ریلوے کی وزارت

میڈیا کے حلقے میں یہ رپورٹیں کہ ریلوے مسافروں سے زیادہ کرائے وصول کررہا ہے، گمراہ کن ہیں اور تمام حقائق پر مبنی نہیں ہیں


یہ فیسٹول ٹرینیں بھیڑ بھاڑ کو کم کرنے کے لئے چلائی جاتی رہیں گی

تسلیم شدہ پریکٹس کے مطابق اس طرح کی ٹرینوں کے کرائے 2015 کے بعد سے کم رکھے گئے ہیں، اس سال کچھ نہیں کیاگیا ہے

ریلوے نے ٹرینوں میں سب سے کم کرائے پر سفر کرنے والے مسافروں کے سفر کے بارے میں خصوصی خیال کیا تاکہ کووڈ کے دور میں بھی وہ کم بوجھ برداشت کرسکیں

پالیسی کے مطابق 2ایس مسافروں سے یہاں تک کہ خصوصی کرائے کے معاملے میں اضافی 15 روپے سے زیادہ چارج نہیں لیا جاتا

Posted On: 14 JAN 2021 3:44PM by PIB Delhi

نئی دہلی14،جنوری2021

میڈیا کے حلقے میں کچھ خبروں کا یہ حوالہ کہ ریلوے مسافروں سے زیادہ کرائے وصول کررہا ہے، یہ گمراہ کن خبر ہے اور تمام حقائق پر مبنی نہیں ہے۔

فیسٹول، ہالی ڈے خصوصی ٹرینیں بھیڑ بھاڑ کو کم کرنے کے لئے طویل مدتی پریکٹس کے طور شروع کی گئی تھیں۔تہوار ابھی جاری ہیں اور آج بھی فصل کی کٹائی کا تہوار منایا جارہا ہے۔ اس سال بھی مانگ بڑھ رہی ہے، جس پر فیسٹول ٹرینیں چلائی جارہی ہیں۔ یہ فیسٹول ٹرینیں بھیڑ کو کم کرنے کے لئے مسلسل چلائی جارہی ہیں۔ اس طرح کی ٹرینوں کے کرائے 2015 کے بعد سے کم رکھے گئے ہیں۔ اس سال کچھ نیا نہیں کیاگیا ہے۔ یہ ایک واضح پریکٹس ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ریلوے کی طرف سے ہمیشہ مسافروں کے لئے کرایوں میں رعایت دی گئی ہے۔ ریلوے مسافروں کے ذریعے سفر سے نقصان اٹھاتا ہے۔ ریلوے کووڈ کے دور کے انتہائی چیلنجنگ حالات میں ٹرینیں چلاتا رہا ہے۔کئی سیکشنوں میں کم اوکیوینسی میں ٹرینیں چل رہی ہیں اور اب بھی لوگوں کی بھلائی میں چلائی جارہی ہیں۔

صرف یہی نہیں،ریلوے نے ان لوگوں کے سفر کے بارے میں بھی خصوصی خیال کیا ہے جو ٹرینوں میں سب سے کم کرایے پر سفر کرتے ہیں، تاکہ کووڈ دور میں بھی وہ (متاثر) کم بوجھ برداشت کرسکیں۔ دیگر کلاسز کے علاوہ سبھی ٹرینیں چلائی جارہی ہیں۔ان ٹرینوں میں ٹو ایس کلاس کوچیز کی بڑی تعداد ہے جس کا ریزرو زمرے میں سب سے کم کرایہ ہے۔ 40 فیصد مسافروں نے کووڈ سے پہلے کے مقابلے سفر کے بہتر حالات میں ٹو ایس کلاس میں سفر کیا۔

پالیسی کے مطابق خصوصی کرائے کے معاملے میں بھی ٹو ایس مسافروں سے ایڈیشنل 15 روپے سے زیادہ چارج نہیں لیا جاتا۔

ہندوستانی ریلوے لگاتار ایک مرحلے وار طریقے سے ٹرینوں کی تعداد بڑھا رہا ہے۔ حقائق اور آپریشنل حالات کو دھیان میں رکھتے ہوئے مسافر ٹرینوں کی ریگولر خدمات کی مکمل بحالی پر غور کیا جارہا ہے اور اسے کووڈ کے دور سے پہلے کی طرح چلانے پر غور کیا جارہا ہے۔ انڈین ریلوے نے 22 مارچ 2020 کو کووڈ سے متعلق ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے ریگولر ٹرینوں کو چلانا بندکردیا تھا تاکہ کورونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔ اب مرحلے وار ڈھنگ سے ٹرینوں میں اضافہ کیا جارہا ہے۔

کووڈ کے چیلنجنگ دور میں بھی انڈین ریلوے نے لاک ڈاؤن کے دور سے قبل کے مقابلے تقریباً 60 فیصد میل ایکسپریس ٹرینیں چلائیں۔ روزانہ تقریباً 250 ٹرینیں چلائی جارہی ہیں۔ 77 فیصد خصوصی ٹرینوں کا کرایہ ریگولر ٹرینوں کے برابر ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر فی الحال 1058 میل ایکسپریس، 4807 سب اربن سروسز اور 188 مسافر ٹرینیں چلائی جارہی ہیں۔ ٹرینوں کی سروسز کو معمول پر لانے سے قبل ریاستوں کی صحت کی صورتحال، ریاستی سرکاروں کے خیالات کو بھی دھیان میں رکھے جانے کی ضرورت ہے۔ لواوکیوینسی کے باوجود کئی ٹرینیں عوام کے فائدے کے لئے چل رہی ہیں۔ خصوصی ٹرینوں کی تعداد میں مرحلے وار ڈھنگ سے اضافہ کیاگیا ہے، جبکہ صورتحال پر لگاتار نگاہ رکھی جارہی ہے۔

 

...............................................................

                                                                                                                                                          ش ح، ح ا، ع ر

 

U-389



(Release ID: 1688715) Visitor Counter : 151