پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

پٹرولیم کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے صاف ستھری توانائی کا ایک نیا نمونہ پیش کرنے کی اپیل کی، صنعت کی قیادت کرنے والوں سے کہا کہ وہ یکسر تبدیلی کے نقیب بنیں

Posted On: 27 JAN 2021 8:05PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  27/جنوری 2021 ۔ پٹرولیم اور قدرتی گیس و فولاد کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے آج کہا کہ بھارت کا تیل اور گیس کا شعبہ نہ صرف بھارت کی گھریلو ضرورتیں پوری کرکے بلکہ عالمی توقعات پر کھرا اترکر آتم نربھر بھارت بنانے میں ایک اہم رول ادا کرے گا۔ ایف آئی پی آئی ایوارڈس 2020 کی تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہمیں اپنے لوگوں کے لئے توانائی تحفظ کو یقینی بنانا ہے اور اس میں ایسی توانائی فراہم کرنا ہے جو سستی، قابل رسائی، صاف ستھری، موثر اور پائیدار ہو۔ انھوں نے کہا کہ ہم پٹرولیم کی صنعت کو ایک صاف ستھری توانائی کی صنعت بنانے کی سمت میں پیش قدمی کریں گے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ پٹرولیم کی صنعت کی طرح کثیر جہتی صلاحیتوں کے حامل شعبے چند ہی ہیں۔ پٹرولیم کے شعبے نے ملک کی ترقی میں زبردست تعاون دیا ہے۔ آج کی تقریب ایوارڈ پٹرولیم کی صنعت کے شعبے میں کئے جارہے اچھے کاموں کا ایک ثبوت ہے۔ اس شعبے نے قوم کی ترقی میں گراں قدر تعاون دیا ہے۔ یہ ایسا شعبہ ہے جو زیادہ سے زیادہ سرمایہ خرچ کرتا ہے، بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع دستیاب کراتا ہے، معیشت کو رفتار دیتا ہے اور ریاست کے لئے ریوینیو حاصل کرتا ہے۔ ملک میں تیل و گیس کی صنعت کے تقریباً سو سالہ سفر کے دوران اس شعبے نے دن دونی رات چوگنی ترقی کی ہے۔ انضباط کاری کے خاتمے اور مسابقت میں اضافہ کے باوجود یہ شعبہ بہت شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کررہا ہے۔ یہ عالمی معیار کی مصنوعات تیار کررہا ہے، اختراعات اور تحقیق و ترقی کا کام کررہا ہے اور راستہ بھی دکھا رہا ہے۔

جناب پردھان نے کہا کہ بھارت نے کووڈ – 19 کے بحران کا بہادری کے ساتھ سامنا کیا۔ معاملہ چاہے پی پی ای کٹس کی مینوفیکچرنگ، ویکسین یا 14 کروڑ سے زیادہ مفت ایل پی جی سلنڈروں کی ڈیلیوری کا ہو، بھارت نے اس وبا کے تعلق سے کثیر صحتی طریقہ کار کو اپنایا اور اسے نافذ کیا۔ کووڈ-19 کے دوران تیل کمپنیوں نے آگے بڑھ کر قیادت کی اور مؤثر طریقے سے اس وبا کا سامنا کرنے میں ملک کی مدد کی۔ ملک کے کسی بھی حصے میں اس دوران ایندھن کی کمی نہیں دیکھی گئی۔ اس مدت کے دوران اجولا استفادہ کنندگان کے مابین 14 کروڑ سے زیادہ سلنڈروں کی تقسیم سے ایسے غریبوں کو مدد ملی جنھیں اس موقع پر مدد کی حددرجہ ضرورت تھی۔

وزیر موصوف نے کہا کہ پٹرولیم کی صنعت تجربہ کار، ذہین اور دوراندیش  لوگوں سے بھری ہوئی ہے۔ عزت مآب وزیر اعظم نے توانائی کے شعبے کے لئے ایک لائحۂ عمل وضع کیا ہے۔ ڈیجیٹل کاری، گیس پر مبنی معیشت، جدید اور متبادل ایندھن وہ چند شعبے ہیں جن پر ہم توجہ مرکوز کررہے ہیں۔ پردھان منتری اجولا یوجنا کا نفاذ، گیس پر مبنی معیشت کی جانب پیش قدمی اور بی ایس-VI اسٹینڈر کی شروعات کی پوری دنیا میں ستائش کی گئی ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ پٹرول میں ایتھانول کی ملاوٹ 8 فیصد سے زیادہ تک پہنچ گئی ہے۔ ہمارا ہدف 2024-25 تک ایتھانول کی ملاوٹ کا 20 فیصد کا ہدف ہے، جو بھارت کو ایک ایسا ملک بنادے گا جہاں سب سے زیادہ ایتھانول کی ملاوٹ کی جاتی ہو۔ انھوں نے کہا کہ بھارت میں توانائی کی مانگ میں اضافہ ہونا یقینی ہے۔ ہمیں اس بات پر غور و خوض کرنا ہے کہ ہم صاف ستھری توانائی کو مزید بہتر طریقے سے اپنانے کے لئے کس طرح آگے بڑھ سکتے ہیں۔ بھارت کو توانائی کی نسبتاً زیادہ صاف ستھری شکلوں کی دریافت کے معاملے میں قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا۔ آب و ہوا کی پائیداری کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بھارت نے بڑے پیمانے پر قابل تجدید توانائی کو اپنایا ہے۔ انھوں نے صنعت سے اپیل کی کہ وہ نئی ٹیکنالوجی، نئے طریقہ کار اور نئے نمونوں کو اپنائیں، تاکہ بھارت کی مستقبل کی توانائی کی ضرورتوں کی تکمیل زیادہ تر صاف ستھری توانائی کے وسائل سے ہوسکے۔

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 883

 


(Release ID: 1692824) Visitor Counter : 121


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil