سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

بھارت کو ایک عالمی لیڈر کے طور پر پیش کرنے اور بہتر بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ٹیکنالوجی ایک طاقت ور ذریعہ ہوسکتی ہے: پروفیسر کے وجے راگھون،پی ایس اے

Posted On: 28 NOV 2020 2:56PM by PIB Delhi

حکومت ہند کے چیف سائنسی صلاح کار پروفیسر کے وجے راگھون نے گلوبل انوویشن اینڈ ٹیکنالوجی الائنس (جی آئی ٹی اے)کے 9ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقد ‘فائر سائڈ چیٹ’ میں کہا کہ ایک عالمی لیڈر کے طورپر ہندوستان کا مقام قائم کرنے اور بہتر بین الاقوامی تعاون کے لیے بھارت کو قابل بنانے میں ٹیکنالوجی کا رول کارگر ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دنیا میں خودکفیل ہونے کی چنوتی کو پورا کرنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر ہونے والی مذاکرات پر بھی منحصر ہے۔

پروفیسر وجے راگھون نے 26 نومبر2020 کو ورچوئل طریقے سے منعقد اس پروگرام میں کہا کہ ‘‘آتم نربھر بھارت’’ کو بین الاقوامی سپلائی چین کے پس منظر میں دیکھا جانا چاہیے۔خود کفیل بننے کی شکل وصورت کو دھیان میں رکھنے کے لیے تین ستونوں پالیسی، ریگولیشن،نفاذ کی ضرورت ہے اور اسے رفتاراورتال میل کے ساتھ کرنے کی بھی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی ہرشعبے میں انتہائی اہم ہے، لیکن سائنس اور ٹیکنالوجی بھی اپنے آپ میں ہر معاملے کا جواب نہیں ہے۔یہ نتیجہ کا ایک حصہ ہے۔سائنس اور ٹیکنالوجی کو سیاست، اقتصادیات، سماجیات کے ایک جزو کے تناظر میں رکھا جانا چاہیے اور اس پر پالیسی، ریگولیشن اور نفاذ کی مثالوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ کووڈ-19وبائی مرض میں ہماری تحقیقی تجربہ گاہوں، تحقیقی وترقیاتی تجربہ گاہوں اور صنعت و معاشرے کے درمیان غیر معمولی تعاون کو آگے بڑھایاہے۔ اس خصوصیت کو مستقبل میں بھی برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔

پروفیسر کے وجے راگھون نے کووڈ-19 اور اس کے ناگہانی استعمال کے لیے ویکسین کی تقسیم اور گورنینس پر سوالوں کے  جواب دیے۔وزارت صحت کے ساتھ شراکت داری میں ماہرین کے ایک گروپ نے ٹیکہ کی تقسیم اور گورنینس کے لیے طبی نظام کی تیاری کی سمت میں ایک وسیع کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ کام قومی انتخابات کے تجربہ کا استعمال کرتے ہوئے موجودہ طبی نگہداشت کی خدمات سے سمجھوتہ کیے بغیر کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکہ کاری کا پروگرام بڑے پیمانے پرٹیکہ کا پروگرام ہے۔

جی آئی ٹی اے کے یوم تاسیس کی تقریب کے دوران دن بھر ہوئے پروگراموں میں ‘عالمی پس منظر :ایک مددگار دنیا میں خودکفیل بننے والے ملک’ موضوع پر ایک پینل مذاکرہ بھی کیا گیا جس میں تائیوان، کوریا، کناڈا، سوئیڈن،فن لینڈ اور اٹلی جیسے ممالک کے نمائندوں نےشرکت کی۔ نمائندوں  نے موجودہ صورت حال سے باہر نکلنے، تعاون کےساتھ کام کرنے، انوویشن کافائدہ اٹھانے، بین الاقوامی سطح پر انوویشن کی حوصلہ افزائی کرنے، مقامی صلاحیتوں  کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی کی  منتقلی اور ٹیکنالوجی کے رشتوں کو وسیع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003D1XY.jpg

 

******

م ن۔ ق ت۔ج ا

U-NO.7905



(Release ID: 1679031) Visitor Counter : 96