سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈی ایس ٹی کے سائنسدانوں کو مچھلی کے جھنڈوں ،پرندوں کے گروپوں ،جرثوموں سے متعلق گروپوں جیسے خودکار اتار چڑھاؤکے غیر معمولی رویہ کا سراغ ملا


یہ معلومات چھوٹے پیمانے پر توانائی کی صلاحیت والے نینوٹکنالوجی  کی تعمیر اور اعضا میں پھیلنے والے انفیکشن ،اینٹی بایوٹک مدافعت وغیرہ کی طرح کے نینو ٹکنالوجی آلات کی تیار ی میں مفید ثابت ہوسکتی ہے

Posted On: 17 JAN 2021 12:26PM by PIB Delhi

ڈی ایس ٹی کے سائنسدانوں کو مچھلی کے جھنڈوں ،جرثومہ کے گروپوں پرندوں کے گروپوں جنہیں سرگرم عناثر تکنیک کہا جاتا ہے جیسی تکنیکوں میں غیر معمولی رفتار پیدا کرنے کا سراغ ملا۔ یہ معلومات چھوٹے پیمانے پر توانائی کی صلاحیت والے نینوٹکنالوجی  کی تعمیر اور اعضا میں پھیلنے والے انفیکشن ،اینٹی بایوٹک مدافعت وغیرہ کی طرح کے نینو ٹکنالوجی آلات کی تیار ی میں مفید ثابت ہوسکتی ہے۔

یہ نظام خودکار گروپوں سے بنا ہوتا ہے ۔جو آلات کے کام کیلئے اپنے آس پاس کے ماحول سے توانائی نکالتی ہے ۔ مسلسل توانائی ان پٹ کی وجہ سے اس طرح کی تکنیک توازن سے بہت دور سرگرم ہوتی ہےاور توازن کے برخلاف کلسڑنگ ،غیر معمولی عناثر عدم تعاون اور خطرناک نوعیت کے عمل جیسے پرکشش اجتماعی رویہ کا اظہار کرتے ہیں۔خاص طور سے ان کے رفتار کی صلاحیت (مولیکولر صلاحیت،چپچپا ہٹ ،تھرمل کنڈکٹوٹی اور رفتارجواس شرح کی طرف اشارہ کرتی ہے جس پر رفتار ، حرارت اور مادہ نظام کے ایک حصہ سے دوسرے حصہ میں منتقل ہوجاتےہیں۔)کئی بار حیران کرنے والے ہوسکتے ہیں۔

اس طرح کی تکنیک کے غیر معمولی رویہ کو ایک کپ کافی ،جسے چمچے سے گھمایا گیا ہے پر غور وفکر کرنے کے ذریعہ سمجھا جاسکتا ہے ۔اگر کوئی اس گھماؤ کو روکتا ہے تو اندر کی مادہ کی طاقت جو مادہ کی رفتار کی مخالفت کرتی ہے کی وجہ سے بڑی حد تک مستحکم ہوجائے گی۔اس کی برخلاف ایک جرثومی سے متعلق گھول کو گھمانے کا شور کرے جو مناصب حالات کے تحت مستقل یا مسلسل اجتماعی مقرر شدہ رفتار ظاہر کرسکتا ہے ۔اس معاملے میں چپچپاہٹ ایسے سرگرم جرثومہ مادہ میں ضم ہوجائے گی۔

اس عجیب وغریب رویہ کی جانچ کرتے ہوئے یہ ایس این بوس نیشنل سینٹر فارم بیسک سائنسیز کے سائنسدانوں نے  جو کہ بھارت سرکار کے محکمہ سائنس و ٹکنالوجی کا ایک خودمختار ادارہ ہے اور جس کی قیادت پورنیوت پردھان  ہیں۔خودکار ذروں کے ایک کھلونہ ماڈل کا مطالعہ کیا اور عام طور سے اس طرح کے سرگرم معاملوں کے ابھرتی صلاحیتوں میں تحقیق کرتے ہوئے اس سسٹم میں ایک زبردست غیر مادہ عدم استحکام کی سرگرم تحقیق کا خلاصہ کیا۔ اس تحقیق کے نتائج حال ہی میں فیزیکل ریویو جنرل میں شائع کیئے گئے ۔

ٹیم نے خودکار ذرات کے ایک کھلونے ماڈل کا مطالعہ کیا جہاں جرثومے کی بیلسٹک رفتار (جیسے ایسچیریچیاکولی)کا طویل فاصلے والے پارٹیکل ہاپنگ کے توسط سے مطالعہ کیا گیا تھا ۔انہوں نے یہ ظاہر کیا کہ ایک اہم نکتہ سے آگے ٹیوننگ ارتکازپر ذرات کی چال یا رفتار مختلف سمتوں میں چلی جاتی ہے۔دوسرے لفظوں میں مدافت صفر ہوجاتی ہے۔اس کے علاوہ انہوں نے صفر مدافعت اور سسٹم میں مختلف نوعیت کے اتار چڑھاؤ کے درمیان ایک گہرے ربط کا بھی اظہار کیااور اس طرح تکنیک میں ‘عظیم ’بڑے اتارچڑھاؤ کی رفتار پیدا ہونے کا خلاصہ کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001JKZ0.png

 

*************

 

 

ش ح-ج ق- م ش

U. No.497



(Release ID: 1689604) Visitor Counter : 171