سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سائنس اینڈ ٹکنالوجی میڈیا کنکلیو


ذمہ دارانہ سائنسی ترسیل کو انفوڈیمک سے لڑنا پڑتا ہے: ڈاکٹر ہرش وردھن

سائنس کو عوام تک پہنچانے کے لئے شارٹ ویڈیوزحوصلہ افزا ذریعہ ہیں:سی ای او پرسار بھارتی

Posted On: 24 DEC 2020 4:57PM by PIB Delhi

 

آئی آئی ایس ایف 2020

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0030QE9.jpg

’سائنس اینڈ ٹکنالوجی میڈیا کنکلیوُ انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹول 2020 کی ایک  نمایاں تقریب ہے۔ اس کنکلیو میں  ڈیجیٹل میڈیا اور اس کے مختلف اوتاروں کے پریشان کن حد تک ابھر کر آنے پر غور کیا گیا۔ ذمہ درانہ سائنسی ترسیل کی طاقت کو  عالمی وبا جیسی آفات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اس موضوع پر بھی کنکلیو کے مباحثے میں خصوصی  توجہ مرکوز کی گئی۔ایس اینڈ ٹی  میڈیا کنکلیو  کے افتتاحی اجلاس میں  سائنس کے  ترسیل کاروں،صحافیوں، سائنس دانوں   اور پالیسی سازوں نے شرکت کی اور  سائنس اور میڈیا  کے استعمال کے مختلف پہلوؤں کے  بارے میں  بات چیت کی۔

سائنس اینڈ ٹکنالوجی کنکلیو کے لئے اپنے پیغام میں سائنس اور ٹکنالوجی، ارضیاتی سائنسز اور  صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ  عالمی وبا سے  متاثرہ یہ سال ڈیجیٹل ذرائع سے  سائنس کی ترسیل کے لئے  پختگی حاصل کرنے کا سال رہا ہے۔ انہوں نے یہ امید ظاہر کی کہ یہ کنکلیو ذمہ دارانہ سائنس کی ترسیلات  کی طاقت پر زور دے گی جس سے  عالمی وبا کے دوران پیدا ہونے والے ’انفوڈیمک‘ سے لڑنے میں مدد ملے گی۔

Press Information Bureau

اپنے کلیدی خطاب میں پرسار بھارتی کے چیف ایکزیکیٹیو آفیسر  جناب ششی وی ویمپتی  نے کہا کہ  سائنس کو عوام تک لے جانے کے لئے  شارٹ ویڈیوز حوصلہ افزا ذریعہ ہیں۔ حال ہی میں  زحل ، مشتری اور زمین کے  ایک ہی لائن میں آنے کے  اہم واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  آسمان میں ہونے والے اس واقعہ کو  نیشنل ٹیلی ویژن پر  ٹیلی کاسٹ کیا گیا جسے  10 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ آسمان میں ہونے والے واقعات پر  میڈیا کے فوکس سے  خصوصی واقعات اور فلکیات کے عام پہلوؤں کے بارے میں بھی عوام میں  تجسس پیدا ہوتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0052RUA.jpg

کُشا بھاؤ ٹھاکرے پترکاریتا ایوم جن سنچار وشو ودیالیہ کے وائس چانسلر اور معزز مہمان  پروفیسر بلدیو بھائی شرما  نے کہا کہ  سائنس کے ترسیل کار اور سائنس صحافیوں  کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسی زبانوں میں سائنس کو عوام تک پہنچائیں جسے عوام سمجھتے ہیں۔

اس موقع پر ایک سائنس میڈیا ورچوول نمائش  کا بھی افتتاح کیا گیا جس میں  سائنس کے مقبول رسالوں اور  سائنس کے اخبارات  کے کور پیج  دکھائے گئے۔

ڈپارٹمنٹ آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی کے  سائنٹسٹ ۔ جی اور مشیر اور ایس اینڈ ٹی  میڈیا کنکلیو کے  پرنسپل کو آرڈینیٹر ڈاکٹر منوج کمار  پٹائیر نے کہا کہ   میڈیا کے سائنس کوریج میں اضافے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ  زمین سے تجربہ گاہ تک ترسیل بھی اتنی ہی اہم ہے جنتی تجربہ گاہ سے میدان تک کی ترسیل۔

خصوصی طور پر کووڈ۔ 19 کے بارے میں سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی  بہت سی غلط معلومات  کے پس منظر میں  مقررین نے ایک پینل ڈسکشن میں  اس بات پر روشنی ڈالی کہ  فیک نیوز کا مقابلہ کرنا ایک چیلنج بن گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006R0ML.jpg

پینل ڈسکشن کے بعد  ڈپارٹمنٹ  آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما اور  ماکھن لال چترویدی  نیشنل یونیورسٹی آف جرنلزم اینڈ کمیونی کیشن  کے وائس چانسلر پروفیسر کے جی سریش  کی بات چیت ہوئی ۔

روایتی دست کاروں اور  کاریگروں کا یکجا ہونا  اور ایکسپو

روایتی دستکاروں  اور کاری گروں کے یکجا ہونے اور  ایکسپو پروگرام کا مقصد  طلبا ، نوجوان محققین اور  عوام کے سامنے  ہندوستان کی سائنسی حصولیابیوں اور اختراعات کی نمائش کرنا اور  سائنس اور ٹکنالوجی کے میدان میں  بھارت کی خدمات کا مظاہرہ اور ہمارے معاشرے کے اہم مسائل کا حل تلاش کرنے کے لئے نوجوان سائنس دانوں کو تحریک دینا ہے۔ سی ایس آئی آر ۔ اے ایم پی آر آئی ، بھوپال اس تقریب کا پرنسپل  آرگنائزنگ انسٹی ٹیوٹ ہے۔

راجیو گاندھی پرودیوگیکی  وشو ودیالیہ، بھوپال  کے چانسلر ڈاکٹر سنیل کمار  افتتاحی اجلاس کے مہمان خصوصی تھےا ور این آئی اے ایس بنگلورو کی پروفیسر ڈاکٹر شاردا سرینواسن اس تقریب  کی معزز مہمان تھیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/78BQ9.jpg

سی ایس آئی آر ۔ اے  ایم پی آر آئی کے ڈائرکٹر ڈاکٹر اے کے شریواستو نے  مہمانوں کا استقبال کیا اور  آئی آئی ایس ایف کی ابتدا کے بارے میں ایک مختصر جائزہ پیش کیا  اور  اس فیسٹول کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔

اس تقریب میں  ملک کے قدیم قبائل مثلاً اگاڑیہ، بھریا اور دیگر بہت سے قبائل کی  ترقیاتی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی گئی ۔ ایکسپو میں  فائبر ،  یارن اور   رسی بنانے ، دست کاری کی اشیا اور دیگر مصنوعات  کا مظاہرہ کیا گیا۔ اس پروگرام کے تحت  روایتی  دست کاروں اور کاری گروں، محققین ،سائنس دانوں، صنعت کاروں، کوٹیج انڈسٹریز ، اپنی مدد آپ گروپوں ، پالیسی سازوں اور طلبا کو یکجا کیا گیا۔اس کا مقصد  روایتی دست کاری کو عالمی سطح پر مسابقت کے لئے بہتر بنانے  اور خود کفیلی (آتم نربھرتا) کو فروغ دینے  کے بارے میں بات چیت کرنا  تھا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔ا گ۔ن ا۔

U-8396

                          



(Release ID: 1683641) Visitor Counter : 240