وزارت اطلاعات ونشریات

آئی ایف ایف آئی 51 بھارتی پنورما کے فلم سازوں نے میڈیا سے بات چیت کی


یہ تشریح کرنا بہت مشکل ہے کہ کہاں کسی کی ذاتی حدود ختم ہوتی ہیں: اورو پتھیرا سواپنم پولے کے ڈائریکٹرشرن وینو گوپال

اگر کوئی مووی بناتا ہے تو اس کا احترام کیا جانا چاہیے: گاتھم کے ایکٹر بھارگو پولو داسو

Posted On: 18 JAN 2021 4:26PM by PIB Delhi

پنجی ،18جنوری، 2021،     ایک ماں اتفاق سے اپنی بیٹی کے لیپ ٹاپ میں ایک فحش فلم دیکھ لیتی ہے- اورو پتھیرا سواپنم پولے (بھارتی پنورما کی غیر فیچر فلم) از شرن وینوگوپال۔

ایک شخص جو ایک حادثے میں اپنی یاددداشت کھو بیٹھتا ہے ایک نفسیاتی مریض کے ساتھ ایک گھر میں پھنس جاتا ہے – گاتھم (بھارتی پنورما کی فیچر فلم) از کرن کونڈا ماڈو گولا۔

پہلی مرتبہ فلم بنانے والے شرن وینو گوپال  اور ایکٹر / پروڈیوسر بھارگو پولوداسو نے آج پنجی میں 51ویں بھارت کے بین الاقوامی فلمی میلے میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ یہ فلمیں آئی ایف ایف آئی کے بھارتی پنورما کے لیے اس سال منتخب کی گئی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1DAI2.jpg

اپنی 37 منٹ کی ملیالم غیر فیچر فلم (اورو پتھیرا سواپنم پولے) کے بارے میں بات کرتے ہوئے شرن وینوگوپال نے کہا’’یہ تشریح کرنا بہت مشکل کہاں کسی شخص کی ذاتی حدود ختم ہوتی ہیں۔ یہ فلم اس پلاٹ پر بنائی گئی ہے‘‘۔ یہ عنوان ’لائک اے مڈ نائٹ ڈریم‘ کی طرح ہے۔

فلم کے بارے میں بات کرتے ہوئے وینو گوپال نے کہا کہ ’’ہم نے یہ فلم مارچ 2020 میں بنائی تھی جس کے بعد ملک گیر لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا گیا۔ ہمیں شبہ تھا کہ ہماری فلم دکھائی بھی جاسکے گی یانہیں، لیکن ہمیں خوشی ہے کہ اور ہمیں یہ دیکھ کر اطمینان ہےکہ فلم کاا نتخاب ہوگیا ہے اور یہ آئی ایف ایف آئی کے بھارتی پنورما کے تحت دکھائی جائے گی‘‘۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2THWR.jpg

تیلگو فلم ’گاتھم‘ کے ایکٹرا ور پروڈیوسر بھارگو پولو داسو نے بھی اپنی فلم کے بارے میں اپنے تجربات سے آگاہ کیا۔ اس فلم کو بھارتی پنورما کی فیچر فلموں کے  زمرے کے تحت منتخب کیا گیا۔

اپنی فلم کے بارے میں بات کرتے ہوئے پولوداسو نے کہا کہ ’’گاتھم تیلگو زبان میں او ٹی ٹی پلیٹ فارموں پر 2020کی ایک بڑی ہٹ فلم ہے۔ ایک سافٹ ویئر پیشہ ورشخص کے طور پر کام کرتے ہوئے میں نے اور میرے عملے کے افراد نے اس فلم کو مکمل کرنے کے لیے ختم ہفتہ کے دنوں میں وقت نکال کر کام کیا۔ یہ ہمارا جنون تھا  جس کی وجہ  سے ہم یہ کام مکمل کرسکے‘‘۔

انھوں نے اس فلم کے لیے مالیہ اکٹھا کرنے کے سلسلے میں عملے کو درپیش مشکلات کے بارے میں بات کی۔ انھوں نے سخت شیڈول کے بارے میں بات کی جہاں ٹیم کو کیلیفورنیا کے چیلنج بھرے موسم سرما میں کام کرنا پڑتا تھا۔ ایک چھوٹی ٹیم کے پروڈیوسر کے طور پر انھیں فلم بنانے کے دوران بہت سا کام خوداپنے ہاتھ سے کرنا پڑتا تھا۔ انھوں نے کہا ’’مجھے کھانا پکانا پڑتا تھا، صفائی کرنی پڑتی تھی، کپڑے دھونے پڑتے تھے اور ایکٹنگ بھی کرنی پڑتی تھی‘‘۔

فلم کی سنیمیٹو گرافی کے بارے میں بات کرتے ہوئے پولوداسو نے بیان کیا’’شروع کے ویژول دیکھنے کے بعد ہم نے محسوس کیا کہ یہ فلم اس سے کہیں بڑا پروجیکٹ بن جائے گی جس کے بارے میں ہم نے منصوبہ بنایا ہے‘‘۔

انھوں نے ناظرین کو بتایا کہ فلم سازی اس سے کہیں زیادہ مصروف ہوکر کام کرنے کا عمل ہے جس کے بارےمیں میں نے سوچھاتھا۔ ’’مجھے یہ بھی پتا چلا کہ کس طرح فلم نہیں بنانی چاہئے۔ اس سے پہلے میں فلم کے معیار کے بارے میں کسی بھی فلم یا فلم ساز پر تبصرے کیا کرتا تھا۔ لیکن یہ فلم بنانے کے بعد مجھے ہر شخص سے ایک بات کہنی ہے۔ اگر کوئی فلم بناتا ہے تو ہمیں اس کا احترام کرنا چاہیے‘‘۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/3W3FW.jpg

او ٹی ٹی پلیٹ فارموں کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ فلمسازوں اور ناظرین دونوں کے لیے بڑا آسان پلیٹ فارم ہے۔

پس منظر

اورو پتھیرا سواپنم پولے

سدھا جو ایک صنعتکار ہے اور کالج میں پڑھنے والی لڑکی کی ایک ماں ہے، اس کی زندگی اس وقت اتھل پتھل ہوجاتی ہے جب ایک ڈاکٹر یہ شبہ ظاہر کرتا ہے کہ  اس کو کینسر ہوسکتا ہے۔اس کے تفکرات اس وقت اور بھی گہرے ہوجاتے ہیں جب وہ ایک دن اپنی بیٹی کے لیپ ٹاپ کو دیکھتی ہے اور اس کے اندر اسے ایک فحش ویڈیو نظر آتی ہے۔

گاتھم

رشی ایک حادثے میں اپنی یادداشت کھو بیٹھتا ہے اور ہوش میں آنےپر ادیتھی کو دیکھتا ہے  جو یہ دعویٰ کرتی ہےکہ وہ اس کی محبت ہے۔ وہ رشی کے ماضی سے ان سوالوں کا جواب دینے کے لیے ایک سفر پر روانہ ہوجاتے ہیں۔ بدقسمتی سے ان کی کار ایک جگہ رک جاتی ہے جہاں قریب سے گزرنے والا ایک اجنبی انھیں اپنی کار میں اس وقت تک کے لیے پناہ دیتا ہے جب تک ان کی کار ٹھیک نہ ہوجائے۔ا س کے بعد رفتہ رفتہ حالات خراب ہوتے ہیں اور ان کے میزبان کی تاریک شخصیت ان کے سامنے آتی ہے۔ کئی اتار چڑھاؤ کے بعد حالات قابو سے باہر ہونے لگتے ہیں۔ انھیں احساس ہوجاتا ہے کہ  وہ ایک مکان میں ایک نفسیاتی مریض کے ساتھ پھنس گئے ہیں۔

*****

ش ح ۔اج۔را     

U.No.513



(Release ID: 1689838) Visitor Counter : 296