وزارت اطلاعات ونشریات

بھارت میں حقیقی زندگی کے ایسے غیر معمولی لوگوں کے چھپے ہوئے کارنامے ہیں جنہیں سب کے سامنے لانے کی ضرورت ہے:سانڈ کی آنکھ کے ہدایت کا رتشار ہیرا نندانی


بھارت میں شوٹنگ کرنا اچھا تجربہ ہے ،مقامی لوگ بہت مدد گا راور تعاون کرنے والے ہیں:ہیر نندانی

غیر فیچر کی اوپننگ فلم : گجراتی کی مختصر فلم ‘پانچیکا’دوستی کی ایک ایسی کہانی ہےجو سماج کے تمام ضابطوں پر پوری اترتی ہے

Posted On: 17 JAN 2021 7:46PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی:17؍جنوری 2021

پانچیکا بچوں کے ذریعہ پانچ پٹھوؤ سے کھیلا جانے والا ایک کھیل ہے یہ ایک ایسی فلم کے عنوان کے طور پر بہت مناسب نظر آتا ہے جس کی کہانی ایک ایسی دوستی کے تعین پر مبنی ہے جہاں سماج بچوں کو اپنی بات سننے کیلئے مجبور کرتا ہے ۔آج بھی بھارت ذات اور مذہب کی نظر سے دیکھتا ہے پانچیکا(پانچ پٹھو)اس کہانی کا اظہار ہے کہ کس طرح دوستی تمام سماجی ضابطوں سے اوپر نظر آتی ہے۔یہ بات فلم کے ڈائریکٹر انکت کوٹھاری نے کہی ۔ ان کی فلم کو آج بھارت کے 51ویں بین الاقوامی فلم فیسٹول (افّی)کے غیر فیچر سیکشن کے بھارتی پنورما کی افتتاحی فلم کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2021-01-17at7.31.45PMWLUC.jpeg

نوجوان ہدایت کار نے 1950کی دہائی کے معروف مراٹھی مصنف وینکٹیش مدگولکل کے ایک مختصر افسانے کو اپنی زبان اور منظر نامے کے ساتھ یعنی گجراتی میں رن آف کچھ کے پس منظر میں پیش کیا ہے۔جناب کوٹھاری نے کہا کہ میں اپنی دنیا میں دوستی کی کہانی کو ایک دلچسپ طریقہ سے پیش کررہا ہوں،مجھے بہت کچھ کہنا تھا اور میں نے بہت سی علامتوں اور محاوروں کو جیسے نمک کے پہاڑ وغیرہ کو استعمال کیا ہے جن سے مجھے بہت ہمت ملی ہے۔انہوں نے یہ بات آج ایک پریس کانفرنس میں کہی۔کوٹھاری نے پانچیکا میں فنکاربچوں کے ساتھ کام کیا۔اپنے تجربے کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی بھی بچہ بغیر صلاحیت والا نہیں ہوتا صرف ہدایت کار ہی کم صلاحیت والے ہوتے ہیں ۔سیٹ پر جب فنکار بچوں کو ہدایت دیتے تھے تو ان کے ساتھ سختی بھی کرتے تھے لیکن پرڈیوسر شریا کپاڑیا ان بچوں کو ایک اچھے شارٹ کے بعد چاکلیٹ یا اسی طرح کی چیزیں دیتی تھیں۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2021-01-17at7.32.13PMAK2V.jpeg

‘سانڈ کی آنکھ ’کے ہدایت کار تشار ہیرا نندانی نے کہا ہے کہ یہ بایوپک صرف خواتین کو بااختیار بنانے کے بارے میں نہیں ہے بلکہ یہ ایک ایسی تحریک دینے والی کہانی بیان کرتی ہے کہ 60سال کی عمر میں بھی ، جبکہ زیادہ تر لوگ کوشش کرنا چھوڑ دیتے ہیں ، کیا کچھ حاصل کیا جاسکتا ہے۔پروڈیوسر ریلائنس بگ انٹر ٹینمینٹ پرائیویٹ لمٹیڈ گروپ کے سی ای او شبھا شیش سرکار نے کہا کہ ‘کبھی کبھی ایسی کہانی ہوتی ہے جو حقیقت میں آپ پر بہت اثر کرتی ہےان کہانیوں کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ انسانی جذبے اور انسانی قدروں کو فروغ دیتی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ فلم میں جو بھی رکاوٹیں یا خرابیاں دکھائی گئی ہیں وہ کردار کی نہیں بلکہ سماج کی ہیں۔’ہدایت کار نے کہاکہ وہ سماجی طور پر اہم موضوع پر اپنی کہانی کو ایک ایسے خوبصورت طریقہ سے کہنا چاہتے تھے جو دوسروں کو بھی پسند آئے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا بہت اچھا اثر ہوا ہے۔ہیرا نندانی نے کہا کہ بایوپک نے انہیں سب سے زیادہ تحریک دی ہے۔بھارت میں ایسی بہت سی کہانیاں ہیں جنہیں لوگوں کے سامنے پیش کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ فلم کا حقیقی کردار چندرواور پرکاشی کو خود ان کے اپنے شہر میرٹھ میں کوئی نہیں جانتا تھا ۔انہوں نے مزید کہا کہ میں نے جب یہ فلم بنائی تو مجھے امید ہوئی کہ اب لوگ انہیں پہچانیں گے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اب ہدایت کار ایسی بہت سے تحریک دینے والی کہانیاں پیش کرسکیں گے جن کے بارے میں لوگ بالکل نہیں جانتے۔بھارت میں فلم کی شوٹنگ کے بارے میں ہیرا نندانی نےکہا کہ مقامی لوگ بہت مدد اور تعاون کرنے والے ہیں اور میرٹھ میں شوٹنگ کا ان کا تجربہ بہت شاندار ہے۔تجارتی طور پر کامیاب فلم بنانے کیلئے بڑے فلم اداکاروں کے بارے میں جناب ہیرا نندانی نے کہا کہ پہلے بھی بہت سے با صلاحیت اداکار نظر آئےہیں اور اس طرح کی بایوپکس کیلئے ایسے ہی محنتی اور باصلاحیت اداکاروں کی ضرورت ہے۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2021-01-17at7.32.27PMSZWS.jpeg

پانچیکا،مختصر کہانی :سات سالہ میری نمک کے ڈھیروں کے دوسری جانب دوپہر کا کھانا پہنچانے کیلئے نکلتی ہے ۔اس کے پیچھے سوبا نامی لڑکی ہے جو نچلی ذات سے تعلق رکھتی ہے وہ میری کے پیچھے پیچھے جارہی ہے کیونکہ ان کو ایک ساتھ کھیلنے کی اجازت نہیں ہے۔اس کے بعد کیا ہوا یہ ان کی دوستی پر مبنی ایک کہانی ہے۔

سانڈ کی آنکھ ،کی مختصر کہانی:ڈاکٹر یشپال جو ایک قومی سطح کے کھلاڑی ہیں اور نشانہ بازی میں کوچ ہیں ،اترپردیش کے باغپت میں جوہری گاؤ ںمیں 10میٹرشوٹنگ رینج کھولتے ہیں اس میں سب کچھ ہے لیکن سیکھنے والا نہیں ہے۔گاؤں کے مکھیا رتن سنگھ تومرصرف خاندان کے لڑکوں کو ہی نشانہ بازی سیکھنے کی اجازت دیتے ہیں ان کے دو چھوٹے بھائی بھون سنگھ ،جو چندرو کے شوہر ہیں ،اور جیسی جو پرکاشی کے شوہر ہیں۔ان تینوں بھائیوں میں ان کے 40بچے ہیں ۔دونوں عمر رسیدہ خواتین چندرو اور پرکاشی اپنی لڑکیوں کو ہمت بندھانے کیلئے نشانہ بازی کی بندوق اٹھاتی ہیں ۔ اس کے بعد جو ہوتا ہے وہ کسی معجزے سے کم نہیں۔وہ نشانہ باز ی میں 352میڈل حاصل کرچکی ہیں۔

 

 

 

*************

 

 

 

ش ح- وا- م ش

U. No.510



(Release ID: 1689678) Visitor Counter : 211


Read this release in: Marathi , Manipuri , English , Hindi