وزارت اطلاعات ونشریات
‘ اہنسا - گاندھی : دا پاور آف پاور لیس ’ میں عدم تشدد کے گاندھیائی پیغام کے عالمی اثرات کو دکھایا گیا ہے : ڈائریکٹر رمیش شرما
فلم عدم تشدد کی قوت کی وضاحت کرتی ہے اور اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ یہ آج بھی اہم کیوں ہے : ایڈیٹر یامنی اپادھے
نئی دلّی ، 21 جنوری / بھارت کے 51 ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول کے بھارتی پنورما کی غیر فیچر فلم ‘ اہنسا – گاندھی : دا پاور آف پاور لیس ’ میں عدم تشدد کی قوت کو دکھایا گیا ہے اور یہ کہ آج بھی یہ اتنی اہم کیوں ہے ۔ اس میں عدم تشدد کے گاندھیائی پیغام کے عالمی اثرات کو ظاہر کیا گیا ہے : کس طرح اس نے دنیا کے کئی لیڈروں کو تحریک دی ، امریکہ میں شہری حقوق کی تحریک ؛ پولینڈ میں یکجہتی تحریک کے ساتھ ساتھ نیلسن منڈیلا اور جنوبی افریقہ میں نسلی تعصب کے خلاف جدو جہد ۔ یہ بات دستاویزی فلم کے ڈائریکٹر رمیش شرما نے کہی ہے ، جنہوں نے مہاتما گاندھی کے 150ویں یومِ پیدائش کے موقع پر ، انہیں خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لئے اور انہیں بھارت کے عدم تشدد پر مبنی آزادی کی تحریک کا لیڈر تسلیم کرنے کے لئے پیش کی ہے ۔ وہ آج گوا میں 51 ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول میں ایک ورچوول پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔
ڈائریکٹر نے کہا کہ اہنسا – گاندھی صرف ایک فلم نہیں بلکہ ایک جنون ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ فلم ہمیں اس بات کی یاد دلاتی ہے کہ ہمیں عالمی سطح پر انسانی حقوق اور وقار کی بحالی کی ضرورت ہے ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح گاندھی جی کا پیغام بھارت کی سرحد سے آگے تک پہنچتا ہے ، جس میں انہوں نے عدم تشدد کو ایک طاقتور ذریعے کے طور پر استعمال کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ آج بھی عدم انصاف کے خلاف لڑنے والے سماج کو تحریک دیتا ہے ۔
جناب شرما نے نو جوانوں پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور گاندھی کے عدم تشدد کے پیغام کو مشتہر کریں ، جو اُن کے بقول وقت کی ضرورت ہے ۔ گاندھی جی کے بارے میں بولتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہاتما ایک مکمل شخص تھے ۔ اُن کا یقین تھا کہ ہر مذہب اور عقیدے کو ، اُس کی جگہ ملنی چاہیئے ۔ اُن کو ڈر تھا کہ شمولیت کا تانا بانا ، اِن دنوں ٹوٹنے لگا ہے ۔ گاندھی کبھی نہیں چاہتے تھے کہ یہ ملک ایک مذہب کا ملک بنے ۔
فلم کی ایڈیٹر یامنی اپادھے نے بھی پریس کانفرنس سے خطاب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ فلم کے لئے کام کرنا ذہن کو کھولنے والا ایک تجربہ تھا۔ ڈائریکٹر رمیش کے ساتھ کام کرنا ایک بہت شاندار تجربہ رہا ۔
فلم کے پیغام کے بارے میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس دو متبادل ہوتے ہیں - عدم تشدد یا عدم وجود ۔
‘اہنسا – گاندھی : دا پاور آف پاور لیس ’ کے بارے میں :
یہ فلم بابائے قوم مہاتما گاندھی کے 150 ویں یومِ پیدائش کی یاد میں بنائی گئی ہے ۔ یہ فلم ایک ایسے وقت میں بھی سامنے آئی ہے، جب جارج فلائیڈ کی حمایت میں ایک وسیع تحریک چل رہی ہے،جو ایک سیاہ فام شخص ہے ، جس کو گزشتہ ماہ مینیسوٹا میں پولیس نے قتل کیا تھا۔
اس فلم کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر رمیش شرما ہیں ، جنہوں نے اس سے پہلے ‘‘ دا جرنلسٹ اینڈ دا جہادی : دا مرڈر آف ڈینئل پرل’’ کے لئے ایمی کی نامزدگی حاصل کی تھی ۔ فلم کے پروڈکشن اور فروخت کے حقوق جنوبی افریقہ کی ‘‘ ڈسٹنٹ ہورائیزن ’’ کے پاس ہیں ۔ یہ فلم عوام کے ساتھ ظلم و زیادتی اور اُن لوگوں کی طرف سے بنیادی آزادی نہ دیئے جانے کی کہانی ہے ، جو اقتدار میں ہیں اور جو بے گناہ لوگوں پر تشدد کرکے جبراً اپنی پوزیشن کا تحفظ کرتے ہیں ۔ یہ فلم گاندھی کے عدم تشدد کے پیغام کے اثرات کے بارے میں پیغام دیتی ہے کہ کس طرح اُن کے پیغام نے پوری دنیا میں کئی تحریکوں کو ترغیب دی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ۔ 21.01.2021 )
U. No. 660
(Release ID: 1691104)
Visitor Counter : 620