صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے انڈیا سویڈن ہیلتھ کیئر انوویشن سینٹر - سالانہ کانفرنس کے افتتاحی اجلاس کی صدارت کی


''پالیسی سازوں، اکیڈمیا اور صنعت کی شمولیت اختراع میں کلیدی کردار ادا کرے گی"

ڈاکٹر ہرش وردھن نے مابعد کووڈ صحت تعاون پر کہا: "اب ہم سائلوس میں کام نہیں کرسکتے۔ ہمیں عالمی سطح پر باہمی تعاون قائم کرنا ہوگا جیسا پہلے کبھی نہیں ہوا تھا''

Posted On: 02 DEC 2020 6:24PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج سویڈن انڈیا نوبل یادگاری ہفتہ کے تحت انڈیا سویڈن ہیلتھ کیئر انوویشن سینٹر - ‘صحت بات چیت ،’ کی سالانہ کانفرنس کے افتتاحی اجلاس کی صدارت کی۔

سبھی کو یہ یاد دلاتے ہوئے کہ دونوں ممالک کے مابین صحت کے شعبے میں تعاون طویل عرصے سے قائم ہے جس کے لئے 2019 میں دسویں سالہ جشن بہت خوشی سے منایا گیا ، وزیر موصوف نے کہا ، "ہم سب کو اس واقعہ کی یاد آتی ہے جس میں 2019 میں سویڈن کے بادشاہ گسٹاف کے ہاتھوں انڈیا۔ سویڈن ہیلتھ کیئر انوویشن سینٹر کا افتتاح عمل میں آیا۔

اس بات پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہ دونوں ممالک کے مابین باہمی شراکت داری ایک کثیر۔ اسٹیک ہولڈر رشتے میں تبدیل ہوئی ہے، ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ پالیسی سازوں ، اکیڈمیا اور صنعت کی شمولیت اختراع میں کلیدی کردار ادا کرے گی اور میں اس عمل میں قائم کئے جانے والے باہمی تعاون کا منتظر ہوں۔

کووڈ پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ، "آج صحت عامہ کے بارے میں کوئی بھی بات چیت اس وقت تک مکمل نہیں ہو سکتی جب تک کہ کووڈ 19 وبا کی وجہ سے پچھلے 10 مہینوں میں کرہ ارض کو درپیش اس زبردست چیلنج کا تذکرہ نہ کیا جائے۔ تاہم ، ہر ایک چیلنج میں امید کی کرن بھی ہوتی ہے۔ عالمی وبا نے ہمیں یہ سکھایا ہے کہ ہمارے مشترکہ چیلنج مشترکہ ذمہ داریوں کے بھی متقاضی ہیں۔ باہمی تعاون اور ہم آہنگی اب وقت کی ضرورت بن چکے ہیں۔ اب ہم سائلوس میں کام نہیں کرسکتے ہیں۔ ہمیں عالمی سطح پر ہم آہنگی پیدا کرنا ہوگی جیسا پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔

انہوں نے اس سلسلے میں مزید کہا ، "یہ انہی بنیادوں پر ہے کہ ہمارے دو معزز وزرائے اعظم نے دونوں ممالک کے مابین تعاون بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ اس وقت مجھے بھی سویڈش وزیر صحت سے بات چیت کرنے کا موقع ملا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ دونوں ملکوں کے مابین صحت تعاون کو مزید بڑھانے کے لئے مفاہمت نامہ کے تحت مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام سے سامنے آنے والے اسٹریٹجک منصوبوں کے بارے میں سننے کے منتظر ہیں۔

دو طرفہ مفاہمت نامہ کے نتیجے میں ہونے والے مثبت نتائج کی تعریف کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ، “انڈیا سویڈن ہیلتھ کیئر انوویشن سنٹر، کینسر کیئر کے سلسلے میں ایمس جودھ پور میں ایک سنٹر آف ایکسی لینس قائم کرنے کے عمل میں بھی ہے۔ اس سے مریضوں کو اپنی بیماری ، علاج معالجے کے منصوبے اور تشخیص کو بہتر طور پر سمجھنے اور ان کا بندوبست کرنے میں مدد ملے گی۔ اس سے انہیں دواؤں کے پیچیدہ نظاموں کا بنسوبست کرنے ، علاج پر عمل آوری کو یقینی بنانے اور پیچیدگیوں کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی جس کے نتیجے میں مریضوں اور نگہداشت رکھنے والوں کے معیار زندگی میں بہتری آئے گی۔

ڈاکٹر ہرش وردھن کو سینٹر کے پہلے اختراعی چیلنج کے فاتحین کے اعلان کے مشاہدہ کے لئے بھی مدعو کیا گیا تھا۔ این سی ڈی ایس اور کووڈ 19 سمیت پورے علاج ومعالجہ کے شعبوں میں 8 پرابلم اسٹیٹمنٹس کی نشاندہی کی گئی تھی اور ہندوستان اور سویڈن میں اسٹارٹ اپ کو درخواست دینے کے لئے مدعو کیا گیا تھا۔ انوویشن چیلنج کو 468 درخواستیں موصول ہوئیں جس کے بعد 14 فاتحین کی شناخت کے لئے ایک سخت جائزہ عمل کیا گیا۔

جناب کلاس مولن ، ہندوستان میں سویڈن کے سفیر ، جناب نڪلاس جیکبسن ، ڈپٹی ڈی جی اور ہیڈ ڈویژن برائے یورپی یونین اور بین الاقوامی امور ، وزارت صحت و سماجی امور ، حکومت سویڈن ، جناب اینڈرس ٹوفٹے ، ہندوستان میں سویڈش ٹریڈ کمشنر بھی پروگرام میں موجود تھے۔

ڈاکٹر رندیپ گلیریا ، ڈائریکٹر ، ایمس نئی دہلی ، ڈاکٹر سنجیو مشرا ، ڈائریکٹر ، ایمس جودھ پور ، ڈاکٹر کلدیپ سنگھ اور ڈاکٹر منو واجپئی (ایمس نئی دہلی) نے طبی برادری کی نمائندگی کی۔

جناب راجیش بھوشن ، مرکزی صحت سکریٹری ، جناب نیلمبج شرن ، اقتصادی مشیر ، جناب لو اگروال ، جوائنٹ سکریٹری اور وزارت صحت کے دیگر سینئر عہدیدار موجود تھے۔

******

 

م ن۔ ن ا۔ م ف

 U: 7754



(Release ID: 1677897) Visitor Counter : 148