زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زرعی قوانین 2022 تک کسانوں کی  آمدنی دو گنی کرنے کےلئے حکومت نے وضع کئے ہیں: وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر


ملک بھر کی کسانوں کی پیداواری تنظیموں نے زرعی قوانین کے فائدے وزیر زراعت سے مل کر بیان کئے

Posted On: 17 DEC 2020 7:09PM by PIB Delhi

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001VBAF.jpg

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج کرشی بھون میں فیڈریشن آف انڈین ایف پی اوز اور ایگریگیٹرز (فیفا) کی 15 ریاستوں کی نمائندگی کرنے والے کسانوں کی پیداواری  تنظیموں اور 500 کے قریب کسانوں کی پیداواری تنظیموں (ایف پی او) کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ ان لوگوں  نے حکومت ہند کی حالیہ زرعی اصلاحات کی حمایت کی اور سازگار ماحول پیدا کرنے کے لئے  مرکزی وزیر کا شکریہ ادا کیا، جو ضابطوں کے توسط سے ایف پی او تنظیموں کے کاروبار میں اضافہ کرکے چھوٹے اور پسماندہ کاشتکاروں کو فائدہ پہنچاتے ہوئے ممکن ہوا ہے۔

حالیہ زرعی اصلاحات جو ایف پی اوز کو اپنی منڈیاں قائم کرنے میں مدد کریں گی تاکہ  کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہو۔ان اصلاحات میں کسانوں کے پیداواری کاروبار اور تجارت کے فروغ اور سہل کاری  کا ایکٹ مجریہ 2020، کسانوں کو بااختیار بنانے اور تحفظ فراہم کرنے کے معاہدے سے متعلق قیمتوں اور زرعی خدمات سے متعلق ایکٹ مجریہ 2020، لازمی اشیا ایکٹ کے تحت احکامات  کو آسان بنانے، زرعی بنیادی ساختیاتی فنڈ اور 10000ایف پی اوز  کو فروغ دینے کے عملی رہنما خطوط شامل ہیں۔

زرعی شعبے میں  ان اصلاحات سے باغبانی کی فصل  اور افزون قدر والی پیداوار میں اضافہ ہوگا، چھوٹے کسانوں اور کسانوں کی پیداواری تنظیموں کو تقویت پہنچانے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔ اس طرح  زرعی بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر فروغ حاصل ہوگا اور ملک میں صارفین کے ہر خطے کے مطالبے کی تکمیل ہوگی۔ اس طرح ایک ملک-ایک منڈی کے قیام کے ساتھ ایف پی او تحریک ایک عوامی تحریک میں بدل جائے گی۔

نیشنل ایگریکلچرل کو آپریٹیو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا لمیٹیڈ ( این اے ایف ای ڈی)کو زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کی طرف سے 10000 ایف پی او پروگرام کو آگے بڑھانے کے اقدامات کو عمل میں لانے والی قومی ایجنسیوں مٰیں سے ایک کا درجہ دیا گیا ہے۔ این اے ایف ای ڈی سی نے فیفا کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے، جس کا مقصد ایف پی اوز کو ان کی مصنوعات کے لئے مارکٹ فراہم کرنا ہے اوراین اے ایف ای ڈی ، ای-کسان منڈی برانڈ کے تحت ایف پی اوز کے ساتھ منڈی رخی ساجھیداری کرنی ہے، جسے نیشنل ڈیجیٹل مارکٹنگ پلیٹ فارم سے جوڑا جائے گا۔ یہ پلیٹ فارم این اے ایف ای ڈی تیار کر رہا ہے۔

50این اے ایف ای ڈی ، ای-کسان منڈیاں 2021 میں درج ذیل ریاستوں میں قائم کی جائیں گی:

 

ہریانہ 3

پنجاب 2

راجستھان 3

مدھیہ پردیش 3

گجرات 5

مہاراشٹر 8

کرناٹک 3

تمل ناڈو 4

آندھرا پردیش 3

تلنگانہ 1

جھارکھنڈ 2

بہار 2

چھتیس گڑھ 1

اڈیشہ 2

اترپردیش 4

جموں و کشمیر 1

شمال مشرق 3

 

 

*************

( م ن ۔ع س۔  ک ا(

U. No. 8207

 

 



(Release ID: 1681683) Visitor Counter : 135