سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

میگا انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹو ل– 2020 کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لئے، اصل تقریب سے قبل، ملک بھر میں بہت سی تقریبات منعقد کی جارہی ہیں


آئی آئی ایس ایف-2020 کا موضوع ہے،‘‘خود کفیل ہندوستان اور عالمی بہبود کے لئے سائنس’’۔ اس سے عالمی برادری میں سائنس کے شعبے میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی طاقت کا احساس ہوتا ہے: آئی آئی ایس ایف – 2020 کی تقریبات کے مختلف کرٹین ریزر کے موقع پر مقررین

Posted On: 12 DEC 2020 5:39PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،12؍ دسمبر 2020: بین الاقوامی سائنس میلہ (آئی آئی ایس ایف) – 2020 کے لئے نوجوان ذہنوں کو بیدار کرنے اور  شرکت کے لئے مدعو کرنے کی غرض سے بہت سی تقریبات منعقد کی جارہی ہیں۔ یہ میلہ 22 سے 25 دسمبر  2020 کے درمیان منعقد ہوگا۔ ملک کے مختلف حصوں میں بڑی تعداد میں پروگرام منعقد کئے جارہے ہیں، جس کا مقصد  اس وسیع سائنسی میلے کو  ، اصل میلے سے پہلے  مقبول بنانا اور  زندگی کے مختلف پہلوؤں سے  اس کے تعلق بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔

پانی کے زمرے پر  ایک  تعارفی خاکے کی تقریب منعقد کی گئی، جس کا عنوان تھا ‘‘ معاشرتی ترقی، قومی تعمیر  اور  آتم نربھر بھارت کے لئے آبی سائنس’’۔  اس تقریب  کا انعقاد چنئی کے  قومی  انسٹی ٹیوٹ برائے  سمندر  ٹیکنالوجی (این آئی او ٹی)  کے ذریعے ورچوئل پلیٹ فارم سے کیا گیا۔ این آئی او ٹی   حکومت ہند کی  ارضیاتی سائنسی کی وزارت  کا ایک خود مختار ادارہ ہے۔ اس تقریب پر مہمان خصوصی  حکومت ہند میں  سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے کے سابقہ سکریٹری ڈاکٹر ٹی  راما سوامی  نے  آبی سائنس کی  معاشرتی  ترقی کی  ضرورت پر زور دیا۔ اس موقع پر  وجنانا بھارتی (وبھا) کے  ارگنائزنگ سکریٹری  جناب جینت سہاسرابودھے نے بھی خطاب کیا۔ آئی آئی ایس ایف  - 2020 کا انعقاد  نئی دہلی میں سی ایس آئی آر  - قومی انسٹی ٹیوٹ برائے سائنس، ٹیکنالوجی اور  ترقیاتی مطالعے کے ذریعے  منعقد کیا جارہا ہے۔ آئی آئی ایس ایف  -2020 کے موضوع   ‘‘ معاشرتی ترقی، قومی تعمیر  اور  آتم نربھر بھارت کے لئے آبی سائنس’’ کا  تعارف دیتے ہوئے سی ایس آئی آر  - این آئی ایس  ٹی اے ڈی ایس کی ڈائریکٹر  ڈاکٹر رنجنا اگروال نے اپنے کلیدی خطاب میں  ورچوئل پلیٹ فارم کے چیلنجوں اور  مواقعوں کو  اجاگر کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ میلہ سائنسی  اور  صنعتی تحقیق کی کونسل (سی ایس آئی آر)  اور  سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی ایس ٹی) ، اراضی سائنس کی وزارت (ایم او ای ایس)،  حیاتیاتی ٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی  وی ٹی)، طبی تحقیق کی  بھارتی کونسل (آئی سی ایم آر)  اور  وجنانا بھارتی (وبھا) کے  اشتراک کے ساتھ منعقد کیا جارہا ہے۔

 اسی طرح کی کرٹین ریزر کی ایک تقریب اترپردیش کے گورکھ پور میں منعقد کی گئی۔ اس پروگرام کا موضوع تھا ‘‘ صحت تحقیق کونکلیو’’۔ گورکھ پور کے آئی سی ایم آر  - آر ایم آر سی کی ڈائریکٹر ، ڈاکٹر رجنی کانت  ڈی ایچ آر  اور  ڈی جی – آئی سی  ایم آر  کے سکریٹری   بلرام بھارگو، اے آئی آئی ایم ایس  گورکھ پور کی  ڈائریکٹر  پروفیسر  (ڈاکٹر )  سریکھا کشور اور  وبھا  کے  منتظمہ  سکریٹری جناب   جینت سہا سرا بودھے نے  سامعین سے خطاب کیا۔ آر ایم آر سی  گورکھ پور  کی ڈائریکٹر ، ڈاکٹر رجنی کانت نے ، آئی آئی ایس ایف – 2020  کی مختلف مجوزہ پروگراموں کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا اور  اُجاگر کیا کہ  آئی سی ایم آر  صحت تحقیق  کونکلیو  کا انعقاد کررہی ہے، جس کا  موضو ع ہے ‘‘صحت تحقیق برائے  خوشحال، صحت مند اور  خود کفیل ہندوستان’’۔

آئی سی ایم آر کے ڈی ایچ آر اور ڈائریکٹر جنرل  پروفیسر  (ڈاکٹر) بلرام بھارگوا نے اپنے خطاب میں  انڈیا  انٹرنیشنل سائنس فیسٹول – 2020  کے تحت آئی سی ایم آر کے ذریعے منعقدہ  ‘‘صحت تحقیق کانکلیو’’ کی  مختلف سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ‘‘جے جوان، جے کسان، جے وگیان اور  جے انوسندھان’’ کی  اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے  مزید  واضح کیا کہ آئی سی ایم آر نہ صرف ہندوستان میں ہی کامیابی کے ساتھ مظاہرہ کر رہا ہے  بلکہ  یہ  دنیا میں بھی  اچھی ساکھ رکھتا ہے اور  بیماریوں کے پھوٹ پڑنے کے کامیاب انتظامیہ اور اس سے نمٹنے میں پر اثر طور پر  اقدامات کرر ہا ہے۔ ان بیماریوں میں این آئی پی اے ایچ ، سی سی ایچ ایف  اور  کووڈ – 19 وبا شا مل ہیں۔ ڈاکٹر بھارگوا نے  سائنس، تحقیق  اور  اختراع کو فروغ دینے کے لئے یہ بیان کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے ذریعے کئے گئے اقدامات کی تفصیل بتائی کہ  ملک کی خود کفالت اور اقدار نیز  صحت تحقیق کے تئیں ہمارا عزم  جاری ہے۔

اس پروگرام کے مہمان خصوصی اور مقرر، گورکھ پور کے اے آئی آئی ایم ایس  کی  ڈائریکٹر  پروفیسر  (ڈاکٹر) سریکھا کشور نے  اپنے خطاب میں ‘‘انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹول’’ کے موضوع کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں، جس سے عالمی برادری میں سائنس کے شعبے میں ہندوستان کی  بڑھتی ہوئی  طاقت کا احساس ہوتا ہے۔

سائنس کو  عوام الناس کی  بہبود قرار دیتے ہوئے انہوں نے سائنس کے اُن مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا، جن کے باعث کووڈ – 19  وبا سے  مقابلہ کرنے میں مدد ملی ہے۔ صحت خدمات میں سائنس کی  کامیابیوں کے استعمال کی تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے  ‘‘ڈیجیٹل انڈیا’’ – آن لائن او پی ڈی،  رپورٹنگ، ڈیجیٹل تشخیص وغیرہ کے کردار  کو بیان کیا۔

گورکھ پور کے  آر ایم سی کی ڈائریکٹر  ،ڈاکٹر رجنی کانت نے کہا کہ حکومت ہند نے سائنس  اور تحقیق کو فروغ دینے کے لئے بہت سے اہم اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  یہ دنیا کو یہ دکھانے کا وقت ہے کہ کس طرح ہندوستانی سائنس داں عالمی چیلنجوں اور عوام الناس کی بہبود  پر توجہ دے رہے ہیں۔ صحت اور  بچوں کے تغذیہ نے  ویکسین اور  تغذائی مشن  کے باعث  مطلوبہ سطح حاصل کرلی ہے۔ یہ کانفرنس عالمی اور  بیرون ملک ہندوستانی محققوں اور ماہرانہ تعلیم کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔  انہوں نے  کووڈ – 19 وبا سے مقابلہ کرنے کے لئے آئی سی ایم آر کے ذریعے کئے گئے اقدامات کی تفصیلات بھی بیان کی۔

انہوں نے سائنس دانوں ، محققوں،  طلباء، اختراع کاروں اور  دیگر  سماجی  کام کرنے والے لوگوں سے  ‘‘آئی آئی ایس ایف – 2020 ’’  میں شرکت کرنے کی درخواست کی تھی۔ نئی دہلی  اے آئی آئی ایم ایس  میں  کمیونٹی  میڈیسن کے پروفیسر اور وبھا کے  رکن ڈاکٹر پنیت مشرا   نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔

 اس تقریب کا اختتام گورکھ پور کے  آر ایم آر سی  کے سینئر سائنس داں اور  نوڈل مواصلاتی آفیسر ڈاکٹر اشوک پانڈے کے ذریعے شکرئیے کی تحریک کے ساتھ  ہوا۔ اس تقریب میں ادارے کے تمام سائنسی افسران، عملے کے افراد ،گورکھ پور یونیورسٹی کے پروفیسر کرام، طلباء اور  ملک کے مختلف اداروں سے طبی سائنس داں نیز  ذرائع ابلاغ کے  افراد نے آن لائن  شرکت کی۔

پونے کے علم نجوم اور  علم فلکیات کے لئے بین یونیورسٹی مرکز (آئی یو سی اے اے)،   نے ورچوئل موڈ میں ایک ویبنار منعقد کیا۔ پونے نالج کلسٹر (پی کے سی) کے پرنسپل تحقیق کار ، پروفیسر اجیت کیمبھوی نے ‘‘الربٹ آئنسٹن،  کشش نقل لہریں اور  ہندوستان’’  پر ایک مقبول سائنس لیکچر کے بارے میں بات کی۔ پروفیسر کیمبھوی آئ یو سی اے اے کے سابق ڈائریکٹر ہیں اور وہ اس وقت آئی یو سی  اے اے پونے میں  پروفیسر اعزازی پروفیسر کے طور پر کام  کر رہے ہیں۔ اس ویبنار کا انعقاد انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹول – 2020 کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لئے کیا گیا تھا۔

 

سائنس اور  صنعتی تحقیق کی کونسل  سی ایس آئی آر نے  10 دسمبر  کو آئی آئی ایس ایف  - 2020 کے لئے ایک  کرٹین ریزر  کا انعقاد کیا۔ بڑی تعداد میں مقررین نے   سی ایس آئی آر  کے فیس  پیکج  اور یو ٹیوب پیج  پر آن لائن منعقدہ  اس پروگرام میں لیکچر دئیے۔ اس پروگرام کا موضوع تھا ‘‘ووکل فار لوکل: ہینگ کی کہانی’’ سی ایس آئی آر کے ڈائریکٹر جنرل ، ڈاکٹر شیکھر سی منڈے نے  افتتاحی خطاب کیا۔ وجنانا بھارتی  کے  صدر  ڈاکٹر وجے پی بھٹکر نے  مہمان خصوصی  کے طور پر اپنا لیکچر دیا۔ سی ایس آئی آر – ہندوستانی ہمالیائی حیاتیاتی  وسائل ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سنجے کمار ،  آئی سی اے آر – قومی بیورو برائے  پلانٹ جینین وسائل کی پرنسپل سائنس داں ڈاکٹر پرتیبھا برہمی ، سی ایس آئی آر  کی سائنسی مواصلات اور ترسیل کی ڈائریکٹریٹ کی سربراہ  ڈاکٹر گیتا وانی رایاسم نے  اس کرٹین ریزر میں اپنے  لیکچر دیئے۔

آئی آئی ایس ایف – 2020 کے لئے بھارتیہ ودیا بھون کے  مہتا ودیالیہ اور  ہبس اسکول کے ذریعے نوجوان ذہنوں کو بیدار کرنے کا ایک پروگرام منعقد کیا گیا۔ نئی دہلی کے لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج کے  نیورو لوجی محکمے کے  سربراہ  ڈاکٹر راجیندر کے دھنیجا اور  حکومت ہند کی  اراضی سائنسی کی وزارت میں سائنس داں-  ایف  نیز  ڈائریکٹر ڈاکٹر جگویر سنگھ نے  سائنس کے مقبول لیکچر دیئے۔ سی ایس آئی آر – سائنسی مواصلات اور  معلوماتی  وسائل کے  قومی ادارے  (این آئی ایس سی اے آئی آر)، نئی دہلی  کے سائنس داں ڈاکٹر منیش موہن گورے  نے  انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹول  کے نظریئے  ، اس کی تاریخ اور  اہمیت کو اجاگر کیا۔ محکمہ سائنس کے سربراہ  محترمہ آرتی چوپڑا نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔ یہ  وسیع رسائی والا پروگرام ورچوئل پلیٹ فارم پر  منعقد کیا گیا اور تقریبا 100 طلبا ء اور اساتذہ نے اس پروگرام میں شرکت کی۔

سی ایس آئی آر – ایس ای آر سی، چنئی نے  آئی آئی ایس ایف – 2020 کے لئے  وگیان یاترا  نیز  کرٹین ریزر  تقریب کا انعقاد کیا۔ اس پروگرام کے مہمان خصوصی  ، تمل ناڈو کی  ریاستی کونسل برائے سائنس اور ٹیکنالوجی  کے نائب صدر ڈاکٹر میل سوامی انا دورئی  تھے۔ اس میں ڈائریکٹر این آئی او ٹی، ڈاکٹر پورنیما جلی ہال مہمان اعزازی تھیں۔ سی ایس آئی آر کے ڈائریکٹر جنرل، ڈاکٹر  شیکھر سی منڈے نے صدارتی خطاب پڑھ کر سنایا۔

 

********

م ن۔ا ع۔ق ر

 (U: 8061)


(Release ID: 1680506) Visitor Counter : 306