ریلوے کی وزارت

ہندستانی ریلوے نے بوگیوں کے مختص کرنے اور خام لوہے کی مال برداری  کو ریگولیٹ کرنے والی خام لوہے سے  منسلک نئی پالیسی کا اعلان کیا ہے

Posted On: 16 JAN 2021 1:50PM by PIB Delhi

نئی دہلی،16 جنوری  2020/ نئی پالیسی کا مقصد  صارفین کی موجودہ  ضروریات کو پورا کرنا  اور صارفین کو  یہ  یقینی بنانا ہے   کہ ہندستانی ریلوے خام لوہے گاہکوں کی مال ڈھلائی کی جڑی ضروریات کو پورا کرنے  کے لئے فولاد صنعت کی مال ڈھلائی سے متعلق  تمام سہولیات  فراہم کرانے کے لئے   پرعزم ہے  تاکہ فولاد صنعت  گھریلو اور  عالمی مقابلہ آرائی کے  چیلنجوں کا  سامنا کرنے کے   اہل بن سکے۔

فولاد کی پیداوار خاص طور سے  خام لوہے سمیت  دیگر کچے مال کے ٹرانسپورٹ پر   منحصرکرتی ہے۔  نئی پالیسی میں  یہ صاف طو ر واضح کردیا گیا ہے کہ  دستیاب  لوڈنگ-ان لوڈنگ  سمیت  تمام بنیادی   ڈھانچہ جاتی سہولیات کا  استعمال کرتے ہوئے    صارفین کی   تمام ضروریات کو   پورا کیا جائے گا۔  نئی پالیسی کو  ’خام لوہا پالیسی  - 21-2020‘ کا نام دیا گیا ہے  اور یہ   10 فروری ،  2021 سے  نافذ العمل ہوجائے گی۔ نئی پالیسی کے مطابق   سی آر آئی ایس بوگیاں   (ریکس) کی تقسیم  کےنظام میں تبدیلی  کرے گی۔

نئی پالیسی کے اہم نکات مندرجہ ذیل ہیں:

*سی بی ٹی اور غیر سی بی ٹی  صارفین کی پروفائل پر مبنی  زمرہ بندی کئے جانے کے موجودہ نظام کو بدلا جارہا ہے۔   بوگیوں کے مختص   کرنے اور مال برداری کے سلسلہ میں  نئے اور پرانے   پلانٹس کو   یکساں  اہمیت دی جائے گی۔

*خام لوہے کی  ترجیحات کی بنیاد پر  ڈھلائی کے نظام میں  تبدیلی کی جارہی ہے۔ صارفین کے ذریعہ فروغ دی گئی لوڈنگ اور ان لوڈنگ کے بنیادی ڈھانچہ نظام کی بنیاد پر   کے  دستیابی کی بنیاد پر  خام لوہے کی  مال برداری کو   اولین ترجیح میں  زمرہ بندی کی جارہی ہے  تاکہ خام لوہے کی ڈھلائی میں تیزی آسکے۔ 

*صرفین کو ترجیح دیئے جانے کے نظام  (ریکس الاٹ منٹ اسکیم ) کے تحت  نظام کے ذریعہ خود کی تیار کی جائے گی  جو کہ  صارفین کی پروفائل  (مینوفیکچرر کا نام  ، بھیجنے والا کا نام ،  حاصل کرنے والا کا نام ، سائیڈنگ /پی ایف ٹی نام اور کوڈ/ پر منحصر کرے گا   جسے متعلقہ زون کے ذریعہ  سسٹم میں اپ ڈیٹ کیا گیا ہوگا۔

*گھریلو مینوفیکچرنگ سے جڑی سرگرمیوں کے لئے  خام لوہے  کی مال برداری   کو سب سے زیادہ  ترجیح دی جائے گی۔  

*ملک میں خام لوہے کے ٹرانسپورٹیشن کے  جن اہم  خام لوہے کی  ٹرانسپورٹیشن کو  ترجیح دی جائے گی   ان میں شامل ہیں،   فولاد  /پگ آئرن/اسپونجائرن/  پیلٹ اور   سینٹر پلانٹ  کے ایسے   مالک  جن کے پاس  لوڈنگ اور ان لوڈنگ   دونوں طرف  کے  لئے اپنے خود کے    نجی  سائیڈنگ انتظام  ہیں- (ان کا زمرہ ہوگا  سی+)  اسکے بعد  ایسے صارفین کو  ترجیح دی جائے گی    جن کے پاس   لوڈنگ یا ان لوڈنگ  میں کسی ایک طرف کی سائیڈنگ کا    اپنا انتظام ہے- (انکا زمرہ   سی ہوگا)  اس کے بعد    ان صارفین کو    جن کے پاس  نہ تو لوڈنگ کی   طرف  اور نہ ہی ان لوڈنگ کی طرف   انتظام ہے اور جو   پوری طرح سے   سرکاری ذخیرہ/ اسٹوریج اور سائیڈنگ پر منحصر ہے  ۔  (ان کا زمرہ   سی- ہوگا۔)

صارف مال دھلائی کے لئے اپنی صلاحیت اور ضرورت کے مطابق  اپنی ترجیح  یا ترجیحات   کو چننے کے لئے   آزاد ہوں گے۔  ترجیحات کا انتخاب   کرنے کے لئے   اجازت لینے کی  کوئی ضرورت نہیں ہوگی۔

*برآمد کئے جانے والے سامان    کو  ترجیح دی جانی چاہئے (زمرہ ڈی) ۔ ریل اور سمندری راستے  سے مال   جولائی   کو  برآمد ہونے والے مال   ٹرانسپورٹیشن  سے   الگ پہنچان  دینے کے لئے   صارف کو   اعلان نامے پیش کرنا ہوگا جس میں  یہ واضح کیا جائے گا کہ یہ    گھریلو استعمال کے لئے ہے اور ریلوے   مینوفیکچرر کے ذریعہ    دیئے گئے   اعلان نامے میں   کسی بھی طرح کے نقص کے  لئے  ذمہ دار نہیں ہوگا۔

* پیلٹ اور سینٹر کے نقل و حمل کو   بتدریج فہرست کے تحت رکھا جائے  گا ۔

*ترجیح فہرست  ڈی کے تحت   کوئی بھی صارف   اپنی  ضرورت کے مطابق  مال  ڈھلائی  کا  متبادل چن سکتا ہے۔

کم معیار والے خام لوہے کو  جسے پیداوار کے دوران  نامنظور کردیا گیا ہو،  اسے  ترجیح زمرہ ڈی کے تحت کسی بھی مقام پر لے جایا جاسکے گا۔   

*مال برداری کے  ٹھیکوں کے تحت  صارف   اپنی ضرورت کے مطابق  مطالبہ نامے  جاری کرنے کے لئے   آزاد  ہوں گے۔

*کاروبار اور سہل بنانے کے لئے ریلوے کے ذریعہ جانچ پڑتال کے  نظام کو ختم کردیا گیا ہے ۔  ای ڈی آر ایم  دفتر ، کولکتہ   خام لوہے کی ڈھلائی   کا پروگرام   بناتا رہا ہے۔   لیکن   نئی پالیسی میں  مال برداری کے لئے  اس کی  ریگولیٹرنظا کو  بھی ختم کر دیا گیا ہے۔

*اب صارف کو کسی بھی   زمرے میں  اپنے مال کی ڈھلائی کے لئے عہد نامہ دینا ہوگا کہ مال کی خریداری سے  لے کر اس کی ڈھلائی   اور اس کے استعمال میں   مرکزاور ریاستی حکومتو ں کے ضوابط اور قوانین    کی تعمیل   کی گئی ہے۔  ان میں کسی بھی قسم کے   کمی کے لئے    صارفین کو ذمہ دار مانا جائے گا  گاہک کے ذریعہ  کی گئی    کسی غلطی  کم جرمانہ یا ہرجانہ  ریلوے کو   دینا ہوگا۔  

*ریلوے کے    کل مال  ٹرانسپورٹیشن میں    خام لوہا دوسرا سب سے اہم مال ہ ے  اور   20-2019 میں ریلوے کے ذریعہ   کی گئی   کل 1210 ملین ٹن  کی مال ڈھلائی میں   خام لوہے  اورفولاد کی حصہ داری  17 فی صد کی رہی۔   اس سے معیشت کے  اہم   میدانوں /حصوں کو   مضبوطی ملے گی اور ملک کی اقتصادی رفتار تیز ہوگی۔

 

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-491



(Release ID: 1689877) Visitor Counter : 183