وزارت دفاع

انڈین آرمی نے جدید ترین ٹیکنالوجی رجحانوں کے ساتھ مرمت کے شعبے میں جدیدکاری پر ویبینار کا انعقاد کیا

Posted On: 15 DEC 2020 4:40PM by PIB Delhi

نئی دہلی:15دسمبر، 2020:انڈین آرمی نے سوسائٹی آف انڈین ڈیفنس مینوفیکچررس (ایس آئی ڈی ایم) کے اشتراک سے 14دسمبر 2020 کو ‘‘ایگائل ای ایم ای: فیسیلٹیٹنگ بوٹس آن گراؤنڈ تھرو ایگریسیو انڈسٹریل آؤٹ ریچ’’پر ایک روز ویبینار کا انعقاد کیا۔

اس پہل سے انڈین آرمی کو پوری دنیا میں جدیدترین ٹیکنالوجی رجحانوں کے مطابق اپنی مرمت شعبے کی جدیدکاری کی منصوبہ بندی کرنے میں مدد ملے گی۔ اس کے علاوہ درآمدات پرانحصار کو کم کرنے اور مرمت پر لاگت میں کٹوتی کیلئے گھریلو پیداوارکو بڑھاوا ملے گا۔لیکن اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ یہ پہل اس وقت کو کم کرنے میں مدد کرے گی جس کے لئے میدان میں تعینات فوج ان کچھ اہم آلات/ اجزاء کا انتظار کرتے ہیں جو بیرون ملک سے آنے والے ہیں (نئے یا مرمت کیے ہوئے)

اس ویبینار میں گھریلو پیداوار، الیکٹرانکس اور میکنیکل انجینئرس (ای ایم ای) ورکشاپوں کی جدیدکاری اور آلات کی مرمت کیلئے حالات پر مبنی نگرانی کے استعمال پر تین مختلف اجلاس اور پینل مباحثےکا انعقاد کیا گیا۔

انڈین آرمی کے ماسٹر جنرل آف سسٹیننس لیفٹیننٹ جنرل ایس کے اپادھیائے نے افتتاحی اجلاس میں کہا کہ اس طرح کی ڈیجیٹل بات چیت کام کرنے کیلئے عام ہوگئی ہے۔ انہوں نے آگے اس بات کو اجاگر کیا کہ بھارتی صنعت ایک اہم دفاعی ٹیکنالوجی کی بنیاد بننے کی سمت میں تیزی سے ترقی کررہی ہے اور دفاعی صنعت ہمیشہ مسلح افواج کو کسی بھی اُبھرتے چیلنجوں کیلئے نیا حل فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا ‘‘شمالی سرحدوں پر ہم جس طرح کے حالات کاسامنا کررہے ہیں اسے دیکھتے ہوئے ہم دفاعی صنعت کے مسلسل تعاون کی وجہ سے اپنے حالات کی دیکھ بھال کرنے میں اہل ہیں۔ انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ یہ ویبینار ای ایم ای کی گھریلو سطح پر پیداوار کرنے کی ضرورتوں کو پوراکرنے کی سمت میں ایک قدم ہے اور آگے کہا کہ صنعت کو وقت پر اور معیاری طریقے سے ان ضرورتوں کو پورا کرنے کیلئے انڈین آرمی کو تعاون دینا چاہئے۔

الیکٹرانکس اور میکنیکل انجینئرس (ای ایم ای) کے ڈائرکٹر جنرل، لیفٹیننٹ جنرل انیل کپور اپنے موضوعاتی خطاب میں کہا ‘‘مستعدی کیلئے نیا منتر ضروری ہے اور اس کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ ہمیں ای ایم ای میں یقینی طور سے مستعدی حاصل کرنی ہوگی۔ انہوں نے انڈسٹریل آؤٹ ریچ کے توسط سے باہمی تعاون کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ مشترکہ ڈینومینیٹرس اور بہترین طریقہ کار کو حاصل کرکے اس بات کو یقینی بنایا کہ ای ایم ای آنے والے چیلنجوں کاسامنا کرنے  میں معاصر اور جدید ترین تکنیک کا حامل بن سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان اور ہندوستانی افراد کسی بھی روکاوٹ کو دور کرنے کیلئے اختراع اور چیلنجوں کے مترادف ہیں۔ گھریلو سازی اسی طرح کے جذبے اور جوش کے ساتھ حاصل کی جاسکتی ہے۔

ایس آئی ڈی ایم کے صدر جناب جینت پاٹل نے صنعت کے نقطہ نظر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہندوستان سبھی علاقے سے سیکورٹی  چیلنجوں کا سامنا کررہاہے۔ ملک کو ایک سرکردہ علاقائی طاقت کے طور پر اپنا مقام بنائے رکھنا ہے جو نہ صرف اپنی سالمیت کا تحفظ کرنے میں اہل ہو بلکہ دنیا کے چیلنج سے بھرپور علاقوں میں ایک سیکیورٹی فراہم کرنے والے کا کردارنبھا رہا ہو۔ اس مقصد کو قائم رکھنے اور حاصل کرنے کیلئے ہماری فوج کے پاس اعلیٰ ترین آلات ہونے چاہئیں جو ترجیحی طور پر ‘میک اِن انڈیا’ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی صنعت دفاعی سیکٹر کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں اہل ہے جو ہندوستان کو خودکفیل بننے میں تعاون دیگا۔

اس ویبینار میں 140 صنعتی مندوبین اور ملٹری آفیسروں نے شرکت کی۔

 

***************

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 8112



(Release ID: 1680984) Visitor Counter : 86


Read this release in: English , Hindi , Bengali , Tamil