وزارت اطلاعات ونشریات
میگھ ملّار اس وقت کے مشرقی پاکستان میں ہر کنبے کی جنگ کے دور کی کہانی ہے: ڈائریکٹر زاہد الرحیم انجان
جنگ کے دور میں ایک معمولی کنبے کی تبدیل ہوتی زندگی کے تجربے کی ایک المناک کہانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے: اداکار شاہد الزماں سیلم
اصل جنگ کی صورتحال کا تجربہ محسوس کرسکے گی: اداکارہ اپرنا گھوش
بنگلہ دیشی فلم ڈائریکٹر زاہد الرحیم انجان کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش میں ہم 1971 کی آزادی کی جنگ کو عوام کی جنگ کہتے ہیں۔ میری فلم میگھ ملّار جنگ کے دور کے دوران ایک چھوٹے قصبے کے کنبے کی کہانی ہے۔ یہ اسی ایک کنبے کی کہانی نہیں ہے، بلکہ اس وقت کے مشرقی پاکستان میں ہر کنبے کی کہانی ہے۔ ہر کنبے کا آزادی کی جنگ میں تعاون تھا، جو ہماری تاریخ کا سب سے اہم واقعہ ہے۔ یہ بات بنگلہ دیش کے قومی ایوارڈ جیتنے والے اداکار شاہد الزماں سیلم نے کہی۔
مذکورہ ڈائریکٹر اور اداکار کا تعلق بھارت کے 51 ویں بین الاقوامی فلم فسیٹول افّی میں توجہ ملک سے ہے، جو آج 20 جنوری 2021 کو گوا میں بھارت کے 51 ویں بین الاقوامی فلم فیسٹول میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
انجان نے بتایا کہ نامور اور مشہور ناول نگار اخترالزماں الیاس کی مختصر کہانی پر مبنی فلم میگھ ملّار میں تبدیل ہوتی زندگی کے تجربے کے ایک المیے کی داستان کو بتایاگیا ہے ۔ اس فلم میں میرے ملک کی خوبصورتی کو بھی زبردست طور پر دکھایاگیا ہے۔
بنگلہ دیش کے نیشنل ایوارڈ جیتنے والی اداکارہ اپرنا گھوش نے بتایا کہ ہمارا تعلق جنگ کے بعد کی نسل سے ہے، جس نے اس جنگ کو نہیں دیکھا تھا۔ اس فلم کے ذریعے آپ جنگ کی اصل صورتحال کو دیکھیں گے اور اس کا تجربہ محسوس کریں گے۔ اپرنا گھوش نے فلم میں قانون کا ایک خاص کردار ادا کیا ہے۔
ہم ایک فیسٹو موڈ میں ہیں۔ یہ ہماری آزادی کا 50 واں سال ہے اور ہمارے بابائے قوم بنگ بندھو شیخ مجیب الرحمن کی ایک سو ویں سالگرہ ہے۔ بنگلہ دیش کی فلم صنعت کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے انجان اور سیلم نے مطلع کیا کہ بنگلہ دیش کی حکومت اچھی فلمیں بنانے کے لئے امداد دیتی ہے اور تعاون بھی کرتی ہے۔ ڈائریکٹر نے بتایا کہ فلموں کے یہ طرز اور انداز بنگلہ دیش میں کمرشیل کے اعتبار سے کامیاب نہیں ہیں۔ بنگلہ دیش میں فلم سازی پر باہری اثرات کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے انجان نے کہا کہ صرف ہندوستانی بنگالی سنیما کا ہی نہیں بلکہ ہندوستان کے دیگر خطوں کا بھی ہماری فلموں پر ایک اثر ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں ستیہ جیت رے رت وک گھٹک سری نال سین اور راجن طرفدار جیسے ہندوستانی فلم سازوں کے کاموں کو بہت سراہا جاتا ہے اور ان کو بے حد پسندیدہ نظروں سے دیکھا جاتا ہے۔ڈائریکٹر نے بتایا کہ ان کی آنے والی فلموں میں ماحولیات اور خواتین سے متعلق امور پر توجہ دی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلم میگھ ملّار ایک صوبائی قصبے میں ایک سرکاری کالج کے ایک کمیسٹری ٹیچر نورالہدیٰ کی کہانی ہے۔ اس کا مڈل کلاس وجود اس کی بیوی اسما اور 5 سال کی بیٹی سدھا کے ارد گرد گھومتا ہے۔ ان کے ساتھ ایک اور شخص منٹو بھی ہے جو ان کے ساتھ رہتا ہے۔یہ منٹو اسما کا بھائی ہے۔ اچانک ایک صبح وہ پاتے ہیں کہ منٹو آزادی کے مجاہدوں میں شامل ہونے کے لئے گھر سے چلے گئے اور اس نے کسی کو بھی گھر چھوڑنے کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔ شدید بارش کی ایک رات میں مجاہدین آزادی کالج کیمپس میں واقع پاکستانی فوج کے ایک کیمپ پر حملہ کرتے ہیں۔ جوابی کارروائی میں فوجی نورالہدیٰ کو اپنی تحویل میں لے لیتے ہیں۔ نورالہدیٰ ان کی قید میں ہلاک ہوجاتے ہیں، جبکہ ان کا کنبہ زخموں سے نڈھال اور ٹوٹے ہوئے دل کے ساتھ زندگی جیتا ہے۔
.............................
ش ح، ح ا، ع ر
U-621
(Release ID: 1690974)
Visitor Counter : 233