جل شکتی وزارت

جل شکتی کے وزیر مملکت جناب رتن لال کٹاریہ نے نیشنل واٹر ڈیولپمنٹ ایجنسی کی اے جی ایم اور ندیوں کو آپس میں جوڑنے سے متعلق خصوصی کمیٹی کی صدارت کی


ملک کے آبی اور غذائی تحفظ  کو بڑھانے اور پانی  کی کمی، خشک سالی سے متاثر اور بارش پر منحصر زرعی علاقوں کو پانی دستیاب کرانے کے لئے کافی اہم ہے ندیوں کو آپس میں جوڑنے کا  پروگرام: جناب رتن لال کٹاریہ

Posted On: 07 DEC 2020 6:26PM by PIB Delhi

جل شکتی کی وزارت کے وزیر مملکت جناب رتن لال کٹاریہ نے آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ نیشنل واٹر ڈیولپمنٹ ایجنسی (این ڈبلیو ڈی اے) سوسائٹی کے 34 ویں سالانہ عام اجلاس (اے جی ایم ) اور ندیوں کو آپس میں جوڑنے سے متعلق خصوصی کمیٹی  (ایس سی آئی ایل آر) کی 18 ویں میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں اترپردیش، مدھیہ پردیش، بہار اورراجستھان کے آبی سائل/ جل شکتی محکمہ کے وزرا کے علاوہ ڈی او  ڈبلیو آر، آر ڈی اینڈ جی آر سکریٹری اور آئی ایل آر پر بنے  ٹاسک فورس کے چیئرمین اور مرکزی جل شکتی وزیر کے مشیر اور مختلف مرکزی اور ریاستی حکومت کی تنظیموں کے دیگر اہلکاروں نے شرکت کی ۔

میٹنگ کے دوران جل شکتی کے وزیر مملکت  نے زور دے کر کہا کہ ملک میں آبی  اور غذائی تحفظ کو بڑھانے کے لئے ندیوں کو آپس میں جوڑنے کا پروگرام کافی اہم ہے اور اس سے پانی  کی کمی، خشک سالی سے متاثر اور بارش پر منحصر زرعی علاقوں میں پانی مہیا کرانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی حکومت متعلقہ  ریاستی حکومتوں کی رضامندی اور تعاون سے آئی ایل آر پروگرام کو نافذ کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ جناب کٹاریہ نے اس موقع پر سابق وزیراعظم  جناب اٹل بہاری واجپئی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ ان کا وژن، خواب اور انفرادی طور پر ان کے دل کے قریب ہے۔

جناب کٹاریہ نے میٹنگ میں 5 بڑے لنک پروجیکٹوں کی ڈی پی آر اور بین ریاستی و ریاستوں کے اندر ندیوں سے جڑی مختلف اسکیموں کی پی ایف آر/ایف آر کی تیاریوں میں این ڈبلیو ڈی اے کے ذریعہ کی گئی پیش رفت کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ کین ۔ بیتوا لنک  پروجیکٹوں کے لئے زیادہ تر منظوری حاصل کرلی گئی ہے اور مدھیہ پردیش اور اترپردیش کے ساتھ ڈی پی آر شیئر کردیا گیا ہے۔ اترپردیش اور مدھیہ پردیش  کے درمیان پانی کی کمی  والے موسم میں پانی کی حصہ داری پر رضامندی جیسے کچھ چھوٹے فیصلے زیر التوا ہیں اور امید ہے کہ مشورہ اور تعاون سے ان کا حل نکال لیا جائے گا ۔ اس طرح پار۔تاپی۔ نرمدا لنک پروجیکٹوں میں پانی کی حصہ داری  پر بھی غور وخوض کیا جارہا ہے۔ مرکزی وزیر نے ندیوں کو جوڑنے کے پروگرام کو کامیابی کے ساتھ نافذ کرنے کے لئے  سبھی  ممبران خاص طور سے متعلقہ ریاستی حکومت سے تعاون اور مدد کی اپیل کی ہے۔

جناب کٹاریہ نے بتایاکہ وزارت نے کوسی۔ موچی لنک پروجیکٹ کے لئے 4900 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری حاصل کرلی ہے جس  سے بہار کے سیمانچل علاقوں کو خاص فائدہ ہوگا۔ اس سے نہ صرف اترپردیش کے بڑے علاقوں کو سیلاب سے راحت  ملے گی بلکہ 2.14 لاکھ ہیکٹیئر سے زیادہ علاقہ کو آبپاشی کی سہولیات بھی حاصل ہوں گی۔

جل شکتی  کے وزیرمملکت نے یقین دلایا کہ مختلف آئی ایل آر پروجیکٹوں پر ریاستوں کے ذریعہ بتائے گئے مسائل کا حل نکال لیا جائے گا اور امید ظاہر کی کہ آئی ایل آر پروگرام کو سبھی متعلقہ ریاستوں کے ساتھ تعاون سے آگے بڑھایا جائے گا۔

میٹنگ کے دوران ، این ڈبلیو ڈی اے کے ڈائریکٹر جنرل نے ایجنڈے کے پہلوؤں پر تفصیلی پریزنٹیشن پیش کیا  اور آئی ایل آر پروجیکٹوں کی حالت، زیرالتوا/ رکاوٹوں وغیرہ پر مرکزی اور ریاستی حکومت کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کی گئی۔ بہار کے ڈبلیو آر ڈی وزیر جناب وجے کمار چودھری، اترپردیش کے جل شکتی کے وزیر ڈاکٹر مہندر سنگھ، مدھیہ پردیش کے ڈبلیوآر ڈی وزیر جناب رام کشور کاورے  اور راجستھان کے آئی جی این پی وزیر جناب ادے لال انجانے نے بھی آئی ایل آر پروجیکٹوں پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

 

****

 

 (م  ن  ۔ ق  ت ۔  م ص)

U- 7899



(Release ID: 1679010) Visitor Counter : 91