زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

خریف مارکیٹنگ سیزن (کے ایم ایس) 21-2020 کے دوران کم سے کم امدادی قیمت (ایم ایس پی)کی کارروائیاں


دھان کی سرکاری خرید میں پچھلے سال کے مقابلے27.13فیصد کا اضافہ درج ہوا ہے

کے ایم ایس خریداری عمل کے تحت 98456.80کروڑ روپے کے ایم ایس پی مالیت کے دھان کی خرید اری سے تقریباً 67.89 لاکھ دھان کے کسانوں کو فائدہ پہنچا

Posted On: 07 JAN 2021 6:07PM by PIB Delhi

جاری خریف مارکیٹنگ سیزن (کے ایم ایس) 21-2020 کے دوران، حکومت نے موجودہ کم سے کم امدادی قیمت ( ایم ایس پی) اسکیموں کے مطابق کسانوں سے ایم ایس پی پرخریف سیزن 21-2020 فصلوں کی خریداری جاری رکھے ہوئے ہے۔

خریف 21-2020 کے لئے دھان کی خریداری پنجاب، ہریانہ، اترپردیش، تلنگانہ، اتراکھنڈ، تمل ناڈو، چنڈی گڑھ، جموں و کشمیر، کیرالہ، گجرات، آندھراپردیش، چھتیس گڑھ، اڈیشہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر ،بہار،جھارکھنڈ، آسام، کرناٹک اور مغربی بنگال جیسی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بلا روک ٹوک سے جاری ہے۔ گذشتہ سال کے 410.18لاکھمیٹرک ٹن کے مقابلے اس سال 06 جنوری 2021  تک521.48لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ دھان کی خریداری کی جاچکی ہے۔ اس طرح پچھلے سال کے مقابلے دھان کی خریداری میں 27.13 فیصد کا اضافہ  درج کیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر521.48 لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری میں صرف پنجاب نے 202.77 لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری کی ہے، جو مجموعی خریداری کا33.88فیصد ہے۔

1.JPG

کل 68456.80 کروڑ روپے کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی مالیت کے ساتھ جاری خریف مارکیٹنگ سیزن کے دوران خریداری کے عمل  سے تقریباً67.89لاکھ کسانوں کو  پہلے ہی فائدہ ہوچکا ہے۔

2.JPG

اس کے علاوہ،خریف مارکیٹنگ سیزن 2020 کیلئےریاستوں سے ملنے والی تجاویز کی بنیاد پرتمل ناڈو، کرناٹک، مہاراشٹر، تلنگانہ، گجرات، ہریانہ، اترپردیش، اڈیشہ، راجستھان اور آندھراپردیش ریاستوں کیلئے امدای قیمت اسکیم (پی ایس ایس) کے تحت51.66 لاکھ میٹرک ٹن دالیں اور تلہن کی خریداری کے لئے منظوری دی گئی تھی۔ مزید برآں آندھراپردیش، کرناٹک، تمل ناڈو اور کیرالہ  ریاستوں کے لئے 1.23 لاکھ میٹرک ٹن کھوپرا (بارہ ماسی فصل) کی خریداری کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے بھی  پی ایس ایس کے تحت تجویز موصول ہوجانے پر دالوں ، تلہن اور کھوپرا کی خریداری کو منظوری دی جائے گی، تاکہ سال 21-2020 کے لئے  اندراج شدہ کسانوں سےبراہ راست نوٹیفائیڈ ایم ایس پی پر ان فصلوں کی ایف  اےکیو گریڈ کی خرید اری کی جاسکے۔ البتہ اگر مارکیٹ کے ریٹ سے کٹائی کی مدت کے دوران متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایم ایس پی سے کم ہوتے ہیں، تو فصلوں کی خریداری، ریاست کی نامزد خریداری ایجنسیوں کے توسط سے مرکزی نوڈل ایجنسیوں کے ذریعے کی جائے گی۔

06 جنوری 2021 تک حکومت نے اپنی نوڈل ایجنسیوں کے توسط سے1487.65 کروڑ روپے کی ایم ایس پی قدر والی مونگ، اڑد، مونگ پھلی اور سویابین کی278059.62 میٹرک ٹن کی  خریداری کی ہےجس سے تمل ناڈو، مہاراشٹر، گجرات، ہریانہ  اور راجستھان کے148555 کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔

اسی طرح06 دسمبر 2021  تک52.40 کروڑ روپے کے ایم یس پی قدر پر 5089 میٹرک ٹن کھوپرا(بارہ ماسی فصل) کی خریداری کی گئی ہے، جس سے کرناٹک اور تمل ناڈو کے 3961 کسان مستفید ہوئے ہیں۔ جبکہ گذشتہ سال اسی مدت کے دوران 293.34 میٹرک ٹن کھوپرے کی خرید کی گئی تھی۔ جہاں تک کھوپرا اور اڑد کا تعلق ہے، ان کے ریٹ زیادہ تر بڑی پیداوار ی ریاستوں میں ایم ایس پی سے زیادہ ہیں۔  متعلقہ ریاستیں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کی حکومتیں  طے شدہ تاریخ سے خریداری شروع کررہی ہیں، جس کا فیصلہ خریف کی فصل دالیں اور تلہن کے سلسلےمیں آمد کی بنیاد پر متعلقہ ریاستوں کے ذریعے کیا گیا ہے۔

3.JPG

پنجاب، ہریانہ، راجستھان، مدھیہ پردیش،  مہاراشٹر، گجرات،تلنگانہ، آندھراپردیش، اڈیشہ اور کرناٹک  ریاستوں میں ایم ایس پی کے تحت کپاس کے بیج (کپاس) کی خریداری کا عملبلا روک ٹوک جاری ہے۔ 06 جنوری 2021تک8026401کپاس کی گانٹھوں کی خریداری کی گئی ، جن کی قیمت 23485.05کروڑ روپے ہے، اس سے1559429  کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔

4.JPG

*****

م ن۔ ن ر (07.01.2021)

U NO:198

 


(Release ID: 1686985) Visitor Counter : 131