وزارتِ تعلیم

مرکزی وزیر تعلیم نے خواتین کو بااختیار بنانے والے اے آئی سی ٹی ای کے اختراعی تعلیمی پروگرام لیلاوتی ایوارڈ2020 کا آغاز کیا


ہماری بچیوں کو خود کفیل بنانے، ان میں خوداعتمادی پیدا کرنے اور کامیاب بنانے کے لئے انہیں معیاری تعلیم دلانا ضروری ہے : جناب رمیش پوکھریال ’’نشنک‘‘

Posted On: 17 NOV 2020 7:47PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 17 نومبر 2020: مرکزی وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال ’’نشنک‘‘ نے آج خواتین کو بااختیار بنانے والے اے آئی سی ٹی ای کے اختراعی تعلیمی پروگرام لیلاوتی ایوارڈ۔2020 کا ورچووَل طریقے سے آغاز کیا۔ خواتین کی اختیارکاری کو مرکزیت دینے والے اس ایوارڈ کا مقصد صفائی ستھرائی، صحت، تغذیہ، تعلیم، روزگار، تکنالوجی، کریڈٹ، مارکیٹنگ، اختراع، اہلیت سازی، قدرتی وسائل اور خواتین کے حقوق جیسے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔ پروفیسر راجیو کمار، رکن سکریٹری، اے آئی سی ٹی ای؛ چیئرمین، اے آئی سی ٹی ای پروفیسر انل سہسربدھے؛ نائب چیئرمین، اے آئی سی ٹی ای، پروفیسر ایم پی پونیا، محترمہ واسودھا کمتھ، رکن، ڈرافٹ این ای پی کمیٹی اور وزارت کے دیگر سینئر افسران اس موقع پر موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001MHUF.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002Q88A.jpg

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے لیلاوتی ایوارڈ 2020 کے آغاز کو لے کر اپنی مسرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے بچیوں کو بااختیاربنانے ، ان میں خوداعتمادی پیدا کرنے اور کامیاب بنانے کے لئے انہیں معیاری تعلیم دلانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس ایوارڈ کا موضوع ’خواتین کی اختیارکاری‘ ہمیشہ سے حکومت کی اعلیٰ ترجیح رہی ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے بچیوں اور خواتین کی مجموعی ترقی کے لئے مختلف فلاحی اسکیمیں شروع کیں جن میں سکنیا سمردھی یوجنا، بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ، سی بی ایس ای اڑان اسکیم اور دیگر اسکیمیں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لیلاوتی ایوارڈ۔2020 کے ساتھ، اے آئی سی ٹی ای نے ایک مرتبہ پھر خواتین کی اختیارکاری کے لئے قدم اٹھایا ہے اور تعلیم و اختراع میں برابری کے لئے راستہ ہموار کیا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ وزارت تعلیم کے اختراعی شعبے نے خواتین کے لئے مختلف پروگرام شروع کیے جس میں اسمارٹ انڈیا ہیکاتھون کو خصوصی اہمیت حاصل ہے، جس میں چھ اراکین پر مشتمل ٹیم میں کم سے کم ایک خاتون شامل ہے۔ یہ پہل قدمیاں طالبات اور خواتین کو مقابلوں میں شرکت کرنے اور کامیابی حاصل کرنے کے لئے ترغیب فراہم کرتی ہیں۔ انہوں نے لیلاوتی ایوارڈ قائم کرنے کے لئے اے آئی سی ٹی ای کی ستائش کی اور کہا اس سے ملک میں خواتین کی اختیارکاری کو فروغ حاصل ہوگا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایوارڈ کے قیام سے خواتین کی مجموعی ترقی کی ہماری کوششوں کو نئی رفتار حاصل ہوگی۔

وزیر نے مطلع کیا کہ ایوارڈ خواتین کی صحت، خود کے دفاع، صفائی ستھرائی، تعلیم، صنعت کاری اور قانونی بیداری جیسے کثیرالضابطہ معاملات پر احاطہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام خواتین کی شراکت داری کو یقینی بنائے گا اور انہیں تعلیم اداروں میں اعلیٰ عہدوں پر فائز ہونے کا اہل بنائے گا۔

اے آئی سی ٹی ای کے چیئرمین پروفیسر انل ڈی سہسربدھے نے اپنے خطاب میں کہا، ’’ اس پہل قدمی کے ذریعہ زندگی کے تمام شعبوں میں خواتین کے ساتھ ’مساوات اور انصاف‘ پر مبنی برتاؤ کرنے سے، اے آئی سی ٹی ای سے منظورشدہ اداروں کے تمام شراکت داروں (خصوصاً طالبات) کو ناخواندگی، بے روزگاری، تغذیائی عدم مساوات، زچگی اموات، انسانی حقوق، وغیرہ جیسے صنفی نابرابری پر مبنی مسائل کے حل پیش کرنے کا ایک منفرد موقع حاصل ہوگا۔ اس کے علاوہ، سوسائٹی میں خواتین کی آزادی / اختیارکاری کو فروغ دینے کے لئے اگر کوئی پہلے سے ہی کامیاب کوشش کر چکا ہے، تو ایسی خاتون و مرد اپنی کوششوں / تعاون کو پیش کر سکتے ہیں۔

لیلاوتی ایوارڈ 2020 کے لئے اختتامی کلمات اور شکریہ کا ووٹ، اے آئی سی ٹی ای کے ڈائرکٹر (اسٹوڈنٹ ڈیولپمنٹ سیل)، ڈاکٹر امیت کمار شریواستو کے ذریعہ پیش کیا گیا۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ، ’’ ہمیں یقین ہے کہ وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال نشنک کے تعاون اور رہنمائی سے، ہم اختراعی تعلیم اور خواتین کی اختیارکاری کے راستے پر متعدد سنگ میل حاصل کریں گے۔

****

م ن۔ ا ب ن

U:7317



(Release ID: 1673635) Visitor Counter : 364