وزارت اطلاعات ونشریات

‘‘لانگ ٹائم نو سی’’جیسی فلموں کی عکس بندی حقیقی مقامات پر ہونی


چاہئے ،اسٹوڈیوز میں حقائق محدود ہوکر رہ جاتے ہیں:ڈائریکٹرپیری فلمون

Posted On: 21 JAN 2021 6:31PM by PIB Delhi

پنجی؍21جنوری2021

وہ نو برسوں کی طویل علیحدگی کے بعد مل رہے تھے ۔ان کے پاس اپنے سفر سے دوبارہ رجوع کرنے ،اپنی زندگیوں کا دوبارہ جائزہ لینے ،ان کی سچائیوں ،ندامتوں اور یادوں کا سامنا کرنے کیلئے 80 منٹ کا وقت تھا ۔اوریہ ان کیلئے آخری موقع تھا ۔فرینچ فلم ‘لانگ ٹائم نو سی ’کو مختصراً کچھ اس طرح بیان کیا جاسکتا ہے ۔

پیری فلمون کی ہدایت اور اسکرپٹ کے تحت فلم ‘لانگ ٹائم نو سی’ میں دو لوگوں کی زندگی میں پیش آنے والے واقعات کے رخ بدلنے کی ترجمانی کی گئی ہے۔ماضی میں دونوں بہت  مختصروقفے کیلئے ہی صحیح لیکن شدید محبت کرنے لگے تھے اور انتہائی غیر متوقع طور پر وہ ایک ریلوے اسٹیشن پر نو برسوں کے بعد ملے اور ان کے پاس 80منٹ کا ہی وقت تھا ۔

 

 

فلم کے ہدایت کار نے آج 21جنوری 2021 کو گوا کے پنجی میں منعقدہ ہندوستان کے 51ویں بین الاقوامی فلمی میلے میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس پروجیکٹ کو تحریری طور پر تیار کرنے میں کئی سال لگے،حالانکہ شوٹنگ کیلئے صرف پانچ دنوں کی ضرورت تھی کیونکہ ایکشن سے کٹ تک  اس کی لمبی عکس بندی کی گئی۔

فلمون نے کہا کہ انہوں نے جب اس فلم کیلئے اسکرپٹ لکھنا شروع کیا تھا اس وقت وہ بہت کم عمر تھے ۔‘‘میں نے ایک اسپتال میں دو لوگوں کی ملاقات کے بارے میں ایک اسکرپٹ تیار کی تھی جو اس طرح تھی کہ وہ ملے ان میں محبت ہوگئی اور شدید قسم کے لمحات گزارنے کے باوجود وہ الگ ہوگئے ’’۔یہ فلم ہندوستان کے بین الاقوامی فلمی میلے کے عالمی پینا روما سیکشن کے تحت دکھائی گئی۔

 

 

فلمون نے اس فلم کو بنانے سے پہلے ایک انتہائی جذباتی سفر طے کیا تھا جس کے بعد وہ اس عکس بندی کا اہل ہوا ۔‘‘میری اسکرپٹ تیار تھی لیکن جب اسے پیش کرنے کا وقت آیا تو ایک اور فرانسیسی فلم اسی نوعیت کی سامنے آگئی اور اس طرح میری فلم کی موت ہوگئی ۔یہ کسی کے خیال کو چرانے کے مترادف تھا،کیونکہ بعض اوقات ہم فلم سازوں کا خیال کم بیش ایک ہی جیسا ہوتا ہے ۔اس کے باوجود مجھے اس احساس سے باہر نکلنے میں کئی سال لگ گئے ۔اس کے بعد وہ ایک خوشگوار دن تھا جب میں نے اپنی پرانی اسکرپٹ نکالی اور یہ سوچا کہ یہ میرے لئے بہت کچھ ہے اور یہ صرف مرجانے کیلئے سامنے نہیں آئی تھی۔ تب تک دس سال کا وقفہ گزرچکا تھا لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑا۔ایک سے زیادہ مرتبہ تحریری عمل سے گزرنے کے بعد ہم آخر کار وہاں پہنچ گئے جہاں آج ہیں’’۔

فلمون سے جب یہ پوچھا گیا کہ انہوں نے عکس بندی کے مقامات کا کیسے حتمی انتخاب کیا ۔فلم کے کردار پیچیدہ تھے اور انہیں 80منٹ کے مختصر وقفے میں دکھانا تھا ۔انہوں نے کہا‘‘مناظر مجھے بہت متاثر کرتے ہیں ۔جن مقامات پر میں نے فلم کی عکس بندی کی وہاں سے متعلق تفصیلات سے میں بخوبی آگاہ تھا ،خواہ وہ کوئی ریلوے اسٹیشن ہو یا بوٹانیکل گارڈن ،میں ایک سال تک ہر ہفتہ ان مقامات سے گزرتا رہا اور مجھے معلوم تھا کہ یہ مقامات میری کہانی کو آگے بڑھائیں گے’’۔

یہ بتاتے ہوئے کہ اس طرح کی فلموں کی عکس بندی میں اصل مقامات کی کیا اہمیت ہوتی ہے ،فلمون نے کہا کہ ‘‘ہرچند کہ میں نے مختصر فلم کی عکس بندی مکمل طور پر ایک اسٹوڈیو میں کی ہےلیکن میری اس فلم جیسی فلموں کی عکس بندی حقیقی مقامات پر ہونی چاہئے کیونکہ اسٹوڈیوز میں حقائق محدود ہوکر رہ جاتے ہیں’’۔

 

 

 

فلمون سے جب یہ پوچھا گیا کہ انہوں نے مرکزی مقام کے طور پر ریلوے اسٹیشن کا انتخاب کیوں کیا تو انہوں نے تاریخ میں لیو میری برادرس کی پہلی فلموں میں سے ایک کا حوالہ دیا جس میں ابتدائی شاٹ میں ایک ریل گاڑی کو کیمرے کی طرف آتے ہوئے دکھایا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ریلوے اسٹیشن آج بھی ناظرین کے ذہنوں کو جذبات کے مختلف رخ پر کھول دیتے ہیں اور زندگی ایک مکمل دائرے میں چلی جاتی ہے’’۔

میلے میں فلم کی شمولیت کی دعوت پرہندوستان کے بین الاقوامی فلمی میلے کے منتظمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے فلمون نے کہا کہ یہ بین الاقوامی فخر کی بات ہے کہ ہم یہاں اپنی فلم پیش کرنے کیلئے گوا میں ہیں۔میں چار سال پہلے بھی یہاں آیا تھا اور ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے گھر لوٹا ہوں ۔

اس فلم نے جس میں لئیتیتیا ایڈو،پیری روچ فورٹ نے اصل علم برداروں کا رول ادا کیا ہے،2020 میں اسٹونی بروک فلم فیسٹول میں بہترین فیچر فلم ہونے کا نامزد آڈینس چوائس ایوارڈ سمیت کئی ایوارڈ حاصل کئے ہیں او ر فلم کے مرکزی کردار نے 2020 میں گرونا فلم فیسٹول میں بہترین اداکار کا فیسٹول انعام حاصل کیا۔

ڈائریکٹر پیری فلمون مختصر اور دستاویزی فلموں کے ہدایت کار ہیں ۔ان کی دستاویزی فلم 2016 میں کین کے آفیشئیل سلیکشن کیلئے منتخب کی گئی تھی ۔سینیماٹک فرنکائز اور اے آر پی کے ممبر کی حیثیت سے پیری فلمون اب اپنی کمپنی المینو فلمز کے ذریعہ اپنے منصوبے سامنے لاتے ہیں۔سردست وہ اپنی پانچویں  مختصر فلم مکمل کررہے ہیں۔

 

ش  ح ۔ع س۔ م ش

U-NO.683

 



(Release ID: 1691158) Visitor Counter : 287