وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
ملک میں ایوین انفلوئنزا کی صورت حال
Posted On:
16 JAN 2021 6:22PM by PIB Delhi
16 جنوری 2021 تک مہاراشٹر کے لاتور ، پربھنی ، ناندیڈ ، پونے ، سولا پور ، یاوتمل ، احمد نگر ، بیڈ اور رائے گڑھ اضلاع میں پولٹری میں ایوی انفلوئنزا کے واقعات کی تصدیق ہوچکی ہے۔
مزید یہ کہ مدھیہ پردیش (کوا) کے چھتار پور ضلع میں بھی ایوین انفلوئنزا کی تصدیق ہوگئی ہے۔ گجرات کے سورت ، نوسری اور نرمدا اضلاع (کوا)، اتراکھنڈ کے ضلع دہرادون (کوا)، اترپردیش کے کانپور ضلع (کوا) مزید برآں ، دہلی میں نجف گڑھ میں کبوتر اور براؤن فش الو اور روہنی میں بگلوں میں ایوین انفلوئنزا کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔
سینٹرل پولٹری ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن ممبئی سے موصولہ اس رپورٹ کے مطابق ، حکومت ہند نے فارم میں پولٹری کی غیر معمولی اموات ہوئی ہیں۔ نمونے جانچ کے لئے نامزد لیبارٹریوں کو بھیج دیئے گئے ہیں۔
ریاست چھتیس گڑھ میں آر آر ٹی کو تعینات کیا گیا ہے اور ضلع بالودکے مرکز میں پولٹری کو ضائع کرنے کا عمل جاری ہے۔ مزید یہ کہ مدھیہ پردیش میں بھی آر آر ٹی تعینات کردیئے گئے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے ہردہ ضلع کے مرکز میں پولٹری کا کولنگ آپریشن جاری ہے۔
ملک کے متاثرہ علاقوں میں صورتحال کی نگرانی کے لئے تشکیل دی جانے والی مرکزی ٹیمیں متاثرہ مقامات کا دورہ کر رہی ہیں اور اس کا نفسیاتی مطالعہ بھی کر رہی ہیں۔
ریاستوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ پولٹری اور پولٹری کی مصنوعات کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کے اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کریں اور غیر متاثرہ علاقوں / ریاستوں سے حاصل کردہ پولٹری اور پولٹری کی مصنوعات کی فروخت کی اجازت دیں۔ اس بات کا اعادہ کیا جاتا ہے کہ اچھے پکے ہوئے چکن اور انڈوں کا استعمال انسانوں کے لئے محفوظ ہے۔ صارفین کو بے بنیاد افواہوں پر توجہ نہیں دینی چاہئے جو غیر سائنسی ہیں اور اکثر الجھن کا باعث بنتے ہیں۔ اس سے پولٹری اور انڈوں کی منڈیوں پر برے اثرات مرتب ہوں گے، جو کووڈ-19 کی وجہ سے پہلے ہی بہت زیادہ متاثر ہوچکی ہیں۔
محکمہ کے مشوروں کے بعد ریاستیں اخباری اشتہارات، سوشل میڈیا پلیٹ فارم وغیرہ کے ذریعہ آگاہی پیدا کرنے کی سرگرمیاں انجام دے رہی ہیں۔ نیز ایوین انفلوئنزا کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں اور صورتحال سے نمٹنے کے طریقوں کو مختلف میڈیا پلیٹ فارم بشمول سوشل میڈیا پلیٹ فارم جیسے ٹوئٹر اور فیس بک ہینڈلز کے ذریعے عام لوگوں کو بتایا جا رہا ہے۔
****************
U-592
ش ح۔ ج ق۔ ت ع۔
(Release ID: 1690320)
Visitor Counter : 151