صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے عالمی اقتصادی فورم کے مشترکہ ٹرسٹ نیٹ ورک کے ذریعہ سرحد پار نقل و حرکت کو بحال کرنے سے متعلق منعقدہ تقریب سے خطاب کیا


’’ریپڈ رسک اسیسمنٹ اور اس کے بارے میں معلومات عام کرکے عوامی صحت کے بارے میں اہم معلومات کو صاف ، شفاف طریقے سے بر وقت ساجھا کرنا عوامی صحت اور تجارت و سفر کے درمیان توازن پیدا کرنے کی کلید ہے ‘‘

Posted On: 28 JAN 2021 6:10PM by PIB Delhi

صحت اور کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے عالمی اقتصادی فورم کے مشترکہ ٹرسٹ نیٹ ورک کے سرحد پار نقل و حمل کی بحالی کے موضوع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کیا۔

اس تقریب کا مقصد سرحدیں از سر نو کھولنے اور محفوظ و پائیدار انداز میں لازمی سفر، سیاحت اور تجارتی سرگرمیوں کو بحال کرنے کے لئے درکار پالیسی، طریقہ اور شراکت داری کے بارے میں تبادلہ خیال کرنا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001HE1U.jpg

اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ کووِڈ۔19 نے کس طرح سرحد پار نقل و حمل کو متاثر کیا ہے، وزیر موصوف نے کہا کہ، ’’کووِڈ۔19 وبائی مرض نے عالمی معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے اور تمام برادریاں اور ہر ایک فرد اس سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکا ہے۔ اس نے سپلائی چین کو بھی متاثر کیا ہے اور اس کے نتیجے میں تجارت اور ترقی کو بھی زبردست نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ عالمی معیشت کی شہہ رگ کے ساتھ سرحد پار تیزی سے نقل و حرکت کرتے ہوئے، وائرس کے پھیلاؤ نے عالمگیریت کے اہم آپسی رابطےکو متاثرکیا اور عالمی صحتی بحران پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی اقتصادی صدمے کا باعث بھی ثابت ہوا جس سے معاشرے کے سب سے کمزور طبقے کو سب سے زیادہ نقصان ہوا۔‘‘

ریپڈ رسک اسیسمنٹ اور خطرے کے بارے میں آگاہی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا، ’’عوامی صحت کے پس منظر میں، ریپڈ رسک اسیسمنٹ اور اس کے بارے میں معلومات عام کرکے عوامی صحت کے بارے میں اہم معلومات کو صاف ، شفاف طریقے سے بر وقت ساجھا کرنا عوامی صحت اور تجارت و سفر کے درمیان توازن پیدا کرنے کی کلید ہے‘‘۔

اس طرح کے خطرے کی تشخیص میں ، بیماری کی وجہ بننے والے ایجنٹوں کا تیز رفتار جائزہ، ان کی اصلیت  اور پھیلاؤ کی طاقت، جغرافیائی پھیلاؤ، بیماری کا وسیلہ، آبادی اور متاثرہ افراد کی عمر کا گروپ، اس سے متعلقہ اموات، صحت پر مرتب ہونے والا ممکنہ اثر، روزگار اور معیشت بھی شامل ہیں۔‘‘

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’اس سلسلے میں بین الاقوامی کانٹیکٹ ٹریسنگ کے طریقہ کار کو سہل بنانے کے لئے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرس (ایس او پی) اپنانے کی ضرورت ہے۔ کووِڈ۔19 کے پس منظر میں تغیر پذیر معاملات کو کھوجنے (جس کی وجہ سے کووِڈ مریضوں کی تعداد میں اضافہ رونما ہوا ہے) کی وجہ سے ، کووِڈ۔19 کے پھیلاؤ کو روکنے کی کوشش کے تحت متعدد ممالک کے ذریعہ سفر اور تجارت پر عائد کی گئیں موجودہ پابندیوں کم کرنے میں ایک اور رکاوٹ پیدا ہوگئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002AO8X.jpg

بین الاقوامی سفر کرنے سے متعلق مسائل سے نمٹنے کے لئے ذرائع وسائل کے استعمال پر سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا، ’’حالانکہ انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے) اور یوروپ میں چند دیگر ممالک سفرپا عائد پابندیوں میں رعایت دینے کی کوشش کے تحت کووِڈ۔19 ٹیکہ کاری پر مبنی ’قوت مدافعت پاسپورٹ‘/ ٹریول پاس  کے سجھاؤ پر غور و خوض کر رہے ہیں؛ مجھے لگتا ہے کہ اس بارے میں بات کرنا جلد بازی ہوگی۔ مذکورہ بالا سجھاؤ کے بارے میں ہمارا نظریہ ہے کہ ہمیں ابھی انتظار کرنا چاہئے تاکہ مزید ثبوت ہمارے سامنے آسکیں اور اس کے بعد ہم اس سلسلے میں کوئی فیصلہ لیں گے۔‘‘

عالمی سطح پر نفاذ کے فریم ورک کی ہم آہنگی کو یقینی بنانے کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے، ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ، ’’بین الاقوامی کانٹیکٹ ٹریسنگ یا ’قوت مدافعت پاسپورٹ‘ اس طرح کے فریم ورک کی بین الاقوامی قبولیت کو یقینی بنانے میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ یہ برابری اور رازداری کے بہتر اصولوں پر مبنی ہونے چاہئیں۔ اقوام متحدہ کی انجمن کے طور پر عالمی صحتی ادارہ اس طرح کے فریم ورکس پر عالمی اتفاق رائے کی حصولیابی میں قائدانہ کردار ادا کر سکتا ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’سرحد پار نقل وحرکت کے تجربات  کے لئے صحتی شعبے کے ساتھ ساتھ ہوابازی اور سفر و سیاحت کے شعبے کے حصہ داران کے درمیان تعاون درکار ہے۔ اس کے لئے تعاون اور ہم آہنگی پر مبنی طرز فکر درکار ہے جو کہ اتنی ہی وسیع ہو جتنا کہ خود وبائی مرض۔ معیشت کو مزید نقصان سے بچانے اور سیاحوں کو سفر میں آسانی پیدا کرنے کے لئے وقت کی بہت اہمیت ہے۔‘‘

ڈیوڈ سن، بانی مشترک، گروپ پریزیڈنٹ اور ڈپٹی چیئرمین، فلرٹون ہیلتھ  پرائیویٹ لمیٹڈ ، سبرینا چاؤ، صدر ڈیزگنیٹ، بی آئی ایم سی او نے اجلاس میں ورچووَل طریقے سے شرکت کی۔

****

ش ح ۔اب ن

U-916


(Release ID: 1693094) Visitor Counter : 215