وزارت خزانہ

انکم ٹیکس کے محکمے نے تامل ناڈو میں چھان بین کی

Posted On: 07 NOV 2020 3:02PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  7  نومبر 2020،    انکم کے محکمے نے  چنئی اور مدورئی میں پانچ مقامات پر  4 نومبر 2020 کو  چھان بین کی۔ یہ چھان بین  آئی ٹی انفرا سیکٹر  میں کام کرنے والے  چنئی میں مقیم ایک گروپ کے معاملے میں کی گئی۔

اس چھان بین سے  سنگا پور میں رجسٹرڈ ایک  کمپنی میں  سرمایہ کاری سے متعلق  ایک ثبوت ملا ہے۔ اس کمپنی کی شیئر ہولڈنگ دو کمپنیوں کے پاس ہے۔ جن میں سے  ایک کی ملکیت اس گروپ کے پاس جس کے بارے میں چھان بین کی گئی ہے جبکہ  دوسری کمپنی  بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور  فائننسنگ سے متعلق ایک بڑے گروپ کی معاون کمپنی ہے۔ چھان بین میں پتہ چلا ہے کہ  200 کروڑ روپے  کے برابر  شیئر سبسکرپشن کی شکل میں  حاصل ہونے غیر ملکی آمدنی کو  چھپایا گیا ہے جس پر بھارت میں ٹیکس بنتا ہے اور جو شیئر ہولڈر  کے پاس ہے۔ اس کے علاوہ  انکم ٹیکس ریٹرن کے ایف اے شیڈیول میں غیر ملکی اثاثہ / منافع  ظاہر نہ کرنے پر   بلیک منی ایکٹ 2015 کے تحت  کارروائی شروع کی گئی ہے۔ اس سرمایہ کاری کی موجودہ مالیت  354 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔

چھان بین کے دوران یہ بھی پتہ چلا  کہ  اس گروپ کی پانچ فرضی کمپنیان بھی ہیں جو  337 کروڑ روپے کی خرد برد کےلئے  استعمال کی گئیں۔ جبکہ  ان کمپنیوں میں حقیقت میں کوئی کاروبار نہیں کیا گیا۔

چھان بین کے دوران یہ بھی پتہ چلا کہ گروپ نے   بینکوں سے  سود پر  روپیہ حاصل کیا اور  جائیداد میں سرمایہ کاری کے لئے  گروپ کی دوسری کمپنیوں کو بلا سود کے فراہم کرایا۔

چھان بین سے یہ پتہ چلا کہ گروپ نے کم از کم 500 کروڑ روپے مالیت کی  تقریباً  800 ایکڑ زمین مختلف فرضی کمپنیوں کے نام سے خریدی   جس کے لئے  متعلقہ گروپ سے فنڈ فراہم کرایا گیا۔

اس طرح چھان بین سے تقریبا ایک ہزار کروڑ روپے کی  بغیر حساب کتاب کی آمدنی کا پتہ چلا جس میں سے  متعلقہ گروپ نے  337 کروڑ روپے کی اضافی آمدنی  کا پہلے ہی  انکشاف کیا ہے ۔ مزید تحقیقات جاری ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔ا گ۔ن ا۔

U-7067

                          



(Release ID: 1671298) Visitor Counter : 169