وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

ہندوستان کی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں کامدھینو چیئر قائم ہوگی-جناب سنجے دھوترے، وزیر مملکت برائے، فروغ انسانی وسائل کی وزارت


کامدھینو چیئر سے کالج کے نوجوان  گائے کی سائنسی اور اقتصادی اہمیت کے تعلق سے حساس ہوں گے-ڈاکٹر کٹھیریا، چیئرمین، آر کے اے

Posted On: 15 DEC 2020 12:05PM by PIB Delhi

نئی دلی،13؍ دسمبر،راشٹریہ کامدھینوآیوگ نے یو جی سی، اے آئی سی ٹی ای اور اے آئی یو کے اشتراک سے ‘‘ یونیورسٹیوں اور کالجوں میں کامدھینو چیئر ’’  پر  ایک قومی ویبینار کا اہتمام کیا، جس میں        راشٹریہ کامدھینو آیوگ کے چیئرمین ڈاکٹر ولبھ بھائی کٹھیریا نے اس کے تصور سے لوگوں کو متعارف کیا اورپورے ملک کے وائس چانسلروں اور کالج کے سربراہوں سے اپیل کی  کہ وہ ہر یونیورسٹی اور کالج میں کام دھینو چیئر شروع کریں۔ڈاکٹر کٹھیریا نے کہا کہ ہمیں نوجوانوں کودیسی گایوں کی زراعتی، صحت، سماجی، معاشی اور ماحولیاتی اہمیت سے آگاہ کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ حکومت نے گایوں اور پنچ گائے کی افادیت کو سمجھانے اور اسے مشتہر کرنےکا آغاز کیا ہے۔ ایسے میں ضرورت اس بات کی ہے کہ  دیسی گایوں کی سائنسی اہمیت کو اجاگر کیا جائے اور جدید   سائنسی عمل سے گایوں کی افادیت کو لے کر تحقیق کے لئے تعلیمی نظام کا پلیٹ فارم مہیا کرایا جائے۔

وزیر مملکت برائے تعلیم بھارت سرکار جناب سنجے دھوترے نے   کامدھینو چیئر کی اہمیت  پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا معاشرہ کئی طرح سے گایوں سے فائدہ حاصل کر رہا ہے، لیکن غیر ملکی حملہ آوروں کے زیر اثر ہم نے اسے فراموش کر دیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اس مہم کی حمایت کریں۔ انہوں نے کہا کہ  مجھے یقین ہے کہ کچھ یونیورسٹیاں اور کالج اپنے یہاں کامدھینو چیئر قائم کریں گے اور بعد دوسرے لوگ بھی اس کی اتباع کریں گے۔ جناب دھوترے نے ڈاکٹر  ولبھ بھائی کٹھیریا کی اس  تاریخی مہم کے لئے ان کی قیادت اور کوشش کی  ستائش کی ۔

اے آئی سی ٹی ای  کے سربراہ پروفیسر انل سہسرا بدھے نے زور دے کر کہا کہ آتم نربھر گاؤں سے ہی آتم نربھر بھارت کا تصور ممکن ہے۔ ہمیں نئی صلاحیتوں اور نئی  ٹیکنالوجی کو نئے اورچمکدار بھارت کے لئے ایک دوسرے سے جوڑنا ہوگا۔     گائے کےذریعے زراعتی معیشت  ایک اعلیٰ نوعیت کی سائنس بھی ہے۔ انہوں نے ایم پی آسکر فرنانڈیز کے صحت کے فائدے کے لئے پنچ گائے کی اہمیت کے حوالے سے دیئے گئے بیان کاحوالہ دیا۔ انہوں نے ترقی کےلئے گائے سائنس پر تحقیق و ترقی پر زور دیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے  کامدھینو سینٹر – کامدھینو اسٹڈی سنٹر  اور کامدھینو سنٹر آف ایکسیلینس اورپھر کامدھینو یونیورسٹی  کولے کر ڈاکٹر کٹھیریا کی اپیل کی ستائش کی۔

یوجی سی کے سکریٹری پروفیسر رجنیش جین  نے ڈاکٹر کٹھیریا کے اس  اختراعی اقدام کا استقبال کیااور یہ وعدہ بھی  کہ کامدھینو چیئر کے لئے یوجی سی اپنا مکمل تعاون دے گی۔ اس مہم سے ایسی بہت سی چیزوں کے بارےمیں سائنسی فکر کی بنیاد پر شواہد کو فروغ ملے گا، جن کے بارے میں ہم جانتے تو ہیں، لیکن جنہیں ثابت کرنے کی اور     ہر شخص کےذریعے اسے قبول کئے جانے کی ضرورت ہے۔ ایسوسی ایشن آف انڈین یونیورسٹیز (اے آئی یو) کے سکریٹری جنر ل ڈاکٹر پنکج متل نے وعدہ کیا کہ اے آئی یو اس مہم میں  پوری طرح تعاون کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ گائے کےپیچھے ایک بہت بڑی سائنس چھپی ہوئی ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ  اس بات کو اجاگر کیاجائے اور کامدھینو چیئر کے ذریعے نوجوان نسل کو اس کے بارے میں حساس بنایاجائے۔

اوپن ہاؤس سیشن میں مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر اور سائنس دانوں نے  شرکت کی اور اس پر مسرت کااظہار کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے راشٹریہ کامدھینوآیوگ کی اس مہم کی حمایت بھی کی۔ الہ آباد یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر سنگیتا سریواستو، کامدھینو یونیورسٹی گجرات کے وائس چانسلر ڈاکٹر نریش کیلا والا  ، راجستھان کے سبکدوش وائس چانسلر  جناب کرشن مراری لال پاٹھک، آر اے جے یو وی اے ایس، کے وائس چانسلر پروفیسر وشنو شرما، سنٹرل یونیورسٹی آف ہریانہ کے سائنس داں پروفیسر ستیش کمار،  سوراشٹر یونیورسٹی کے وائس چانسلر جناب نتن پیٹھانی، آر کے ڈی ایف یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سدیش کمار سوہانی، جیوتی ودیا پیٹھ ویمینس   یونیورسٹی ، جے پور کی ڈاکٹر پنکج گرگ، گرو گووند سنگھ یونیورسٹی، گودھرا کے وائس چانسلر ڈاکٹر پرتاپ سنگھ چوہان، آئی سی ایف اے آئی کے وائس چانسلر نے اپنی یونیورسٹیوں میں کامدھینو چیئر کے قیام کااعلان کیا۔

آخر میں ڈاکٹر کٹھیریانے کہا کہ وہ گائے کے مختلف پہلوؤں کو لے کرمتعلقہ یونیورسٹیوں سے اشتراک کے تعلق سےرابطے میں ہیں تاکہ آیوگ ان کے ساتھ مل کرکام کر سکے۔ویبینار کی نظامت راشٹریہ کامدھینو آیوگ کے جناب  پوریش کمار نے کی، جبکہ جناب وجے تیواری نے راشٹریہ کامدھینو آیوگ ، وائس چانسلروں اور ان حکومتی اداروں کے درمیان  رابطے کا کام کیا، جوکامدھینو چیئر مہم کی حمایت میں ہیں۔ اس ویبینار کے اہتمام میں بھی ان کاتعاون شامل رہا۔

 

Press Release 3.png

 

*************

 

( م ن ۔ج ق۔  ک ا(

U. No. 8098



(Release ID: 1680749) Visitor Counter : 111