سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
اسٹارٹ اپس کووڈ 19وباء کے دوران ڈاکٹروں کی حفاظت کے لئے طبی آلات اوردیگرضروری چیزیں دستیاب کرارہے ہیں
کووڈ 19وباکے چیلنجوں سے سیکھی گئی چیزوں کو آئندہ سائنس ، تکنالوجی اور اختراع پالیسی 2020میں شامل کیاجارہاہے :ڈی ایس ٹی سکریٹری ، پروفیسراشوتوش شرما
Posted On:
10 NOV 2020 2:24PM by PIB Delhi
نئی دہلی ، 11نومبر:کیاطبی آلات کو اس طرح سے ڈیزائن کیاجاسکتاہے کہ یہ ڈاکٹروں کو محفوظ رکھ سکیں اور کووڈ 19بحران کی منفرد ہنگامی ضرورتوں کی تکمیل کرسکیں ؟
سائنس اورٹکنالوجی کے محکمے ( ڈی ایس ٹی ) سے حمایت یافتہ کئی اسٹارٹ اپس ، کئی آلات کے ذریعہ راستہ دکھارہے ہیں ۔ ان میں وہ جانچ کا آلہ شامل ہے جس کا استعمال ڈاکٹرمریض کو چھوئے بغیرکرسکتے ہیں ۔ آکسیجن کنسنٹریٹرشامل ہیں جو اسپتال میں ہی آکسیجن پیداکرنے میں اسپتالوں کی مدد کرسکتے ہیں ۔ ساتھ ہی ان میں پورٹیبل اور ایپ کے زیرکنٹرول آئی اوٹی ( انٹرنیٹ آف تھنگس ) پرمبنی وینٹی لیٹرسسٹم شامل ہیں ۔
کئی بھارتی طبی آلات کی مینوفیکچرنگ اوردیسی آٹومیشن کمپنیوں نے وباکو ایک چیلنج کے طورپر لیا اوررابطے میں آئے بغیرمریضوں کے علاج اور نگرانی کے لئے وینٹی لیٹر، پورٹیبل نظام تنفس کو سہا ردینے والے آلات ، یا آلات کے اختراعی ڈیزائن پیش کئے ۔
حکومت ہند کے محکمہ سائنس وٹکنالوجی (ڈی ایس ٹی ) نے اپنے سینٹرفارآگومینٹنگ وارود کووڈ۔19ہیلتھ کرائسس ( کووچ ) پہل کے ساتھ 5کمپنیوں کے وینٹی لیٹر،ریسپائریٹری ایڈاور دیگر اہم طبی آلات کی تلاش کی ،ان کااندازہ لگایااورانھیں مدد فراہم کرائی۔یہ اسٹارٹ اپس اپنی مصنوعات کو اب کام پرلگاچکے ہیں ۔
سال 2017میں آئی آئی ٹی ممبئی میں سوسائٹی فار انوویشن اینڈ انٹرپرینئورشپ ( ایس آئی این ای ) میں لگائے گئے آئیوڈیوائس نے ایک ڈیجیٹل جانچ کا آلہ تیارکیاہے جو ڈاکٹروں کو مریضوں سے محفوظ دوری بنائے رکھتے ہوئے ان کے دل اورپھپھڑے کی آواز سننے میں مد د کرسکتاہے ۔یہ ڈیوائس غیرمعمولی آواز کی پہچان کرتاہے اور مریضوں کی تشخیص میں مدد کرتاہے ۔اسے بلیوٹوتھ رینج کے طورپربلیوٹوتھ رینج کو بڑھانے اور اسے دورسے کنٹرول کرنے میں مدد کرنے کے لئے ڈیزائن کیاگیاہے ۔ جہاں موجودہ ڈیجیٹل جانچ کا آلہ ، اسمارٹ فون بلیوٹوتھ کا استعمال کرتے ہیں ، ان کا ڈیوائس ڈاٹامیں رینج اوراستحکام بڑھانے کے لئے ایک اضافی بلیوٹوتھ موڈیول کے ساتھ کام کرتاہے ۔اس کی مدد سے ڈاکٹرپی پی ای کے ساتھ سینے کی آواز سن سکتے ہیں ۔جوروایتی جانچ آلے کے ساتھ ممکن نہیں ۔
وہ بڑھتی مانگ کو دیکھتے ہوئے اپنی مینوفیکچرنگ صلاحیت بڑھارہے ہیں اور ٹیلی میڈیسن سیگمنٹ کے لئے جانچ کے آلے کو کامیاب طورپر انھوں نے کاروباری بنادیاہے ۔
امبالہ واقع والنٹ میڈیکل کے ذریعہ تیارکیاگیا پورٹیبل آکسیجن کنسنٹریٹراسپتالوں کی اسپتالوں میں ہی آکسیجن پیداکرنے میں مدد کرتاہے ۔یہ ایک انٹلی جینٹ کلوز ڈلوپ سسٹم ہے جو آکسیجن کی سطح کی نگرانی کرتاہے اور مریض کی ضرورت کے مطابق مریض کو کافی آکسیجن دیتاہے ۔ یہ بھارت میں بنایاگیاپہلاآکسیجن کنسنٹریٹرہے اوریہ خود کا رآکسیجن فلو کی تکنیک سے لیس ہے جو مریض کو ہائی پروکسیا کی تکلیف سے بچائے گا۔
صحیح وقت پرڈی ایس ٹی سے ملی مدد سے اسٹارٹ اپس کو 5لیٹراور10لیٹرکے آکسیجن کنسٹریٹرموڈل اورآکسی میٹرکے ساتھ ساتھ ان کی کوشش کو آگے بڑھانے کی ترغیب ملی ۔ آکسیجن کنسنٹریٹرکی مینوفیکچرنگ کے لئے زبردست سانچو ںکی ضرورت ہوتی ہے اور ڈی ایس ٹی سے ملی مدد نے ان کی جاپان ، امریکہ اورچین کی مصنوعات کے خلاف مسابقہ آرائی کے لئے معیاروالے سانچوں میں سرمایہ کاری کرنے میں مدد کی ۔ آئی آئی ٹی دہلی کی انکیوبیشن ٹیم نے تکنیک کی کامیابی طے کرنے کے لئے ان کے ساتھ کام کیا
والنیٹ میڈیکل نومبر کے اختتام تک سرکاری استپالوں کو 50آکسیجن کنسنٹریٹرعطیہ میں دے گا اور پھرمصنوعات کو بازارمیں لانچ کر ےگا۔
پنے واقع نوکا روبوٹکس نے ایک وینٹی لیٹرتیارکیاہے جو انویسو اورنان ان ویسو ، دباو کے زیرکنٹرول موڈ اور کم واٹ کی صلاحیت کی ضرورت کے ساتھ اور شمسی توانائی سے چلتاہے ۔ یہ میڈیکل ایئرلائن اورآکسیجن کے ساتھ کام کرتاہے اور اس میں ایپ پرمبنی کنٹرول اورآئی اوٹی نظام لگاہواہے ۔
حیدرآباد واقع ایروبایوسس تکنالوجیزنے ایک اسمارٹ وینٹی لیشن سسٹم پیش کیاہے ۔ یہ پورٹیبل ،کم لاگت والا ، آئی اوٹی سے لیس اور لیتھیم آئن بیٹری سے چلتاہے ۔ یہ بغیررکے 5گھنٹے کام کرتاہے اورانویسواورنان انویسودونوں ہے ۔ ڈیوائس اسمارٹ فون ایپ سے کنٹرول ہوتاہے ۔ سسٹم سانس لینے کے پیٹرن اور پھیپھڑے سے جڑے دوسرے اہم معیارات کی رئیل ٹائم جانکاری فراہم کرتاہے ۔ یہ ایک آکسیجن سلینڈرسے جڑ سکتاہے اورمحیط ہوامیں اپنے بل پرکام کرسکتاہے ۔
گرمی سے ہونے والی بیماریوں کے پیش نظرپنے واقع جیوٹرونکس نے ڈیفیبریلیٹرنامی ایک آلہ تیارکیاہے جو دل میں ایک الیکٹرک پلس یا جھٹکادیکر معمول کی دھڑکن کو بحال کرتاہے۔ اس کا استعمال آریتھیمیاکو روکنے یاٹھیک کرنے کے لئے کیاجاتاہے ۔ آریتھیمیادل کی وہ دھڑکن ہے جو غیرمعمولی یا بہت دھیمی یابہت تیزہوتی ہے ۔ اسٹارٹ اپ نے دوتوانائی کے ذرائع سے چلنے والے ڈیفیبریلٹر(گرڈ+ہینڈ کرینکڈ) تیارکیاہے ، ساتھ ہی ایک بیٹری بھی تیارکی ہے جو اچانک پڑنے والے دل کے دورے کے لئے کم ڈیفیبریلیٹرہے ۔
سائن، آئی آئی ٹی بامبے کووچ پروگرام میں عمل درآمد والا شراکت دارہے ۔ بھارت کے مختلف زونوں کے دیگر8انکیوبیشن مراکز اورانڈین اسٹیپس اورانکیوبیٹراسوسی ایشن نے درخواستوں ، جائزہ اورانتخاب کے عمل میں حصہ لیا ۔معاون سیٹلائٹ مراکز میں ایف آئی آئی ٹی ، آئی آئی ٹی دہلی ، ایس آئی آئی سی ، آئی آئی ٹی کانپور، ایچ ٹی آئ سی ، آئی آئی ٹی مدراس، ونچرسینٹر، پونے ، آئی کے پی نالج پارک ، حیدرآباد ، کے آئی آئی ٹی ۔ ٹی بی آئی ، بھبنیشورشامل ہیں ۔
کووچ پروگرام کو محکمہ سائنس اور ٹکنالوجی کے نیشنل سائنس اور ٹکنالوجی انٹرپیرینیورشپ ڈیولپمنٹ بورڈ ( این ایس ٹی ای ڈی بی ) سے منظوری ملی ہے ۔
این ایس ٹی ای بی ڈی کی سربراہ ڈاکٹرانیتاگپتانے کہاکہ اسٹارٹ اپ کی بروقت کامیابی یقینی بنانے کے لحاظ سے خصوصی لیچیلاپن اور تیزی سے مدد فراہم کرنا اہم تھا ۔
سائنس اورٹکنالوجی کے محکمے کے سکریٹری پروفیسرآشوتوش شرما نے کہا کہ کوود 19کی موجودہ اور واضح چیلنجوں سے تعلیم کے شعبے سے جڑے لوگوں ، تجربے گاہوں ، اسٹارٹ اپس ، صنعت اورحکومت کے درمیان کوششوں کا ایک غیرمعمولی تال میل قائم کیاجو ایک مشترکہ مقصد کے لئے تیزی سے غیرمعمولی پیش رفت کی اجازت دیتاہے ۔ ان چیلنجوں سے سیکھی گئی چیزوں کو آئندہ سائنس ،تکنالوجی اوراختراع پالیسی 2020میں شامل کیاجارہاہے ۔
***************
U-7136
(Release ID: 1671866)
Visitor Counter : 210