نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت

سال کے اختتام پر جائزہ: کھیل کا محکمہ



فٹ انڈیا موومنٹ کی پہلی سالگرہ منائی گئی؛ وزیر اعظم کے ذریعہ فٹ انڈیا ڈائیلاگ، عمر کے موافق فٹ پروٹوکال کا افتتاح

ڈبلیو ایچ او نے ‘‘فٹنس کا ڈوز آدھا گھنٹہ روز’’ مہم کی تعریف کی

کھیلو انڈیا کے 1000 مراکز کے قیام کا اعلان

اسپورٹس کوٹہ کے تحت سرکاری نوکریوں کے لیے اب 20 نئے کورس اہلیت کے قابل

یوگاسنا کو مسابقتی کھیل کے طور پر باقاعدہ منظوری حاصل ہوئی

قومی کھیل ایوارڈز کے لیے انعامات کی رقم میں اضافہ

Posted On: 08 JAN 2021 10:35AM by PIB Delhi

 

سال 2020 کے دوران کھیل کے محکمہ کی اہم جھلکیاں درج ذیل ہیں:؎

فٹ انڈیا موومنٹ کی پہلی سالگرہ: وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 24 ستمبر 2020 کو ورچوئل کانفرنسنگ کے ذریعہ فٹ انڈیا موومنٹ کی پہلی سالگرہ پر  عمر کے موافق فٹنس پروٹوکال، گولس (سرگرم طرز زندگی کے لیے مقاصد)  کا افتتاح کیا، جن کی درجہ بندی عمر کے مختلف زمروں، جیسے 18-05 سال، 65-18 سال اور +65 کے تحت کی گئی تھی۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر منعقد کیے گئے فٹ انڈیا ڈائیلاگ کے دوران کھیل سے وابستہ متعلق افراد، فٹنس کے ماہرین کے ساتھ بات چیت کی۔ ورچوئل ڈائیلاگ میں شرکاء نے وزیر اعظم کے ساتھ اپنی زندگی کے تجربات اور اپنے فٹنس منتر شیئر کیے۔ کھیل اور امور نوجواں کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے ورچوئل پروگرام کی نظامت کی۔

11.jpg

فٹ انڈیا موومنٹ کے تحت پہل / سرگرمیاں

فٹ انڈیا سائیکلوتھان: کھیل اور امور نوجواں کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے سوشل میڈیا کے ذریعے فٹ انڈیا سائیکلوتھان کے دوسرے ایڈیشن کا افتتاح کیا۔ بڑی سائیکل ریلی 7 دسمبر 2020 کو شروع ہوئی، جو 25 دنوں تک یعنی 31 دسمبر 2020 تک چلی۔ اس کا انعقاد  ملک کے ہر ایک ضلع میں کیا گیا اور شہریوں نے فٹ انڈیا ویب سائٹ پر رجسٹریشن کرانے کے بعد اس میں شرکت کی۔  فٹ انڈیا سائیکلو تھان کے دوسرے ایڈیشن میں 48 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی۔  پہلے فٹ انڈیا سائیکلوتھان کا انعقاد جنوری 2020 میں کیا گیا تھا، جس میں 35 لاکھ لوگوں نےشرکت کی تھی۔

فٹنس کا ڈوز آدھا گھنٹہ روز: وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ذریعے تمام شہریوں کو ‘فٹنس کا ڈوز آدھا گھنٹہ روز’ کی اپیل کی تعریف ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے بھی کی ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ  ‘‘ڈبلیو ایچ او ‘فٹنس کا ڈوز آدھا گھنٹہ روز’ مہم کے ذریعے جسمانی سرگرمی کو فروغ دینے کی ہندوستان کی پہل کی تعریف کرتا ہے۔ کھیل اور امور نوجوان کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے فٹ انڈیا موومنٹ کے تحت یکم دسمبر کو اس مہم کا آغاز کیا تھا، جسے مختلف شعبوں کی اہم شخصیات کے ذریعے حمایت حاصل ہوئی تھی۔ اس میں روزانہ 30 منٹ کی ورزش کرنے کو کہا گیا ہے۔ فٹ انڈیا پربھات پھیری یکم دسمبر سے 6 دسمبر 2020 تک ایک ہفتہ تک چلنے والی سرگرمی تھی، جہاں پر نہرو یووا کیندریہ سنگھٹن (این وائی کے ایس) کے نوجوانوں نے قیادت کرتے ہوئے پورے ملک میں پربھات پھیری کا انعقاد کیا اور ‘فٹنس کا ڈوز آدھا گھنٹہ روز’ کے پیغام کو پورے ملک میں پھیلایا’’۔

فٹ انڈیا واکاتھن: قومی یومی اتحاد (سردارولبھ بھائی پٹیل کے یوم پیدائش) پر کھیل اور امور نوجواں کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے بالی ووڈ اداکار ودیوت جموال کے ساتھ 31 اکتوبر 2020 کو ‘فٹ انڈیا واکاتھن’ کے 200 کلو میٹر لمبے سفر کو ہری جھنڈی دکھائی۔ ‘فٹ انڈیا واکاتھن’ کا مقصد ہندوستان میں فٹ اور صحت مند طرز زندگی کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔

22.jpg

فٹ انڈیا اسکول ہفتہ: مرکزی وزیر کھیل جناب کرن رجیجو نے  25 نومبر 2020 کو ‘فٹ انڈیا اسکول ہفتہ’ کے دوسرے ایڈیشن کا افتتاح کیا۔ ‘فٹ انڈیا اسکول ہفتہ’ کا تصور 2019 میں اس ضرورت کے مدنظر کیا گیا تھا کہ فٹنس سے متعلق بیداری صرف بچوں تک محدود نہیں رہنی چاہیے، بلکہ اس میں ان کے والدین، اساتذہ اور اسکول کے عملہ کو بھی شامل کیا جانا چاہیے۔ اس کا مقصد ہفتے میں چار سے چھ دن صحت اور تندرستی  سے متعلق جسمانی سرگرمیوں کا انعقاد کرنا ہے، جس میں پینٹنگ کا مقابلہ، سمپوزیم وغیرہ  کے پروگرام شامل ہیں، جو صحت اور تندرستی سے متعلق ہوں۔  ‘فٹ انڈیا اسکول ہفتہ’ کا دوسرا ایڈیشن 31 دسمبر 2020 تک جاری رہا۔   ‘فٹ انڈیا اسکول ہفتہ’ میں 2.5 لاکھ سے زیادہ اسکولوں نے شرکت کی۔

فٹ انڈیا ٹاکس: مرکزی وزیر تعلیم اور کھیل کے وزیر نے فٹ انڈیا ٹاکس کا افتتاح کیا، جس میں ہمارے ملک کے کچھ سرکردہ کھلاڑیوں کے ساتھ بات چیت کے سیشن شامل تھے، جس کا مقصد اسکولی بچوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ فٹ انڈیا ٹاکس کے سیشن اسپورٹ اتھارٹی آف انڈیا اور وزارت تعلیم کے تعاون سے منعقد کیے گئے۔

فٹ انڈیا فریڈم رن: امور نوجواں اور کھیل کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے 15 اگست کو 74ویں یوم آزادی سے لے کر   مہاتما گاندھی کے 151 ویں یوم پیدائش  یعنی 2 اکتوبر 2020 تک ‘فٹ انڈیا فریڈم رن’  کا افتتاح کیا۔ ‘فٹ انڈیا فریڈم رن’   کا مقصد کووڈ وبائی مرض کے غیرمعمولی دور میں صحت سے متعلق ضروریات کو پورا کرنا ہے، جس میں سماجی دوری کا خیال رکھتے ہوئے ورچوول طریقے سے دوڑنا بھی شامل ہے۔  ‘فٹ انڈیا فریڈم رن’  کا ساتھ دینے کےلیے بہت سارے پارٹنرس (سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹر سے) سامنے آئے۔ سرکاری پارٹنر میں سی آر پی ایف، بی ایس ایس ایف، آئی ٹی بی ٹی، انڈین ریلوے، این ایس ایس، این وائی کے ایس اور سی بی ایس ای اور سی آئی ایس سی ای شامل ہوئے۔ اس میں 7 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی اور 18 کروڑ کلومیٹر کا احاطہ کیا۔ یہ مہم سوشل میڈیا پر 30 کروڑ سے زیادہ لوگوں تک پہنچی۔

33.jpg

فٹ انڈیا یوتھ کلب: امور نوجوان اور کھیل کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے ملک کے 73ویں یوم آزادی پر 15 اگست 2020 کو فٹ انڈیا یوتھ کلب کا افتتاح کیا۔ فٹ انڈیا یوتھ کلب جو کہ وزیر اعظم کے ذریعے شروع کیے گئے  فٹ انڈیا موومنٹ کا ایک حصہ ہے، کا مقصد نوجوانوں کو ملک بھر میں فٹنس کی اہمیت کے بارے میں لوگوں کو بیدار کرنے کے لیے تیار کرنا ہے۔  اب تک 47133 یوتھ کلب ،فٹ انڈیا یوتھ کلب کے تحت رجسٹریشن کراچکے ہیں۔

فٹ انڈیا یوگا ڈے کا انعقاد 21 جون 2020 کو مرکزی وزیر کھیل اور امور نوجوان جناب کرن رجیجو اور کھیل اور فٹنس سے وابستہ اہم شخصیات کے ساتھ مل کر آن لائن پروگرام کے طور پر کیا گیا۔

44.jpg

وزارت نے کھیلو انڈیا یوتھ گیمز 2021 میں گتکا، کلاری پایتو، تھانگ-تا اور ملّ کھمب کو شامل کیا: کھیلو انڈیا یوتھ گیمز کے چوتھے ایڈیشن کا انعقاد 2021 میں ہریانہ میں ہونا طے پایا ہے۔ کھیلو انڈیا یوتھ گیمز (کے آئی وائی جی) ہریانہ، 2021 میں 5 دیہی کھیلوں کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

کے آئی وائی جی-2021 میں شامل کیے گئے 5 دیسی کھیل درج ذیل ہیں:

  • کلاری پایتو
  • گتکا
  • تھانگ- تا
  • ملّ کھمب
  • یوگاسنا

55.jpg

میجر دھیان چند نیشنل اسٹیڈیم کو 6 ورلڈ کلاس اسکواش کورٹس ملیں گے: مرکزی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے 16 دسمبر 2020 کو امور نوجواں اور کھیل کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو کی موجودگی میں میجر دھیان چند نیشنل اسٹیڈیم میں 6 اسکواش کورٹس کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس پروجیکٹ کو 5.52 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ منظور کیا گیا ہے جسے 6 ماہ کے اندر مکمل کر لیا جائے گا۔ اس میں 6 سنگل اسکواش کورٹس ہوں گے، جن میں سے 3 کورٹس کو منقولہ دیواروں کا استعمال کرتے ہوئے ڈبل کورٹس میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

یوگاسنا کو مسابقتی کھیل کے طور پر باقاعدہ پہچان ملی: وزارت آیوش اور امور نوجواں اور کھیل کی وزارت نے یوگاسنا کو مسابقتی کھیل کے طور پر باقاعدہ شناخت دے دی ہے۔ اس کا اعلان آیوش کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب شریپد نائک، اور امور نوجواں اور کھیل کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو  کے ذریعے 17 دسمبر 2020 کو نئی دہلی میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا گیا۔ یوگاسنا کے کھیل میں ممکنہ طور پر 4 ایونٹس اور 7 زمروں میں 51 تمغے شامل ہوں گے۔ مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے مجوزہ ایونٹس میں روایتی یوگاسنا، آرٹسٹک یوگاسنا (سنگل)، آرٹسٹک یوگاسنا (جوڑی)، ردمک یوگاسنا (جوڑی)، فری فلو / گروپ یوگاسنا، انفرادی آل راؤنڈ – چمپئن شپ اور ٹیم چمپئن شپ۔

ٹارگیٹ اولمپک پوڈیم اسکیم (ٹاپس) میں چار مختلف کھیلوں میں پیرا ایتھلیٹوں کو شامل کیا گیا: ٹاپ اسکیم کے تحت ٹوکیو 2021 کے لیے 105 انفرادی ایتھلیٹ اور مردوں اور عورتوں کی ہاکی ٹیموں کو امداد دی گئی تھی۔ مزید برآں، 269 نوجوان ایتھلیٹوں کو ٹاپس ڈیولپمنٹ گروپ کے تحت پیرس 2024 اور لاس اینجلس 2028 اولمپک کھیلوں کے لیے لیا گیا تھا۔

اولمپک والے ایتھلیٹوں کے لیے نیشنل کوچنگ کیمپوں کو دوبارہ بحال کیا گیا ، جس میں ایس اے آئی کے ذریعہ طے کردہ اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) اور تمام قابل اطلاق سرکاری اور مقامی ہیلتھ گائیڈ لائنس پر عمل کیا گیا۔ اس کے علاوہ، انٹرنیشنل ٹریننگ اور مقابلوں کے لیے تربیت بھی دوبارہ شروع کی گئی۔

ٹاپس کے تحت 34 پیرا ایتھلیٹوں کو مدد کی پیشکش کی گئی۔ اس کے علاوہ، لاک ڈاؤن میں رعایت کے بعد پیرالمپکس والے ایتھلیٹوں کے لیے نیشنل کوچنگ کیمپ کو بھی دوبارہ شروع کیا گیا۔

کابینہ نے برکس ممالک کے درمیان فزیکل کلچر اور کھیل کے میدان میں تعاون کے مفاہمت نامہ کو منظوری دی: وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں 25 نومبر 2020 کو ہونے والی مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں برکس ممالک کے درمیان فزیکل کلچر اور کھیل کے میدان میں تعاون کے مفاہمت نامہ کو منظوری دی۔ پانچ ممالک کے درمیان کھیل کے میدان میں تعاون سے اسپورٹس سائنس، اسپورٹس میڈیسن، کوچنگ تکنیک وغیرہ کے شعبہ میں علم و مہارت کو پھیلانے میں مدد ملے گی جس کے نتیجہ میں بین الاقوامی ٹورنامنٹوں میں ہمارے کھلاڑیوں کی کارکردگی میں بہتری آئے گی اور برکس کے ممبر ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات مضبوط ہوں گے۔

وزارت کھیل نے 500 پرائیویٹ اکادمیوں کو مالی رقم فراہم کرنے کی نئی پہل کا اعلان کیا: وزارت کھیل نے مالی سال 21-2020 سے شروعات کرکے اگلے چار سالوں تک کھیلو انڈیا اسکیم کے ذریعے، 500 پرائیویٹ اکادمیوں کو مالی مدد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اسپورٹس کوٹہ کے تحت سرکاری نوکریوں میں اب 20 نئے کھیل اہلیت کے قابل ہوں گے: سرکار نے حال ہی میں اسپورٹس کوٹہ کے تحت 22 ستمبر 2020 کو مرکزی سرکار کی نوکریوں میں 20 نئے کھیل کو شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مرکزی حکومت کے دفاتر میں با صلاحیت کھلاڑیوں کی تقرری کے لیے لیاقت کی فہرست کو اب 43 سے بڑھاکر 63 کر دیا گیا ہے۔ ڈی او پی ٹی کے ذریعے ترمیم شدہ فہرست، جن 20 نئے کھیلوں کو شامل کیا گیا ہے ان میں شامل ہیں: بیس بال، باڈی بلڈنگ (اسے پہلے جمناسٹکس کے حصہ کے طور پر شامل کیا گیا تھا)، سائیکلنگ پولو، ڈیف اسپورٹس، فینسنگ، کوڈو، ملّ کھمب، موٹر اسپورٹس، نیٹ بال، پیرا اسپورٹس (انہیں پیرالمپکس اور پیرا ایشین گیمز میں شامل کیا گیا ہے)، پین کیک سیلٹ، رول بال، رگبی، سیپک ٹکرا، سافٹ ٹینس، شوٹنگ بال، ٹین پن بالنگ، ہریاتھلون، ٹگ آف وار اور ووشو۔ یہ نہ صرف نیشنل اور انٹرنیشنل ایونٹس میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کے حوصلہ کو بڑھانے میں فائدہ مند ہوگا، بلکہ اس سے ملک میں کھیلوں کے لیے مجموعی طور پر ایک مثبت ماحول پیدا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

حکومت نے قومی کھیل ایوارڈز کے انعامات کی رقم میں اضافہ کیا: حکومت نے 29 اگست 2020 کو قومی کھیلوں اور ایڈونچر ایوارڈز کے سات زمروں میں سے چار کے انعامات کی رقم میں اضافہ کیا۔ راجیو گاندھی کھیل رتن ایوارڈ کے انعام کی رقم جو پہلے 7.5 لاکھ روپے تھے اسے بڑھاکر اب 25 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے، ارجن ایوارڈ کی رقم کو 5 لاکھ روپے سے بڑھا کر 15 لاکھ روپے، درونا چاریہ (تا حیات) کے انعام یافتگان کو پہلے 5 لاکھ روپے دیے جاتے ہیں لیکن اب انہیں نقد 15 لاکھ روپے دیے جائیں گے، جب کہ دروناچاریہ (ریگولر) انعام یافتگان میں سے ہر ایک کو پہلے کے 5 لاکھ روپے کے مقابلے اب 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ دھیان چند انعام یافتگان کو اب 5 لاکھ روپے کی بجائے 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ اس سے کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھے اور ملک میں کھیل کا ایک مثبت ماحول تیار ہوگا۔

66.jpg

ریٹائر ہو چکے کھلاڑیوں کی مدد کے لیے حکومت 1000 کھیلو انڈیا مراکز شروع کرے گی: حکومت نے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی اور ریٹائر ہونے کے بعد بھی ان کی مدد کرنے کے لیے اپنی پالیسی میں کئی تبدیلیاں کی ہیں اور قدم اٹھائے ہیں۔ وزارت کھیل نے ملک بھر میں ضلع کی سطح پر 1000 کھیلو انڈیا سنٹر (کے آئی سی) قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کھیل کے ان مراکز کو یا تو سابق چمپئن کے ذریعے چلایا جائے گا یا انہیں وہاں پر کوچ کے طور پر رکھا جائے گا۔ یہ فیصلہ، کھیل کو زمینی سطح پر مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ اس بات کو بھی یقینی بنائے گا کہ سابق چمپئن ہندوستان کو اسپورٹنگ مین پاور بنانے کے ساتھ ہی کھیل سے خود کے لیے معاش حاصل کر سکیں۔ کل 1000 کھیلو انڈیا سنٹر میں سے سال 21-2020 میں 46 کھیلو انڈیا سنٹر (کے آئی سی) کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ، 60 ایس اے آئی ایکسٹینشن سنٹر کو منظوری دینے کے بعد کے آئی سی میں تبدیل کیا گیا ہے۔

سال 2020 میں کھیلو انڈیا اسکیم کے تحت متعدد پہل:

  • ایس ایل کے آئی سی: 24 کھیلو انڈیا اسٹیٹ سنٹر آف ایکسی لینس (کے آئی ایس سی ای) کو منظور (لسٹ) کر دیا گیا ہے اور 08 کے آئی ایس سی ای کو شروع کیا گیا ہے۔
  • کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز کے پہلے ایڈیشن کا انعقاد کامیابی کے ساتھ کے آئی آئی ٹی یونیورسٹی، بھونیشور، اوڈیشہ میں کیا گیا۔
  • کھیلو انڈیا ونٹر گیمز کے پہلے ایڈیشن کا انعقاد مارچ 2020 میں گل مرگ، جموں و کشمیر میں کیا گیا۔
  • زمینی اور درمیانی سطح پر گراس روٹ ژونل ٹیلنٹ آئڈینٹی فکیشن کمیٹی اور ٹیلنٹ سرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کمیٹی قائم کی گئی۔
  • انڈر-17 کھیلو انڈیا باسکیٹ بال گرلس لیگ اور انڈر-21 کھیلو انڈیا ویمن ہاکی لیگ کے لیے پہل کی گئی، تاہم کوووڈ وبائی مرض کی صورتحال کے مد نظر ان لیگوں کو ملتوی کر دیا گیا۔
  • ‘‘ایک بھارت شریشٹھ بھارت’’ کے بینر تلے ایک ویڈیو سیریز، انڈیجنس اسپورٹس آف انڈیا کو جون 2020 سے 31 دسمبر 2021 تک ہر ماہ، فٹ انڈیا موومنٹ کے فیس بک پیج، فٹ انڈیا موومنٹ کے یو ٹیب چینل اور مائی گوو انڈیا کے یو ٹیوب چینل پر لائیو نشر کیا گیا، جسے تقریباً 1.7 ملین لوگوں نے دیکھا۔ اس سیریز کے تحت اب تک 20 سے زیادہ دیسی کھیلوں کا احاطہ کیا جا چکا ہے۔

دین دیال اپادھیائے فنڈ کے تحت کھلاڑیوں کے لیے  متعدد فلاحی اقدام اٹھائے گئے: درج ذیل مقاصد کے لیے ‘کھلاڑیوں کو پنڈت دین دیال اپادھیائے نیشنل ویلفیئر فنڈ’ اسکیم کے تحت مالی مدد فراہم کی گئی:

  • خستہ حالات میں زندگی بسر کر رہے کھلاڑیوں کو مالی مدد
  • انتقال کر چکے کھلاڑیوں کے اہل خانہ کو مالی مدد
  • کھلاڑیوں یا ان کے اہل خانہ کو طبی علاج کے لیے مالی مدد
  • ٹریننگ حاصل کرنے یا کھیل کے مقابلوں میں شرکت کے دوران زخمی ہوئے کھلاڑیوں کو مالی مدد
  • قومی اور بین الاقوامی کھیل کے مقابلوں میں حصہ لینے کے لیے ٹریننگ، متعلقہ سامان حاصل کرنے میں مدد
  • کوچ اور دیگر متعلقہ عملہ کو مدد
  • کوچ اور دیگر متعلقہ عملہ کے طبی علاج کے لیے مدد

اس اسکیم کے تحت اب تک 25 کھلاڑیوں کو 1 کروڑ روپے سے زیادہ کی مالی مدد فراہم کی جا چکی ہے۔

کھلاڑیوں کے لیے کووڈ سے متعلق پہل: ایس اے آئی کے تمام مراکز  کو ایس او پی تقسیم کی جا چکی ہے۔ تمام افسران اور کوچوں کو کووڈ پروٹوکال کے بارے میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ بریف کیا جا چکا ہے۔ متعدد نیشنل سنٹرز آف ایکسی لینس (این سی او ای) میں مرحلہ وار طریقے سے ٹریننگ شروع کی جا چکی ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری احتیاط کیے گئے کہ کھلاڑیوں کو کسی پریشانی میں مبتلا نہ کیا جائے۔ ایس اے آئی نے کووڈ لاک ڈاؤن کے بعد دوبارہ شروع ہونے والی ٹریٹنگ میں شامل ہونے کے لیے ان کھلاڑیوں کے لیے ہوائی جہاز کے ٹکٹ کا انتظام کیا جو 500 کلومیٹر سے زیادہ دور رہتے ہیں اور 500 کلومیٹر سے کم دور رہنے والے کھلاڑیوں کے لیے ریلوے سے سفر کا انتظام کیا۔ان کے قیام و طعام کے لیے ہر ممکن بہتر کوشش کی گئی اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بایو –ببل کی تعمیر کی گئی ہے وہ ہر ممکن طریقے سے محفوظ ماحول میں رہیں اور انہیں جس چیز کی بھی ضرورت ہو انہیں دستیاب کرائی جا سکیں۔

کووڈ وبائی مرض کے مشکل دور میں کھیلو انڈیا ایتھلیٹوں کو ماہانہ 10 ہزار روپے کے آؤٹ آف پاکیٹ بھتہ  کی مالی مدد کو جاری رکھا گیا۔

*************

ش ح ۔ ق ت۔ ت ع

U. No. 372

 

 



(Release ID: 1688502) Visitor Counter : 199