سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمہ نے لوگوں کی رائے جاننے کے لئے پانچویں قومی سائنس، ٹکنالوجی اور اختراعی پالیسی کا مسودہ جاری کیا

نئی پالیسی، ایس ٹی آئی پی، ڈی سینٹرلائزڈ اور شمولیت کے بنیادی اصولوں پر مبنی ہے

Posted On: 01 JAN 2021 6:41PM by PIB Delhi

پانچویں قومی سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعی پالیسی کے مسودے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور اب یہ عوامی مشاورت کے لئے دستیاب ہے۔ گذشتہ 6 ماہ کے دوران مشاورت کے چار مرحلوں والے عمل کے توسط سے یہ پالیسی مسودہ تیار کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد ایک بہتر ماحولیاتی نظام تیار کر کے مختصر، متوسط اور طویل مدتی مشن موڈ والے پروجیکٹوں کے توسط سے بڑی تبدیلی لانی ہے جو افراد اور تنظیموں دونوں سطح پر تحقیق اور اختراع کو فروغ دیتا ہے۔

اس کا مقصد بھارت میں شواہد اور اسٹیک ہولڈر سے چلنے والی ایس ٹی آئی کی منصوبہ بندی ، معلومات ، تشخیص اور پالیسی تحقیق کے ایک مضبوط نظام کو فروغ دینا ہے۔ اس پالیسی کا مقصد ملک کی سماجی اور معاشی ترقی میں تیزی لانے کے لئے ہندوستانی ایس ٹی آئی ماحولیاتی نظام کی خوبیوں اور کمزوریوں کی نشاندہی کرنا ہے اور ان کا پتہ لگانا ہے اور ساتھ ہی ہندوستانی ایس ٹی آئی ماحولیاتی نظام کو عالمی سطح پر مسابقتی بنانا ہے۔

کووڈ وبا بحران کے دور میں بھارت اور دنیا کے نئے طریقے سے متحد ہونے کے حالیہ تناظر میں نئی سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعی پالیسی (ایس ٹی آئی پی) 2020 لانے کی پہل کی گئی۔ ایک آتم نربھر بھارت کی تعمیر کے لئے ایک پائیدار ترقی کی راہ پر آگے بڑھنے کے لئے سماجی ترقی، سماجی شمولیت اور ماحولیاتی پائیداریت کو شامل کرنے کی ضرورت کے پیش نظر روایتی علم کے نظاموں کو فروغ دینے، دیسی ٹیکنالوجیوں کو تیار کرنے اور زمینی سطح پر اختراعات کی حوصلہ افزائی کرنے پر زیادہ زور دینے کی ضرورت ہے۔

ایس ٹی آئی پی کو تکنیکی خود انحصاریت حاصل کرنے کے اپنے وسیع ویژن اور ہندستان کو عوام رخی سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع کے توسط سے اہم ترین انسانی پونجی کو راغب کرنے، مضبوط کرنے اور بنائے رکھنے کے لئے سائنس کی تین عظیم طاقتوں کے درمیان ہندستان کا مقام بنانے کے لئے اس کی رہنمائی کی جائے گی۔

نئی پالیسی، ایس ٹی آئی پی، ڈی سینٹرلائزڈ ہونے کے ساتھ شواہد۔ معلومات، ماہرین کے ذریعہ آپریشن اور شمولیت کے احساس کے بنیادی اصولوں پر مبنی ہے۔ نیز ، اس کا مقصد عمل آوری کی حکمت عملی ، متواتر جائزہ ، پالیسی تشخیص ، آراء اور موافقت جیسی خصوصیات کو شامل کرتے ہوئے ایک مضبوط پالیسی حکمرانی کا میکانزم تیار کرنا ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس کے ذریعہ مختلف پالیسی وسائل کے لئے بروقت حکمت عملی بنائی جانی ہے۔ ایک

مسودے کو ڈی ایس ٹی کی ویب سائٹ پر عوامی مشاورت کے لئے رکھا گیا ہے۔

مسودہ پالیسی کے بارے میں تجاویز اور تبصرے 25 جنوری 2021 تک ای میلindia.stip[at]gmail[dot]comپر شئیر کئے جا سکتے ہیں۔ پالیسی کا مسودہhttps://dst.gov.in/draft-5th-national-science-technology-and-innovation-policy-public-consultationپر دستیاب ہے۔

***************

 

 

م ن ۔ ن ا۔ م ف

U.No:48

 


(Release ID: 1685794) Visitor Counter : 227


Read this release in: English , Punjabi , Tamil