سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
حیاتیاتی ٹکنالوجی کے محکمے ( ڈی بی ٹی)اورصحت اور خاندانی بہبود کی وزارت ، آئی سی ایم آراور سی ایس آئی آر کےساتھ رابطے سے، ہندوستانی سارس کوو -2 جینومک کنسورشئیم(آئی این ایس اے سی او جی ) کا آغاز
کنسورشئیم میں ، ملک میں سارس - کوو -2 (سارس-کوو-2 وی یو آئی 202012/01) کی نئی قسموں کی صورتحال کا پتہ لگایا جائے گا
آئی این ایس اے سی او جی ایک اعلیٰ سطحی بین وزارتی اسٹیئرنگ کمیٹی کی تشکیل دے گا:اس میں سائنسی اور تکنیکی راہنمائی کے لئے سائنسی مشاورتی گروپ شامل ہوگا: ڈاکٹر رینوسوروپ ، سکریٹری ڈی بی ٹی
Posted On:
30 DEC 2020 7:15PM by PIB Delhi
نئی دہلی، یکم جنوری2021: سرکار نے ہندوستانی سارس - کو و -2 جینومک کنسورشئیم (آئی این ایس اے سی اوجی ) تشکیل دیا ہے ، جس میں 10 لیب ہیں، جن کے نام ہیں: ڈی بی ٹی- این آئی بی ایم جی کلیانی ، ڈی بی ٹی – آئی ایل ایس بھوبنشیور، آئی سی ایم آر – این آئی وی پُنے ، ڈی بی ٹی – این سی سی ایس پُنے ، سی ایس آئی آر – سی سی ایم بی حیدرآباد ، ڈی بی ٹی – سی ڈی ایف ڈی حیدرآباد ، ڈی بی ٹی اِن ایس ٹی ای ایم /این سی بی ایس بنگلورو، این آئی ایم ایچ اے این ایس بنگلورو ، سی ایس آئی آر – آئی جی آئی بی دہلی اور این سی ڈی سی دہلی ۔
ہندوستانی سارس –کوو -2 جینومک کنسورشئیم کا اجتماعی مقصد ، کثیر لیباریٹریز نیٹ ورک کےذریعہ باقاعدہ بنیادپر سارس - کوو-2 کی مختلف قسموں کی نگرانی کرنا ہے۔یہ وسیع تحقیقی کنسورشئیم مستقبل میں امکانی ویکسین تیار کرنے میں بھی مدد دے گا۔ کنسورشئیم میں ، ملک میں سارس - کوو -2 (سارس-کوو-2 وی یو آئی 202012/01) کی نئی قسموں کی صورتحال کا پتہ لگائے گا،عوامی صحت کی پیچیدگیوں کے ساتھ جینومک قسم کی جلد شناخت کرنے کے لئے باقاعدہ نگرانی قائم کرے گا اور غیر معمولی واقعات نیز رجحانات میں جینومک قسموں کی تشریح کرےگا(وسیع پیمانے پر پھیلاؤ کے واقعات ، بیماری سے زیادہ اموات کے رجحاناتی شعبے وغیرہ )۔
ڈی بی ٹی کے سکریٹری نےمطلع کیا کہ آئی ایم ایس اے سی او جی کی ایک اعلیٰ سطحی بین وزارتی اسٹئیرنگ کمیٹی ہوگی جو کہ خاص طور پر پالیسی معاملات کے لئے کنسورشئیم کی راہنمائی او ر نقطہ نظر فراہم کرے گی نیز اس میں سائنسی اور تکینکی راہنمائی کے لئے ایک سائنسی مشاورتی گروپ بھی ہوگا۔
صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت ، آئی سی ایم آراور سی ایس آئی آر کےساتھ تعاون سے، حیاتیاتی ٹکنالوجی کے محکمے ( ڈی بی ٹی)، کے ذریعہ ،قومی سارس کوو -2 جینومک سکوینسنگ کنسورشئیم(آئی این ایس اے سی او جی )تیار کرلیا گیا ہے۔
نول سارس –کوو -2 وائرس کی نوشناخت شدہ قسم کےبرطانیہ ، جنوبی افریقہ اور ملک کے کچھ دیگر حصوںمیں ابھرنے کے تناظر میں سرکار نے وائرس کی نگرانی کرنے ، جیونومک سکوینسنگ اور کردار بندی کرنے میں تیزی لانے کے اقدامات کئے ہیں۔ بیماری کی ایک نئی قسم کی ،جو کہ برطانیہ خاص طور پر لندن کے خطے میں پائی گئی تھی، اسپائک خطے میں کثیر میوٹیشن کے ساتھ ساتھ جیونومک خطوں میں میوٹیشن کے ذریعہ تشریح کی گئی ہے۔ڈی بی ٹی ڈی بی ٹی کے مطابق یہ میوٹیشن وائرس کی قسم کی تعداد میں تیزی سے اضافے کا باعث بن رہا ہے۔یہ قسم سابقہ پھیلی ہوئی قسمو ں کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ قابل ترسیل ہے اور اس میں تخمیناََ 70 فیصد تک وسیع ترسیلی خصوصیت کے ساتھ ،بڑی تعداد میں، نومولود گی کے زیادہ امکانات سامنے آئے ہیں ۔
ہندوستانی سارس – کوو -2 جینومک کنسورشئیم (آئی این ایس اے سی او جی )، کثیر لیباریٹری نیٹ ورک کے ذریعہ مستقل بنیاد پر جینومک قسموں پر نظر رکھے گا۔اس وسیع تحقیقی کنسورشئیم کے ذریعہ وضع کردہ معلومات، تشخیص کرنے نیز امکانی طریقہ علاج اور مستقبل میں ویکسین بنانے میں بھی مدد ہوگا۔
جیونومک سکوینسنگ کنسورشئیم کے رابطہ یونٹ کے طورپر ، ڈی بی ٹی –این آئی بی ایم جی ، این سی ڈی سی کی نوڈل اکائی کے ساتھ ایس او پی ، اعدادوشمار کی توضیح ، اعدادوشمار کاتجزیہ ، اعداد وشمار کا اجرا وغیرہ جیسی سرگرمیوں پر کام کرے گا۔این سی ڈی سی نئی قسم کے عوامی صحت کی اہمیت کے تمام نمونوں کا ایک ڈاٹا بیس بنائے گا۔اس اعدادوشمار کاوبا کے نقطہ نظر سے تجزیہ کیا جائے گا، اس کی ترجمانی ہوگی اور اسے تحقیقات کے لئے ریاست نیز ضلع کےساتھ ساجھا کیاجائےگا ۔علاوہ ازیں اسے ٹریس کرنے اور منصوبے سے منسلک جوابی حکمت عملیوں کے لئے بھی استعمال کیا جائے گا۔تمام جیونومک سکیوینسنگ اعدادوشمار ، دوسائٹوں پر ایک قومی ڈاٹا بیس میں محفوظ رکھا جائے گا۔ یہ ہیں ڈی بی ٹی – این آئی بی ایم جی کلیانی اور سی ایس آئی آر – آئی جی آئی بی نیو دہلی ۔ جس وائرس کو الگ تھلگ کیا جائے گااسے نوٹیفائی کردہ سارس -کوو -2 وائرس کے مخزن وغیرہ میں ،آر سی بی فریدآباد اور این آئی بی پُنے میں رکھا جائے گا۔
*************
م ن۔اع ۔رم
U- 17
(Release ID: 1685351)
Visitor Counter : 255