قبائیلی امور کی وزارت
ٹرائیفیڈ نے چھتیس گڑھ میں قبائلی ترقیاتی پروگراموں کی پیش رفت کاجائزہ لیا
Posted On:
15 JAN 2021 7:21PM by PIB Delhi
نئی دلّی ، 16 جنوری، 2021/ ٹرائیفیڈ (کنفیڈریشن آف ٹرائبل کوآپریٹو مارکیٹنگ ڈویلپمنٹ آف انڈیا) کے منیجنگ ڈائریکٹر جناب پرویر کرشن کی قیادت میں ٹرائیفیڈ کے عہدیداروں کی ایک ٹیم نے پچھلے ہفتے قبائلی ترقیاتی پروگراموں کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے چھتیس گڑھ کا دورہ کیا۔ اس چار روزہ دورے کے دوران جناب پروین کرشن نے زمینی سطح پر پروگرام کے نفاذ کا جائزہ لیا اور پروگرام کے مختلف پہلوؤں پر متعدد نتیجہ خیز میٹنگیں کیں۔ قبائلی ترقیاتی پروگراموں کی پیش رفت کی نگرانی کرنے اور اس سلسلے میں مستقبل کی پالیسیاں طے کرنے کرنے کے لئے چھتیس گڑھ کی اسٹیرنگ کمیٹی کی ایک میٹنگ 7 جنوری 2021 کو طلب کی گئی تھی۔ میٹنگ میں ریاستی حکومت کے ذریعے قبائلیوں کے ذریعہ معاش میں بہتری کے لئے شروع کئے گئے جنگلات کی چھوٹی پیداوارکے لئے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایف پی کیلئے ایم ایس پی)، ون دھن یوجنا اور ای ایس ڈی پی کے تربیتی پروگراموں میں ہوئی پیش رفت پر غور و خوض کی گیا۔
ٹرائیفیڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر نے ایم ایس پی اسکیم کےنفاذ کے سلسلے میں گذشتہ کچھ برسوں کے دوران ریاست کی کارکردگی کی سراہنا کی اور ون دھن یوجنا کے دوسرے مرحلے کے ماڈل کے تحت تیار کئے گئے ٹرائیفیڈ کے مختلف نئے پروگراموں کے بارے میں معلومات فراہم کی۔ انھوں نے کہا کہ ریاست نے قبائلی برادری کو فائدہ پہنچانے کے لئے مصنوعات کے معیار، ان کی مارکیٹنگ اور ان کی برانڈنگ کے لئے باقاعدہ ایک حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں معاشی سرگرمیوں میں توسیع کے بڑے امکانات ہیں۔ میٹنگ میں وسیع تر منصوبہ بندی اور غور و خوض کے بعد اگلے مالی برس میں ون دھن ترقیاتی مراکز کی تعداد 231، ہاٹ بازاروں کی تعداد 370، گوداموں کی تعداد 74 اور ٹیرا ٹئیری پروسیسنگ یونٹ کی تعداد بڑھاکر 13 کرنے پر فیصلہ لیا گیا۔
پیداواری سیشن کے دوران دیگر نمایاں ایکشن پوائنٹس کا بھی خاکہ پیش کیا گیا۔ میٹنگ میں سفارش کی گئی کہ ریاست چھتیس گڑھ کی ٹرائیفیڈ اکائیوں کے ذریعے قبائلی برادری کی صنعت کاری اور ذریعہ معاش کے مواقع پیدا کرنے کے لئے دفعہ 275 (1) کے تحت ضلع معدنی فنڈ کا 10 فیصد فنڈمختص کرنے پر غور کرسکتا ہے۔ میٹنگ میں ایس ایف یو آر ٹی آئی اسکیم کے تحت اداروں کو ترقی دئیے جانے کے لئے قبائلی برادری کے 25 کلسٹروں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ریاست میں ٹرائیفیڈ کے 10 یونٹ قائم کرنے کے لئے مقامات کی نشاندہی کرنے کی تجویز رکھی گئی۔ اس وقت جگدل پور میں ایسے ہی ایک یونٹ کو قائم کرنے کا کام پورے زور و شور سے جاری ہے۔ عملی منصوبوں میں سے ایک چھوٹی جنگلاتی پیداوار کی کٹائی کے دوران چھتیس گڑھ میں یک قومی ورکشپ کا انعقاد کرنا ہے تاکہ چمپئن ریاست چھتیس گڑھ کے ذریعے اختیار کئےگئے عملی پروسس اور نظام کو دیگر ریاستوں کے عہدیداروں ساتھ مشترک کی جاسکے۔ میٹنگ میں ایم ایف پی کے لئے ایم ایس پی اسکیم کے تحت ایم ایف پی کی فہرست میں مزید 15 اشیاء کو شامل کرنے کے لئے ریاست سے تجویز پیش کرنے کی سفارش کی گئی۔
اس کے علاوہ میٹنگ میں ہینڈ لوم، دست کاری اور قدرتی کھانے کی مصنوعات کی فروخت کے لئے اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔ ٹرائیفیڈ اس کے لئے سبھی ریاستی فیڈریشنوں کے ساتھ مل کر ایک نظام قائم کررہا ہے۔ چھتیس گڑھ میں ٹرائبس انڈیا کے 10 آؤٹ لیٹس کھولنے کے سلسلے میں بھی غور کررہاہے- جن میں دو ،ٹیم کے اس دورے کے دوران کھولے گئے۔
اس کامیاب میٹنگ نے اس چار روزہ دورے کی سرگرمیوں اور اس دوران کئے جانے والے غوروخوض کے لئے ایک موقع فراہم کیا ہے۔ اس کے بعد کچھ دنوں میں قبائلی ترقیاتی اسکیموں کو زمینی سطح پر عمل در آمد کرنے، ان کی پیش رفت اور ن کے سامنے موجود چیلنجوں کا جائزہ لیا گیا اور مستقبل کے منصوبوں کا نقشہ بھی طےکیا گیا۔ چھتیس گڑھ کے بعد آئندہ کچھ ہفتوں میں دیگر ریاستوں میں بھی ان منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔ امید ہے کہ اس طرح کے پروگراموں کو زمینی سطح پر عمل درآمد کرنے اور ان کے جائزے و نگرانی سے قبائلی برادریوں کے افراد کو بااختیار بنانے اور ان کے لئے آمدنی کے ذرائع مہیا کئے جانے کا کام کیا جاسکے گا۔ ٹرائیفیڈ ملک بھر میں قبائلیوں کے ذریعہ معاش کے ذرئع ور ان کے رہن سہن میں مکمل تبدیلی لانے کے لئے اپنی مہم میں سرگرداں ہے۔
*****
ش ح۔ ن ر
U NO:431
(Release ID: 1689261)
Visitor Counter : 82