امور داخلہ کی وزارت

قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی)نے آج یوم انسانی حقوق منایا


مرکزی داخلہ امور کے وزیر مملکت جناب نتیا آنند رائے نے کہا ’’ویدک دور سے ہی ویدک منتروں سروبھونتو سکھن سنتو نرمایا، میں مکمل انسانیت کا جذبہ سمایا ہوا ہے‘‘

انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ میں مقامی پنچایتوں کا رول بہت اہم ہے ‘‘- جناب نتیا آنند رائے
مرکزی داخلہ امور کے وزیر مملکت نے کہاکہ ، ’’قومی انسانی حقوق کمیشن بغیر کسی ڈر اور حمایت کے نیم منصف نگراں کا رول ادا کرتا ہے

Posted On: 10 DEC 2020 5:16PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،10دسمبر 2020/ قومی  انسانی  حقوق کمیشن (این ایچ آر سی)نے آج نئی دہلی میں  یوم انسانی حقوق منانا  ۔ مرکزی   داخلی امور کے وزیر  جناب نتیا نند رائے نے  پروگرام میں  مہمان خصوصی کی   حیثیت سے  شرکت کی۔  ورچوئل موڈ کے ذریعہ اپنے خطاب میں جناب رائے نے کہا کہ ویدک دور سے ہی  ہندستان میں  انسانی حقوق کا  وجود  ہے۔  ویدک منتروںمیں یہ سطور، سرو بھونت سکھنو  سرو سنتو نرمایا، میں مکمل انسانی   کا جذبہ   سمایا ہوا ہے۔  انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی  انسانیت  کے لئے  ہمیشہ  حساس رہے ہیں اور   انسانیت کے لئے خدمت خلق ہی  ان کی زندگی کا مقصد ہے۔  جناب رائے نے یہ بھی کہا کہ  مرکزی  وزیر داخلہ  جناب امت شاہ   انسانی حقوق کمیشن کو طاقتور   بنانے کے لئے  پرعزم ہیں۔

جناب نتیہ نند رائے نے کہا کہ   یونین  گورنمنٹ نے سماج  کے کمزور طبقے کے لئے  بہبود اور ترقی کا اعلی ترجیح دی ہے۔ کمزور طبقوں کی حقوق  کی  حفاظت کی جاسکتی ہے۔ صرف  اس لئے کہ وہ اپنے حقوق کے بارے میں باشعور  ہیں اور انہیں جانتےہیں بلکہ ان کی شکایتوں کا بھی  ازالہ کیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ  انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ میں مقامی پنچایتوں کا رول بہت اہم ہے اس لئے انہیں مستحکم بنانے کی کوششیں کی  گئی ہیں۔

مرکزی داخلی امور کے وزیر مملکت  نے کہا کہ  کورونا وبا کے دوران  حکومت نے  پردھان منتری  غریب کلینان اسکیم کے لئے  ہر شخص کے لئے کھانا کھانے کے حقق کو یقینی بنانا ہے تاکہ کوئی بھی بھوکا نہ رہے، اس کے علاوہ  دیہی علاقوں میں  مزدوروں  کے استحکام کے لئے   منریگا کے تحت   مزدوری میں  اضافہ کیا گیا ہے۔ حکومت نے کووڈ سے متاثرہ   تارکین مزدوروں  کے حقوق   کی تحفظ کو   یقینی بنانے کے لئے ان کے کھاتوں میں پیسے کو سیدھے منتقل کیا ہے۔

قومی انسانی حقوق کے فروغ اور  تحفظ کے لئے  کئے گئے  کاموں کی ستائش کرتے ہوئے  اور کمیشن میں لوگوں کے  اعتماد کا ذکر کرتے  ہوئےمرکزی داخلی امور کے وزیر مملکت نے کہاکہ  کمیشن نے ایک   نیم منصفانہ نگرانی کے طور پر  اپنا رول بغیر کسی ڈر اور حمایت کا ہے۔ انہوں نے کہاکہ زمینی سطح پر انسانی حقوق کو مضبوط بنانا سماج کی ذمہ داری ہے۔

جناب نتیا نند رائے نے کہا کہ انسانی حقوق کی حفاظت کرنے میں سیکورٹی فورسیز   کا بہت اہم   رول ہے ۔ مکمل شجاعت کے ساتھ اپنے فرائض کو انجام دینے کے علاوہ سیکورٹی فورسیز   شہریوں کے حقوق کے تئیں     انتہائی حساس بھی  دکھائی دے رہیں گی۔

 اپنے خطاب میں   رکن، قومی انسانی حقوق کمیشن جسٹس پی سی  پنت نے کہا کہ کووڈ 19  کی وبا کی وجہ سے انسانیت کے لئے  یہ سال  عالمی سطح پر بہت مشکل   رہا ہے۔ اس کے لئے عوامی سطح نظام کے  ساتھ ساتھ عام عوام سے بھی متحد ااور اجتماعی ردعمل کی بھی ضرورت ہے۔ اس    مشکل   حالت سے نپٹنے میں عوامی  صحت خدمات نظام کے ردعمل کے  کامیابی   اس بات پر منحصر کرتی ہے کہ انسانی حقوق کی عزت کرنے کے لئے   ہمارے بنیادی اصولوں میں کتنی گہری جڑی ہیں۔ یہ ہماری عہد بستگی کو  پھر سے   ثابت کرنے کا وقت ہے انسانی حقوق کو ریاستی پالیسیوں کی بنیاد بنانا چاہئیں۔

جسٹس پی سی پنت نے کہاکہ گزشتہ 27 برسوں میں،  کمیشن   کی  مسلسل کوشش رہی ہےکہ خود کو لوگوں کے لئے  قابل رسائی  بنایا جاسکے لیکن  غیر معمولی اور دشواراس وقت کے لئے   غیرمعمولی ردعمل کی  ضرورت  ہے۔ کمیشن نے  کووڈ-19 وبا کے ذریعہ  پیدا کردہ  چیلنجزکا بھی  جواب دیا ہے جس میں  زیادہ  تر سرگرمیوں کو اس سال  آف لائن موڈ سے آن لائن موڈ تک  لے جایا گیا ہے۔

اس پروگرام میں  قومی انسانی حقوق کمیشن کے جنرل سکریٹری جناب بمبردھر ردھان،  سابق سربراہ  اور این ایچ آر سی کے رکن ،  مختلف   ریاستی   انسانی حقوق کمیشن کے    چیئرمین اور ممبران ، مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے نمائندے، سفارت کار، سول سوسائٹی  کے ممبران ، این جی اوز کے  نمائندوں ا ور دیگر معززین نے شرکت کی۔

 

م ن۔ ش ت۔ج

Uno-7997

 


(Release ID: 1679897) Visitor Counter : 222