ریلوے کی وزارت
ڈیڈیکیٹیڈ فریٹ کاریڈور کی تفصیلات جاری کی گئیں
ڈیڈیکیٹیڈ فریٹ کوریڈور؍اقتصادی ترقی کے لئے تبدیلی لانے والا ایک منصوبہ
ریواڑی – مغربی گلیارے میں مدار سیکشن کا وزیراعظم نریندر مودی نے آج افتتاح کیااور ملک کے عوام کو مختص کیا
Posted On:
07 JAN 2021 4:10PM by PIB Delhi
ڈیڈیکیٹیڈ فریٹ کوریڈور میں مغربی گلیارے کا ریواڑی – مدار سیکشن آج وزیراعظم نریندر مودی کے ذریعے ملک کو مختص کیا گیا، یہ ملک کی اقتصادی ترقی میں بڑی تبدیلی لانے والا منصوبہ بننے جا رہا ہے۔
ڈیڈیکیٹیڈ فریٹ کوریڈور کارپوریشن آف انڈیا ، مغربی خصوصاً مال بردار گلیارا (1506کلو میٹر روٹ)، اور مشرقی خصوصا مال بردار گلیارا (سون نگر –دنکُنی پی پی پی سیکشن سمیت 1875کلومیٹر روٹ) کی تعمیر کر رہا ہے۔ لدھیانہ (پنجاب) کے پاس ساہنیوال سے شروع ہونے والا مشرقی خصوصا مال بردار گلیارا-ای ڈی ایف سی پنجاب، ہریانہ، اترپردیش، بہار اورجھارکھنڈ ریاستوں سے ہو کر گزرے گا اور مغربی بنگال کے دنکنی میں ختم ہوگا۔ اترپردیش میں دادری کو ، ممبئی میں جواہر لال نہرو بندرگاہ(جے این پی پی)، سے جوڑنے والا مغربی گلیارا، اترپردیش، ہریانہ، راجستھان، گجرات اور مغربی خصوصاً مال بردار گلیارے کے مہاراشٹر سے ہو کر گزرے گا۔
تفصیل:
306 کلو میٹر ریواڑی –مدار سیکشن
- یہ سیکشن ہریانہ ریاست میں (مہندر گڑھ اور ریواڑی ضلعوں میں تقر یباً 79کلو میٹر) اور راجستھان میں (تقریباً 227 کلو میٹر، جے پور، اجمیر، سیکر، ناگور اور الوار ضلع میں) بنایا گیا ہے۔
- ڈبلیو ڈی ایف سی کا تقریبا 40 فیصد حصہ راجستھان میں ہے۔
- ڈی ایف سی کا تقریبا ڈھائی سو کلو میٹر حصہ ہریانہ میں ہے۔
- اس سیکشن میں 16 اہم چھوٹے بڑے پُل (ایک بڑا پُل اور 15 اہم پُل)269 چھوٹے پُل، 4 ریلوے فلائی اوور، 22 روڈ اوور برج اور 177 روڈ انڈر برج بنائے گئے ہیں، ان کے بننے سے 148 لیول کراسنگ ختم ہوئی ہیں۔
- اس سیکشن میں 9 نوتعمیر شدہ ڈی ایف سی اسٹیشن ہیں، اس میں 6 کراسٹنگ اسٹیشن (یعنی نیو ڈابلا، نیو بھگیگا، نیو شری مادھو پور، نیو پچار ملک پور، نیو ساکھون اور نیو کشن گڑھ ) اور 3 جنکشن اسٹیشن (یعنی نیو ریواڑی، نیو اٹیلی اور نیو پھلیرا ) ہیں۔
- اس سیکشن میں سول ، الیکٹریکل اور ایس اینڈ پی سمیت کنٹریکٹ کی کُل مالیت کی زمین کو چھوڑ کر 5800کروڑ روپے ہیں۔
- اس سیکشن میں توسیع ہونےسے ریواڑی – مانیسر ، نارنول، پھیلرا اور کشن گڑھ علاقوں میں راجستھان، ہریانہ اور قومی دارالحکومت خطے کی مختلف صنعتوں کو فائدہ ہوگا۔
- اس کے علاوہ کاٹھوواس میں واقع کانکور کا کنٹینر ڈیپو بھی ڈی ایف سی کے نقشے پر آ جائے گا اور اس کا تیزی سے بہتر استعمال ہو پائے گا۔
- اس مال گلیارے کے بننے سے گجرات میں واقع کنڈلا، پیپا واؤ، مندرا اور داہیج بندرگاہوں کا بلاروکاوٹ رابطہ مشرقی ہندوستان کے ساتھ قائم ہو جائے گا۔
- 351کلو میٹر کے بھاؤ پور –خورجہ سیکشن کو استعمال کے لئے مختص کرنےاور خورجہ – بوڑاکی –دادری –ریواڑی کے درمیان رابطے کے لنک کی تعمیر سے ڈبلیو ڈی ایف سی اور ای ڈی ایف سی کے درمیان بلا روکاوٹ آمدورفت ہو سکتی ہے۔
- ڈی ایف سی سی آئی ایل نے اس سیکشن پر بھارتی ریلوے (آئی آر)، مال گاڑیوں کا ٹرائل رن کیاتھا۔
- آر ڈی ایس اوکی ٹریک ریکارڈ نگ کار نے 110 کلو میٹر فی گھنٹے کے رفتار سے باکس ویگنوں کا ٹیسٹ کیا تھا۔ان مال ڈبوں کا وزن 19.85 ٹن اور ان کی ڈھونے کی صلاحیت 80.15 ٹن ہے۔ ان ویگنوں میں بھارتی ریلوے کی ڈھونے کی صلاحیت کا استعمال کرنے کےلئے ڈی ایف سی سی آئی ایل نے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر جدید معیارات سے کی گئی ہے۔حال میں استعمال کئے جارہے مال ڈبوں کے مقابلے میں 14فیصد زیادہ وزن برداشت کرنے کی صلاحیت ہے۔ان ویگنوں کی بوجھ برداشت کرنے کی صلاحیت کا استعمال کرنے کےلئے ڈی ایف سی سی آئی ایل نے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر جدید معیارات سے کی گئی ۔حال میں ،بھارتی ریلوے مال گاڑیاں 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی اندازاً رفتار سے فی مال ڈھلائی کے لئے 71-61 ٹن وزن لے جا سکتی ہے ۔ نئے،تیار کردہ مال ڈبے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے 81 ٹن فی ویگن تک وزن لے جا سکتے ہیں۔ نئے مال ڈبے محفوظ اور جدید بھی ہیں۔
- اس سیکشن میں بی ایل سی ایس اے اور بی ایل سی ایس بی ویگن پروٹو ٹائپ کے ٹرائل رن بھی پورے ہوچکےہیں۔ ان ویگنوں کی صلاحیت 25ٹن بڑھائی گئی ہے اور اسے آر ڈی ایس او کے ویگن محکمےکے ذریعہ ڈی ایف سی سی آئی ایل کےلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔نئی شکل سے اس کے استعمال اور یکسان تقسیم اور لوڈنگ صلاحیت کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔یہ مال ڈبے 100کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ڈبلیو ڈی ایف سی پر ایک لمبی ڈھلائی ڈبل کرنے اسٹیک کنٹینر ٹرین کے طورپر کام کرتے ہیں۔
- ڈی ایف سی سی آئی ایل بھارتیہ ریل پٹریوں پر 75 کلومیٹر فی گھنٹہ کی زیادہ سے زیادہ رفتار کے مقابلے 100کلومیٹر/فی گھنٹہ کی زیادہ سے زیادہ رفتار سے مال گاڑی چلائے گا،ساتھ ہی مال گاڑیوں کی اوسط رفتار کو بھارتی ریلوے لائنوں پر 26 کلومیٹر فی گھنٹہ کی موجودہ رفتار سے بھی بڑھایا جائےگا۔ مال گاڑیاں خصوصاً مال بردار گلیارے (ڈی ایف سی) پر 70کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑیں گی۔
اے .ڈی ایف سی سی آئی ایل کے اہم مقاصد
- موجودہ بھارتی ریلوے نیٹ ورک کو بہتر بنانا۔
- مال گاڑیوں کی اوسط رفتار موجودہ 25 سے بڑھاکر 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کرنا۔
- زیادہ سے زیادہ وزن کے ساتھ مال گاڑیوں کی آمدورفت(25/32.5 ٹن کی اعلی صلاحیت والے وزن) اور 113000 ٹن کا مکمل وزن۔
- لمبی(1.5کلومیٹر) اور ڈبل اسٹیک کنٹینر ٹرینوں کو چلانے کی سہولت۔
- مال کی تیز آمدورفت کےلئے موجودہ بندرگاہوں اور صنعتی علاقوں کو جوڑنا۔
- عالمی معیاروں کے مطابق توانائی بہتر اور ماحولیات کے مطابق ریلوے ٹرانسپورٹ نظام۔
- ریل شیئر کو موجودہ 30فیصد سے بڑھاکر 45فیصد کرنا۔
- ٹرانسپورٹ کی لاجسٹکس لاگت میں کمی لانا۔
بی .اختراع اور جدید ٹیکنولوجی :
- بھارت میں پہلی بار 25ٹن ایکسل لوڈ کے بوجھ کے ساتھ لمبی مال گاڑی کا آپریشن اور 32.5 ٹن وزن ڈھونے کی صلاحیت بڑھانے کا التزام۔
- ویسٹرن ڈی ایف سی میں ڈبل اسٹیک کنٹینر۔
- ڈبل لائن الیکٹرکس (2ایکس25کے وی)اعلی رفتار پر اعلی ڈھلائی کرنے کےلئے سہولت مہیا کرتی ہے۔
- نئی خودکار ٹریک تعمیر(این ٹی سی) مشین جو ہر روز 1.5 کلومیٹر کی رفتار سے ٹریک بچھا سکتی ہے۔
- اوور ہیڈ ایکیوپمنٹ ورک (او ایچ ای) کےلئے آٹومیٹک وائرنگ ٹرین ،جو 3کلومیٹر فی شفٹ تک وائرنگ کرنے کے قابل ہے۔
- محفوظ اور بہتر نظام کےلئے ٹرین سکیورٹی اور وارننگ سسٹم (ٹی پی ڈبلیو ایس)۔
- سڑکوں پر بنی روڈ لیول کراسنگ کا خاتمہ۔
- ملٹی ماڈل لاجسٹکس ہب اور دہلی-ممبئی صنعتی گلیارے اور امرتسر –کولکاتہ گلیارے کے ساتھ انضمام کرتے ہوئے ترقی کرنا۔
دنیا کی پہلی الیکٹریکل لوکو ڈبل اسٹک 1.5 کلومیٹر لمبی کنٹینر مال گاڑیوں کو نئی اٹیلی اور نیو کشن گڑھ اسٹیشنوں سے ہر جھنڈی دکھاکر ڈبلیو ڈی ایف سی کے 7.5میٹر او ایچ ای سیکشن کے 7.5میٹر اونچے سیکشن سے روانہ کیا گیا۔
اس کی تفصیل وزیراعظم کے ذریعہ آج ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کی گئی دونوں ٹرینوں کے فرنٹ لوکو ویگ-ڈبلیو اے جی 12لوکو ہیں،ان کی تعمیر بھارتی ریلوے کے میک ان انڈیا کارخانے مدھے پورا،بہار میں کی گئی ہے۔
12000ہارس پاور کے ویگ 12 الیکٹرک سپر پاورڈ ڈبل –سیکشن لوکوموٹو120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی زیادہ سے زیادہ رفتار سے 6000 ٹن کا وزن اٹھانے کے قابل ہیں۔ انہیں بھارت کے بھاری مال بردار ٹرانسپورٹ کے پس منظر کو بدلنے ،خصوصی مال ڈھلائی گلیاروں(ڈی ایف سی) سمیت اہم مال ڈھلائی والے راستوں پر آمدورفت کےلئے تعینات کرنے کا منصوبہ ہے۔مدھےپورا میں تیار کردہ یہ لوکوموٹو ایک دوہرے بو بو ڈیزائن کے ساتھ 12000 ہارس پاور کے ہیں ،جو تیزی کے معاملے میں باقاعدہ انجنوں کے مقابلے میں دوگنی رفتار سے چلنے کےلئے بنائے گئے ہیں،اور یہ ایک بار میں 6000 ٹن مال لے جانے کی قابلیت کے ساتھ بنائے گئے ہیں۔انسولیٹیڈ گیٹ بائیپولر ٹرانجسٹر (آئی جی بی ٹی) مبنی پوپلشن کو بھی کم کرتا ہے۔1676ملی میٹر کی براڈ گیج کے ساتھ ان ای لوکوکو ترچھے اور چھوٹے موڑوں پر بھی آسان موڑ لینے کےلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
دوسرا لوکو جو درمیان میں جڑا ہوا ہے او رلمبی روٹ ٹرین کے پائپ لوکو کے طورپر کام کررہا ہے،چترنجن لوکوموٹو وارکس (سی ایل ڈبلیو) ،مغریب بنگال،سے تیار کردہ 6000ہارس پاور کا ویگ –ڈبلیو اے جی 9ہے۔
پہلی بار میں ڈبل اسٹیک 1.5 کلومیٹر لمبی ٹرین ڈی ایف سیسی آئی ایل نے نئے بنے 7.5 میٹر اونچے او ایچ ای سیکشن میں چلائی تھی۔ایک ٹرین میں ،360 د فیٹ کنٹینر کے برابر وزن کی اکائیاں(ٹی ای یو) چلتی ہیں جو 270اعلی صلاحیت والے روڈ ٹریلر ٹرکوں کے برابر ہیں۔
ڈبلیو ڈی ایف سی کے نیو اٹیلی اسٹیشن سے روانہ کی گئی ٹرین کی تفصیل:
- اس مال گاڑی کو جزوی طورپر کاٹھوواس میں واقع کانکور کے کنٹینر ڈیپو سے اور جزوی طورپر گیٹ وے لاجسٹکس کے گڑھی سے لوڈ کیا گیا ہے۔1.5 کلومیٹر لمبی ٹرینوں مین 90 بی ایل سی ویگن اور دو بریک وین ہیں،جس کا کل وزن 4941ٹن ہے، جنہیں گجرات کے مندرا بندرگاہ تک پہنچنا ہے۔اسے بھارتی ریلوے کے میک ان انڈیا کارخانے مین تیارکردہ مدھےپورا ،بہار کے ذریعہ تیار کردہ 12000 ہارس پاور کی صلاحیت والے ویگ –ڈبلیو اے جی 12،اور مغربی بنگال کے چترنجن لوکو موٹو ورکس میں بنے ویگ- ڈبلیو اے جی 9لوکوموٹو لے جارہے ہیں۔
- کنٹینر کی تفصیل: لوہے کے آرٹویئر ،ایلیومینیم آرٹویئر،سجے ہوئے لیمینیٹیڈشیٹس،لکڑی کے ہارڈویئر،لیمپ،فرنشنگ آئیٹم،آٹو پارٹس ،اسٹیل مصنوعات ،ٹائلس سے بھرا کنٹینر۔
- لوڈنگ پوائنٹ:کانکور ملٹی ماڈل لاجسٹکس پارک،کاٹھوواس اور آئی سی ڈی گڈھی سارو(گروگرام)گیٹ وے ریل ۔
- منزل کی تفصیل :آئرن آرٹویئر اور ایلیومینیم آرٹویئر اور لیمپ جو مراد آباد سے امریکہ اور جرمنی جاتے ہیں،گروگرام سے برطانیہ جانے کےلئے سامان ،سونیپت سے امریکہ کےلئے آٹو پارٹس ،حصار سے جنوبی اور مشرقی افریقہ کے اسٹیل مصنوعات ،بہادرگڑھ سے کروایشیا تک جانے والی ٹائلس، دبئی اور انڈونیشیا کےلئے لکڑی کے آرٹویئر اور لیمپ اور ٹکڑوں میں سجاوٹی چادریں۔
ڈبلیو ڈی ایف سی کے نیو کشن گڑھ اسٹیشن سے ٹرین کی تفصیل
- مال گاڑی کا آدھا حصہ پیپاواو بندرگاہ سے اور دوسرا آدھا حصہ مندرا پوسٹ سے لوڈ کیا گیا ہے۔ریک میں 90 بی ایل سی ویگن ہیں اور دو بریک وین کا مکمل وزن 5966ٹن ہے۔اسے بھارتی ریلوے کے میک ان انڈیا کارخانے میں تیار کردہ مدھے پورا ،بہار کے ذریعہ تیار کردہ 12000 ہارس پاور کی صلاحیت والے ویگ –ڈبلیو اے جی 12اور مغربی بنگال کے چترنجن لوکو موٹو ورکس میں بنے ویگ –ڈبلیو اے جی 9 لوکوموٹولے جارہے ہیں۔
- کنٹینر تفصیلات: ٹی کے ڈی (تغلق آباد کنٹینر ڈیپو آف کانکور)اور ڈی ای آر(دادری کنٹینر ڈیپو آف کنکور)جانے کےلئے کنٹینر لوڈ کیئے گئے۔ان میں اہم اشیا اسپیئر پارٹس، الیکٹرک پارٹس، مشین، اسپرے پارٹس، بنائی مشین اور پالسٹر کے کپڑے ہیں۔ کنٹینروں کا اہم ذریعہ متحدہ عرب امارات ہے۔ دیگر اشیا پی وی سی آئٹم، پیپر، پالیمر، ایتھلین، آٹوکمپوننٹس، کاپرٹیوب، فرنیچراور الیومینیم کوائل ہیں اور یہ خلیجی ممالک اور دوردراز (انڈونیشیا اور سنگاپور) سےلوڈ کی گئی ہیں۔
- لوڈنگ پوائنٹ: پیپا واؤ اور مندرا پورٹ، گجرات۔
- منزل کی تفصیل : کانکور ملٹی ماڈل لاجسٹکس پارک ، کاٹھوواس۔
*************
( م ن ۔ام۔ ک ا)
U. No. 207
(Release ID: 1687057)
Visitor Counter : 247