کی فراہمی ، سڑکیں اور پل ، آبپاشی ، بجلی ، ٹرانسپورٹ ، تعلیم ، شہری ترقی جیسے معیشت کے متنوع شعبوں میں سرمایہ جاتی اخراجات کے منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے۔

اس اسکیم کے تین حصے ہیں۔ اس سکیم کا پہلا حصہ شمال مشرقی اور پہاڑی ریاستوں کا احاطہ کرتا ہے۔ اس حصے کے تحت شمال مشرقی ریاستوں (اروناچل پردیش ، میگھالیہ ، منی پور ، میزورم ، ناگالینڈ ، سکم اور تریپورہ) میں سے ہر ایک کے لیے دو سو کروڑ روپئے مختص ہیں اور پہاڑی ریاستوں (ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ) میں سے ہر ایک کے لیے  450 کروڑ روپئے مختص ہیں۔  زیادہ آبادی اور جغرافیائی رقبے کے پیش نظر ، ریاست آسام کو اس اسکیم کے تحت 450 کروڑ روپئے میں اضافی رقم دی  گئی ہے۔
اس سکیم کا دوسرا حصہ دیگر تمام ریاستوں کے لئے ہے ، جو پہلے حصہ میں شامل نہیں ہیں۔ اس حصے کے لئے 7,500 کروڑ روپئے کی رقم مختص کی  ہے۔ سال 2020-21 کے 15 ویں فنانس کمیشن کے عبوری ایوارڈ کے مطابق ان ریاستوں میں ان کے مرکزی ٹیکس میں حصہ کے تناسب کے تحت یہ رقم مختص کی گئی ہے۔

اس سکیم کے تیسرے حصہ کا مقصد ریاستوں میں شہریوں سے متعلق متعدد اصلاحات کو آگے بڑھانا ہے۔ اس حصے کے تحت ، 2000 کروڑ روپئے  مختص کیے گئے ہیں۔ یہ رقم صرف ان ریاستوں کے لئے دستیاب  ہوں گی  جن ریاستوں نے  15 فروری 2021 تک وزارت خزانہ کے 17 مئی 2020 کے مراسلہ میں اصلاحات سے منسلک اضافی قرض لینے کی اجازتوں کے بارے میں بتائی گئی 4 اصلاحات میں سے کم از کم 3 میں  اصلاحات کا عمل مکمل کر لیا ہے۔  

 

سرمایہ  جاتی  اخراجات کے لئے ریاستوں کو خصوصی معاونت کی  اسکیم

سلسلہ وار نمبر

ریاست

مختص رقم

منظور شدہ رقم

جاری کی گئی رقم

1

آندھرا پردیش

688.00

344.00

172.00

2

اروناچل پردیش

233.66

233.66

116.83

3

آسام

450.00

450.00

225.00

4

بہار

843.00

843.00

421.50

5

چھتیس گڑھ

286.00

286.00

143.00

6

گوا

65.66

65.66

32.83

7

گجرات

285.00

285.00

142.50

8

ہریانہ

91.00

91.00

45.50

9

ہماچل پردیش

450.00

450.00

225.00

10

جھارکھنڈ

277.00

277.00

138.50

11

کرناٹک

305.00

305.00

152.50

12

کیرالہ

163.00

163.00

81.50

13

مدھیہ پردیش

1320.00

1320.00

660.00

14

مہاراشٹر

514.00

514.00

257.00

15

منی پور

233.66

233.66

116.83

16

میگھالیہ

200.00

200.00

100.00

17

میزورم

200.00

200.00

100.00

18

ناگالینڈ

200.00

200.00

100.00

19

اوڈیشہ

388.00

388.00

194.00

20

پنجاب

150.00

146.50

73.25

21

راجستھان

501.00

501.00

250.50

22

سکّم

200.00

200.00

100.00

23

تمل ناڈو

0.00

0.00

0.00

24

تلنگانہ

358.00

358.00

179.00

25

تریپورہ

200.00

200.00

100.00

26

اتر پردیش

1501.00

1501.00

750.50

27

اترا کھنڈ

450.00

450.00

225.00

28

مغربی بنگال

630.00

630.00

315.00

 

کل

11183.0

10835.5

5417.7

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(م ن ۔ رض (

 (30.01.2021)

U-968

 

 



(Release ID: 1693554) Visitor Counter : 205