صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے   ٹیوبر کلوسز ( تپ دق ) اور سینے کی بیماریوں  سے متعلق 75 ویں قومی کانفرنس  ( این اے ٹی سی او این )سے خطاب کیا


‘‘ نکشے پوشن یوجنا کے تحت  تغذیہ میں مدد کے لئے  تپ دق کے مریضوں کو  براہ راست فوائد کی منتقلی کے طور پر 886 کروڑ روپئے  سے زیادہ تقسیم کئے گئے

Posted On: 18 DEC 2020 8:00PM by PIB Delhi

 

نئی لّی ، 19 دسمبر/  صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر   ڈاکٹر ہرش وردھن نے  آج یہاں تپ دق اور سینے کے امراض  ( این اے ٹی سی او این ) کی پلاٹینیم  جوبلی سے ڈجیٹل طور پر خطاب کیا ۔

image001TDQ3.png

          ڈاکٹر ہرش وردھن نے  بھارت کو  تپ دق سے پاک کرنے کی کوششوں کے تئیں بڑے اقدامات کے لئے کثیر فریقی  تال میل    ، بیماری کی روک تھام اور مریضوں پر مرکوز معیاری  حفظانِ صحت کو اجاگر کیا ۔  ٹیوبر کلوسز ایسوسی ایشن آف انڈیا کے 1939 ء میں قیام کے بعد سے 8 دہائیوں  تک بے لوث خدمات کے لئے انہوں نے ایسوسی ایشن کے تمام ارکان کو  مبارکباد دی  ، جنہوں نے کووڈ دور میں بھی  پختہ عزم کے ساتھ کام کیا ۔

          وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں  اہم اقدامات کی تفصیل کو اجاگر کر تے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ  ہماری حکومت نے  ایسے پروگرام شروع کئے ہیں ، جن کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی ۔   انہوں نے کہا کہ 2019 ء میں پرائیویٹ سیکٹر کے ذریعے  تقریباً 7 لاکھ ٹی بی کے مریضوں کا اندراج کیا گیا  اور وہ بھی  ٹی بی کے خاتمے کے لئے  ہماری کوششوں میں وسیع تعاون کر رہے ہیں ۔

          اس سلسلے میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ  ہم نے تشخیص کی صلاحیت میں زبردست  اضافہ کیا ہے اور  سر دست پورے ملک میں 21000 سے زیادہ مائیکرو اسکوپک سینٹر کام کررہے ہیں ۔  ہم نے نئی دواؤں کو بھی متعارف کرایا ہے اور 15000 سے زیادہ مریضوں  نے  700 سے زیادہ ڈی آر ٹی بی کے مرکزوں سے  یہ نئی ادویات حاصل کی ہیں ۔ 

          انہوں نے ، اس کے بعد   اِس تحریک کی کامیابی  کے لئے وضاحت کی کہ ہم نہ صرف اِس بیماری پر توجہ دے رہے ہیں بلکہ  اِس بیماری سے متعلق  دیگر  بیماریوں اور سماجی خامیوں  پر بھی توجہ  مرکوز کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نِکشے پوشن یوجنا کے تحت ٹی بی کے تمام مریضوں کو مالی امداد بھی  فراہم کر رہے ہیں ۔ اس کے علاوہ ، ہم  پرائیویٹ سیکٹر میں علاج کرانے والے  ٹی بی کے مریضوں  کو مفت دوائیں اور تشخیص بھی فراہم کر رہے ہیں ۔ اب تک تغذیہ میں مدد کے لئے فوائد کی براہ راست منتقلی  ( ڈی بی ٹی ) کے طور پر ٹی بی کے مریضوں کو 886 کروڑ روپئے  سے زیادہ تقسیم کئے جا چکے ہیں ۔

          ٹی بی کی روک تھام کے بارے میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  ہوا میں انفیکشن کے کنٹرول کے لئے اسپتال کے وارڈوں اور  باہری مریضوں کی  انتظار گاہوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔ 

          کووڈ وباء میں  ٹی بی کے فوائد کو بر قرار رکھنے  میں در پیش مشکلات  کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ  کووڈ – 19 سے در پیش چیلنجوں کے باوجود ٹی بی پروگرام میں پھر سے  تیزی آ گئی ہے ۔

          ڈاکٹر ہرش وردھن نے اِس بات کو اجاگر کیا کہ ٹی بی کے خاتمے  کے قومی پروگرام ( این ٹی ای پی ) کے تحت 2018 ء اور 2019 ء میں بالترتیب   18 فی صد اور 12 فی صد کا اضافہ ہوا ہے ۔  انہوں نے کہا کہ حکومت نے ٹی بی سے متعلق تحقیق میں وسیع سرمایہ کاری کی ہے ۔ طبی تحقیق کی بھارتی کونسل اور انڈیا ٹیوبر کلوسز  ریسرچ کنسورشیم  مشترکہ طور پر  تشخیص ، تھیراپی ، ویکسین اور دیگر اہم شعبوں میں جدید  تحقیق کر رہی ہیں ۔

          ڈاکٹر ہرش وردھن نے  تپ دق  ، سینے کی بیماریوں  کے شعبے کے طبی ماہرین اور پیشہ ور افراد  کو یکجا کرنے اور  سائنسی غور و خوض اور معلومات کے تبادلے  کے لئے  کانفرنس کا انعقاد کرنے والوں کو مبارکباد دی  ، جس کا مقصد 2025 ء تک ٹی بی کا بھارت  سے مکمل خاتمہ کرنا ہے ۔ تین روزہ ورچوول کانفرنس   کا انعقاد  ٹیوبر کلوسز ایسوسی ایشن آف انڈیا کی سرپرستی میں    مہاتما گاندھی میموریل  میڈیکل  کالج اندور اور ایم پی – ٹی بی ایسوسی ایشن  کے ذریعے منعقد کی جا رہی ہے ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No. 8241

 



(Release ID: 1682043) Visitor Counter : 204


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu