نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

پریس کی آزادی پر کوئی بھی حملہ قومی مفادات کے لیے تباہ کن ہے: نائب صدر جمہوریہ


نائب صدر جمہوریہ نے خبردار کیا ہے کہ آزاد اور بےخوف پریس کے بغیر جمہوریت برقرار نہیں رہ سکتی

انہوں نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ سنسنی خیزی سے پرہیز کریں اور خبروں کو نظریات کے ساتھ  نہ ملائیں

عالمی وباکے پیش نظرصحافیوں کو صف اول کے جانباز بننےپر ستائش کی

Posted On: 16 NOV 2020 11:56AM by PIB Delhi

نئی دہلی،  16/نومبر 2020 ۔ نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ پریس کی آزادی پر کوئی بھی حملہ قومی مفادات کے لیے تباہ کن ہے اور اس کی ہرایک کے ذریعہ مخالفت کی جانی چاہیے۔

پریس کے قومی دن کے موقع پر پریس کونسل آف انڈیا کے ذریعہ منعقدہ کووڈ-19 عالمی وباکے دوران میڈیا کے رول اور میڈیا پر اس کے اثرات کے موضوع پر ایک ویبینار کے لیے اپنے ایک پہلے سے ریکارڈ کیے گئے ویڈیو پیغام میں نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایک آزاد اور بے خوف پریس کے بغیر جمہوریت برقرار نہیں رہ سکتی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں پریس ہمیشہ جمہوریت کے تحفظ اور اسے مستحکم کرنے کا ذریعہ رہی ہے۔نائب صدر جمہوریہ نے زور دے کر کہا کہ ایک آزاد اور فعال میڈیا بہت اہم ہےجب کہ ایک آزاد عدلیہ جمہوریت کو مستحکم اور قانون کی بالادستی کومضبوط کرتا ہے۔

صحافت کو ایک مقدس مشن قرار دیتے ہوئے انہوں نے عوام کو بااختیار بنانے اور قومی مفادات کو فروغ دینے میں پریس کے اہم کردار کی ستائش کی۔

اس کے ساتھ ہی جناب نائیڈو نے مشورہ دیا کہ میڈیا کو اپنی جانب سے انصاف پسند، بامقصد اور اپنی رپورٹنگ میں درست ہونا چاہیے۔انہوں نے مزیدکہا کہ سنسنی خیزی سے گریز کرنا چاہیے اور خبروں میں نظریات کی ملاوٹ کے رجحان سے بچنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری رپورٹنگ میں ترقیاتی خبروں کے لیے زیادہ سے زیادہ جگہ دی جانی چاہیے۔

نائب صدر جمہوریہ نے کووڈ-19عالمی وبا کے پیش نظر صف اول کے جنگجوکی طرح کام کرنے اور تمام واقعات کی بلارکاوٹ اطلاعات دینے کے لیے اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا کے صحافیوں کی ستائش کی۔انہوں نے کہا کہ ان صحافیوں نے وبا سے متاثرہونے کے خوف کے بغیر پوری محنت سے کام کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں ہر اس صحافی اور کیمرہ مین اور دیگر افراد کی زبردست ستائش کرتا ہوں جو خبروں اور معلومات کی فراہمی کے لیے مسلسل کوششیں کرتے رہے ہیں۔

نائب صدرجمہوریہ نے عالمی وبا کے دوران، خاص طور پر ایسے میں جب کہ فرضی خبروں کی بھرمار ہے، درست وقت پر درست معلومات فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

غیر مصدقہ اور بے بنیاد دعوؤں کے خلاف تحفظ کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس سلسلے میں عوام میں بیداری پیدا کرنے میں میڈیا کا بہت بڑا رول ہے۔

انہوں نے ان صحافیوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا جو کووڈ-19 انفیکشن کی تاب نہ لاکر چل بسے۔

کووڈ-19بحران کے میڈیا کی صنعت پر منفی اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سےاخبارات کو اپنےایڈیشنوں میں کمی کرنے اور ڈیجیٹل خبریں دینے کے لیے مجبورہونا پڑا۔جناب نائیڈو نے مزید کہا کہ اس طرح کے افسوسناک واقعات بھی ہوئے ہیں کہ ملازمین کو پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا دونوں میں ہٹایاگیا ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس مشکل گھڑی میں صحافیوں کو بےیارومددگار نہیں چھوڑا جانا چاہیے نائب صدر نے  سبھی فریقوں سے اپیل کی کہ وہ متحدہوں اور کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا شدہ غیر معمولی صورت حال سے نمٹنے کے لیے اختراعی حل تلاش کریں۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ عالمی وبا نے میڈیا اداروں کو لچکدار اور فروغ پانے والے کاروباری ماڈل اپنانے کی ضرورت کو اجاگرکیا ہے، جناب نائیڈو نے اس بات پر اشارہ کیا کہ زیادہ  سے زیادہ لوگ گھروں میں محدود ہیں اور تازہ ترین معلومات اور سماجی رابطے کی کمی کی وجہ سے تنہائی سے نمٹنے کے لیے زیادہ زیادہ میڈیا اور تفریحی صنعت پر انحصار کررہے ہیں۔

رامائن اور مہابھارت سیریل کے دوبارہ ٹیلی کاسٹ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کی مثال دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے میڈیا انڈسٹریز کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی مالی حالت کو بہتر بنانے کے لیے شائقین کی تعداد بڑھانے اور متبادل طریقے تلاش کرنے پر توجہ دیں۔

 

******

 

م ن۔  و ا ۔ ج ا

U-NO.7266


(Release ID: 1673129) Visitor Counter : 307