وزارتِ تعلیم

مرکزی وزیر تعلیم رمیش پوکھریال ‘نشنک’نے اکیڈمک بلڈنگ اور اسٹوڈنٹ ویلفیئر ایکٹیوٹی سینٹر کا ورچوئلی طریقے سے افتتاح کیا اور این آئی ٹی جالندھر کے لڑکوں اور لڑکیوں کے ہاسٹلز کا سنگ بنیاد بھی رکھا

Posted On: 29 DEC 2020 6:23PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال ‘نشنک’ نے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی جالندھر کی اکیڈمک بلڈنگ اور طلباء کی فلاح و بہبود سرگرمی کے سینٹر کا ورچوئلی طریقے سے افتتاح کیا۔انہوں نے تقریب کے دوران لڑکوں اور لڑکیوں کے ہاسٹلز کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر بورڈ آف گورنرز کے چیئرپرسن جناب سبھاش چند ر رالہن ، این آئی ٹی جالندھر کے ڈائریکٹر پروفیسر للت اوستھی اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

 

 

اس موقع پر اظہار کرتے ہوئے جناب پوکھریال نے کہا کہ ہر انجینئرکا نیا بھارت بنانے میں ایک اہم رول ہے۔ انجینئروں کے ذریعے اختراعی تجربات اور ایجادات نہ صرف نئے مواقع پیدا کرتے ہیں، بلکہ ملک کی ترقی میں ایک اہم تعاون بھی دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف سیکٹر میں ان کا تعاون ہندوستان کی معیشت کو خود کفیل بنانے کےلئے حقیقی طاقت فراہم کرتا ہے۔ جناب پوکھریال نے کہا کہ ان کی کوششیں ‘ووکل فار لولک’ کی تحریک کو مزید مستحکم کریں گی، جس کا خواب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پیش کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی نہ صرف عالمی نوعیت کے تعلیمی مواد کو یقینی بنائے گی، بلکہ تحقیق اور اختراع کے لئے موافق ماحول بھی پیدا کرے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہندوستان کے انجینئرس معلومات پر مبنی معیشت کی بنیاد بنیں گے، جو 2024ء تک پانچ ٹریلین معیشت کے مقصد کو حاصل کرنے کے سمت میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے میں اہم رول نبھائیں گے۔

انہوں نے حکومت کی تمام پالیسیوں کو پورے جوش کے ساتھ نافذ کرنے کی سمت میں کام کرنے کے لئے این آئی  ٹی جالندھر کی ستائش کی۔این آئی ٹی جالندھر جدید بنیادی ڈھانچے، اہل فیکلٹی ، معیاری تدریسی عمل اور ایک اکیڈمک تعلیمی تحقیق کے لئے میرٹ پر مبنی تدریسی اور تحقیق کا ایک سب سے اہم سینٹر ہے۔وزیر موصوف کو یہ بات سن کر کافی خوشی محسوس ہوئی کہ این آئی ٹی جالندھر نے سال 2020ء میں اپنی این آئی آر ایف درجہ بندی میں سدھار کیا ہے اور وہ 113ویں رینک سے اب 52ویں رینک پر آگیا ہے۔

طلباء کی فلاحی سرگرمیوں اور مجموعی ترقی کے لئے اسٹوڈنٹ ویلفیئر سینٹر بھی تعمیر کیا گیا ہے۔ یہ    عمارت 9692مربع میٹر علاقے میں ہے اور یہ 25.719کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی گئی ہے۔ یہ چھ منزلہ عمارت ہے اور گراؤنڈ فلور پر طلباء ، اسٹاف اور فیکلٹی کے لئے کینٹین کی گنجائش رکھی گئی ہے۔ وہاں ایک یوگا ہال بھی ہے، جس میں حکومت ہند فٹ انڈیا موومنٹ کے تحت بنایاگیا ہے۔اس عمارت میں تربیت اور پلیس منٹ سیل بھی ہے۔ اس کے علاوہ گیسٹ ہاؤس بھی ہے، جہاں طلباء اور ان کے والدین اپنے قیام کے لئے استعمال کرسکتے ہیں۔

اس انسٹی ٹیوٹ نے ایک سات منزلہ اکیڈمک بلڈنگ بھی تعمیر کی ہے 8800مربع میٹر کے رقبے والی اس عمارت کو 31کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔اس عمارت میں دو شعبے ہیں، جن میں ڈپارٹمنٹ آف الیکٹرونکس اور کمیونکیشن انجینئرنگ اور ڈپارٹمنٹ آف انسٹرومنٹیشن کنٹرول انجینئرنگ  طلباء کی ہمہ گیر نشو و نما کے مقصد سے بہت جدید لیباریٹریاں بھی  تیار کی گئی ہیں۔اس عمارت میں دونوں شعبوں کے  ہیڈ آف ڈپارٹمنٹ کے  لئے الگ الگ دفاتر کی گنجائش ہے۔ دو لیکچر ہال، چھ ٹیوٹوریل رومز، دو شعبہ جاتی لائبریریاں، 30 لیباریٹریاں اور فیکلٹی اسٹاف کے لئے 30 کمروں کی گنجائش ہے۔ سبھی لیباریٹریاں تحقیق کے مقصد سے جدید آلات  اور سازو سامان سے لیس ہے اور یہ پوسٹ گریجویٹ اور پی ایچ ڈی طلباء کے لئے ہیں۔

ان عمارتوں میں جسمانی طورپر معذور افراد کے لئے معقول ماحول دوست سہولیات ہیں، جس سے معذور افراد رکاوٹ سے پاک طریقے سے بھون میں موجود سبھی سہولتوں کا فائدہ لے سکتے ہیں۔ عمارت میں لفٹ کی سہولت بھی ہے ۔ اس عمارت کو آگ سے محفوظ اور عمارت سازی کےجدید ضابطوں کے مطابق سی پی ڈبلیو ڈی کے ذریعے تعمیر کیا گیا ہے۔

                                                                                                                        

*****

 

م ن۔ح ا۔ ن ع

U NO: 8518



(Release ID: 1684582) Visitor Counter : 109


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Tamil